اسلام آباد:

مولانا فضل الرحمٰن کو سیکیورٹی تھریٹ سے متعلق خط پر ترجمان جے یو آئی نے خیبر پختونخوا حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

ترجمان جے یو آئی اسلم غوری کے مطابق کے پی حکومت کا مولانا فضل الرحمٰن کی سیکیورٹی تھریٹ سے متعلق خط تشویشناک ہے، حکومت تشویش اور خوف پھیلانے کے بجائے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔ پشاور میں کامیاب امن جرگے کے بعد کے پی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے۔

اسلم غوری کا کہنا تھا حکومت بتائے کہ سربراہ جے یو آئی کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟ اگر حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر سکتی تو ناکامی کا اعلان کرے اور جے یو آئی کارکن اپنی قیادت کی حفاظت خود کرنا جانتے ہیں۔

مزید پڑھیں؛ مولانا فضل الرحمان کو سیکیورٹی خدشات، پولیس نے تھریٹ لیٹر جاری کر دیا

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اور اس کی قیادت کو عوام سے دور رکھنے کی ہر سازش کا مقابلہ کیا جائے گا، جلسے جلوسوں کے بعد اس قسم کے بیانات دے کر عوام کو خوف وہراس میں مبتلا کیا جا رہا ہے۔ جے یو آئی کو عوام سے دور رکھنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکتی۔

ترجمان جے یو آئی کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن سمیت تمام شہریوں کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، ہماری امن و امان کی بات کو کمزوری نہ سمجھا جائے، حکومت مولانا فضل الرحمٰن سمیت تمام جے یو آئی قیادت کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے۔

واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کے پیش نظر ڈی آئی خان پولیس نے تھریٹ لیٹر جاری کیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن ترجمان جے یو جے یو آئی ن جے یو

پڑھیں:

بلاسود قرضہ فراہمی کی تقریب، حافظ نعیم الرحمٰن کا خطاب

امیر جماعتِ اسلامی پاکستان، حافظ نعیم الرحمٰن نے وزیرِآباد میں بلاسود قرضہ فراہمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سرکاری نظام کو بہترین ہونا چاہیے، لیکن موجودہ صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے اور ہر شعبہ طبقاتی تقسیم کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے تقریباً 44 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر اسکیمیں موجود ہیں، لیکن یہ غربت ختم کرنے میں ناکام ہیں اور حکومت صرف دکھاوے کی اقدامات کر رہی ہے۔
امیر جماعتِ اسلامی نے نوجوانوں کے مسائل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان مایوس ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ باصلاحیت نوجوانوں کو آئی ٹی کے کورسز فراہم کیے جائیں تو وہ بہت سے شعبوں میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ تھانہ و کچہری کے موجودہ نظام، جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام کو ختم کرنا ضروری ہے، اور اس کے لیے مؤثر اور مضبوط آواز بلند کی جانی چاہیے۔
انہوں نے عوام پر زور دیا کہ ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہیے اور جماعتِ اسلامی آئندہ وقت میں خود کو مزید متحرک اور سرگرم کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • بلاسود قرضہ فراہمی کی تقریب، حافظ نعیم الرحمٰن کا خطاب
  • حکومت بلوچستان کی عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
  • حکومت بلوچستان کا عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
  • مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی عدم بحالی پر کشمیری عوام میں بھارت کیخلاف شدید غم و غصہ
  • ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں‘ ترجمان دفتر خارجہ
  • بلغاریہ میں مہنگائی اور کرپشن کیخلاف عوام سڑکوں پر‘ وزیراعظم مستعفی
  • بلغاریہ: وزیر اعظم روزن ژیلیازکوف نے کابینہ سمیت استعفیٰ دے دیا
  • افغان قیادت کا اپنی زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہونےکا اعتراف
  • پاکستان کو افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں درکارہیں،  ترجمان دفتر خارجہ
  • روایتی جنگ بندی نافذ نہیں،ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں، ترجمان دفتر خارجہ