اختلاف رائے کو پارٹی کی لڑائی نہیں کہہ سکتے، شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماء کا کہنا تھا کہ انفرادی طور پر اگر کسی کے اختلاف ہیں تو وہ کسی بھی پارٹی میں ہو سکتے ہیں، اختلاف رائے بھی ہو سکتا ہے، میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ سب ایک پیج پر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رہنماء پاکستان تحریک انصاف شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف بڑی پارٹی ہے، مقبول پارٹی ہے، لوگ زیادہ آ رہے ہیں، لیڈر بھی زیادہ ہیں، ایسا ہوتا رہتا ہے، میرے خیال سے اس کو پارٹی کی لڑائی نہیں کہہ سکتے، انفرادی طور پر اگر کسی کے اختلاف ہیں تو وہ کسی بھی پارٹی میں ہو سکتے ہیں، اختلاف رائے بھی ہو سکتا ہے، میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ سب ایک پیج پر ہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کا صدر، جنرل سیکرٹری، وزیراعلیٰ، صوبائی صدر یہ سارے ایک پی پیج پر ہیں، باقی ورکروں کے اندر یا اس میں کوئی اختلاف یا ٹکراؤ معنی نہیں رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
26 نومبر احتجاج: صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت خارج
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق مقدمات میں راجا بشارت، صنم جاوید، مشعال یوسفزئی، نادیہ خٹک سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت عدم پیروی پر خارج کر دی جب کہ صحافی سمیع ابراہیم کا نام بھی ضمانت خارج ہونے والوں میں شامل ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کی درخواست ضمانتوں پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیی۔
سماعت کے موقع پر پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان چار ماہ سے عدالتی رعایت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور مسلسل عدالت سے غیر حاضر ہیں۔
ملزمان تفتیشی عمل میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور عبوری ضمانت کی رعایت کا بھی ملزمان نے ناجائز استعمال کیا۔
پراسیکیوٹر نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کے ریفرنس بھی عدالت میں پیش کیے جس پر عدالت نے پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت عدم پیروری پر خارج کردی۔
ضمانت خارج ہونے والوں میں سابق صوبائی راجہ بشارت، صنم جاوید، مشعال یوسفزئی، سیمابیہ طاہر، تیمور مسعود، فہد مسعود، سعد علی خان، راجہ ناصر محفوظ، جاوید کوثر، شہباز احمد، نادیہ خٹک، عمر تنویر بٹ، بابر لودھی، نثار خان، عبدالوحید جبکہ صحافی سمیع ابراہیم کے نام شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ملزمان کیخلاف راولپنڈی اور اٹک کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔