ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد رہے گا، کن علاقوں میں برفباری کا امکان؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک کے بیشتر علاقوں میں آج موسم سرد اور خشک جبکہ پہاڑی علاقوں میں رات کو شدید سرد رہنے کا امکان ہے تاہم مری، بالائی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور شمال مغربی بلوچستان میں چند مقامات پر ہلکی بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برفباری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد اور گردونواح میں موسم سرد اور مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔
خیبر پختونخوا کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور خشک جبکہ شمالی اضلاع میں رات کے اوقات میں شدید سرد رہنے کا امکان ہے۔
چترال، دیر، سوات، کوہستان، بٹگرام، شانگلہ اور گردونواح میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے اور چند مقامات پر ہلکی بارش اور ہلکی برفباری کا امکان ہے۔
پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ مری، گلیات اور گردونواح میں مطلع ابر آلود رہنے کے علاوہ ہلکی بارش اور ہلکی برفباری ہو سکتی ہے۔
سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔
بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے تاہم کوئٹہ، زیارت، قلعہ عبداللہ، چمن، پشین اور گردونواح میں تیز ہوائیں چلنے اور چند مقامات پر ہلکی بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برفباری ہو سکتی ہے۔
کشمیر میں موسم سرد اور مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے جبکہ گلگت بلتستان کے چند مقامات پر ہلکی بارش اور ہلکی برفباری کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چند مقامات پر ہلکی بارش اور کے بیشتر اضلاع میں موسم اور گردونواح میں برفباری کا امکان ہلکی برفباری علاقوں میں
پڑھیں:
2025-26 وفاقی بجٹ خسارہ 7222 ہزار ارب رہنے کا امکان
اسلام آباد:ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222 ہزار ارب روپے رہنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کی آمدنی کا تخمینہ 19111 ہزار ارب روپے ہے جس میں ٹیکس آمدنی کا تخمینہ 15270 ارب، نان ٹیکس آمدنی کا 3841 ہزارارب روپے لگایا گیا ہے۔
این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو 8780 ارب روپے منتقل ہونے کے بعد وفاق کی خالص آمدنی10331 ارب رہ جائیگی۔
مزید پڑھیں: حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ عید الاضحیٰ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ
وفاقی اخراجات کا تخمینہ17553ہزار ارب روپے ہے، اس میں 8106 ارب روپے سود کی ادائیگی کیلیے ہیں جس کے بعد وفاق کے پاس دیگر اخراجات کیلئے2225 ہزار ارب روپے بچیں گے۔
ان میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی پروگرام ، سبسڈیز، گرانٹس ودیگر خرچے شامل ہیں، انہیں پورا کرنے کیلیے قرضوں پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے ۔