Al Qamar Online:
2025-12-13@23:13:25 GMT

پاکستان آئی ایم ایف سے نیا پروگرام لینے کیلیے تیار

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

پاکستان آئی ایم ایف سے نیا پروگرام لینے کیلیے تیار

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے نیا پروگرام لینے کے لیے تیار ہوگیا۔ پاکستان نے آئی ایم ایف سے ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کا ایک اور پروگرام لینے کی تیاری شروع کردی جس کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات رواں ماہ ہوں گے۔پاکستان کے لیے نئے پروگرام اور پہلے سے منظور کردہ 7 ارب ڈالر کے پروگرام کی اگلی قسط کے لیے اقتصادی جائزہ کے
بارے میں آئی ایم ایف کے 2 مزید وفود پاکستان کا دورہ کریں گے جن میں مجموعی طورپر2.

5 ارب ڈالر قرض کے لیے الگ الگ مذاکرات ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا ایک وفد 24 فروری سے پاکستان کا دورہ کرے گا اس دورے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 1.5 ڈالر کے نئے رعایتی قرض کے لیے مذاکرات ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نیا قرض پروگرام موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کے تدارک کے لیے ہوگا‘ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی حال ہی میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹلینا جیارجیوا سے ملاقات میں بات چیت ہوئی ہے جس کے نتیجے میں آئی ایم ایف کا وفد نئے موسمیاتی تبدیلی قرض پروگرام پر مذاکرات کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کو 2 سال پہلے موسمیاتی تبدیلیوں سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، آئی ایم ایف نئے قرض پروگرام میں موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کم کرنے میں مدد کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نئے قرض پروگرام میں موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات اور اہداف کا جائزہ لے گا، موسمیاتی تبدیلیوں کے نئے قرض پروگرام پر بات چیت مارچ کے پہلے ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مارچ کے اوائل میں ہی آئی ایم ایف کا ایک اقتصادی جائزہ مشن پاکستان آئے گا، 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے لیے مذاکرات ہوں گے۔ آئی ایم ایف کو جولائی سے دسمبر تک کی معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی جائے گی۔

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ذرائع کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں ا ئی ایم ایف قرض پروگرام پاکستان ا ارب ڈالر ہوں گے کے لیے

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی 23 سخت شرائط تسلیم:حکومت ترقیاتی اسکیموں میں کمی اور نئے ٹیکس لگانے پر تیار    

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251213-01-27

 

 

اسلام آباد (نمائندہ جسارت، خبر ایجنسیاں) پاکستان نے قرض پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کی 23 شرائط تسلیم کرتے ہوئے کھاد، زرعی ادویات، شوگر اور سرجری آئٹمز پر ٹیکس لگانے اور ترقیاتی اسکیموں میں کمی لانے کی یقین دہانی کرا دی۔آئی ایم ایف کی کنٹری رپورٹ کے مطابق ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کے مشن کے تحت اگلی قسط کیلیے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز میں درجنوں نئی شرائط سامنے آ گئی ہیں، حکومت آئی ایم ایف کی نئی شرائط پر عملدرآمد کے لیے تیار ہے۔ ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کے لیے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، ہائی ویلیو سرجری آئٹمز پر استثنا ختم کرکے سیلز ٹیکس شرح عائد کر دی جائے گی۔اس کے علاوہ حکومت بجلی کے شعبے میں ٹیرف ایڈجسٹمنٹ جاری رکھے گی اور بجلی کے سسٹم کے نقصانات کم کرے گی، 40 ہزار بڑے خوردہ فروشوں کیلیے ملک گیر پوائنٹ آف سیل سسٹم دوسال میں مکمل ہو جائے گا، بجلی اورگیس پر کوئی نئی سبسڈی نہ دینے پر اتفاق کیا گیا۔آئی ایم ایف کے مطابق تمام صوبوں نے  نئے آرایل این جی کیلیے اضافی بیرونی معاہدوں ، سرمایہ کاری پروجیکٹ یا کمپنی کو مالی مراعات یا گارنٹی کی پیشکش سے بھی روک دیا۔کسی بھی ایندھن پر فیول سبسڈی نہیں دی جائے گی، کسی بھی کراس سبسڈی ا سکیم کا اجرا نہیں کیا جائے گا، اسٹیٹ بینک سے حکومتی سیکورٹیز کے خاتمے پر مزید توسیع یا مارکیٹ خریداری بھی ختم ہو گی، قرض پروگرام کے دوران اسٹیٹ بینک نئی قرض اسکیم متعارف نہیں کرائے گا۔آئی ایم ایف نے گندم کی خریداری کیلیے وفاقی یا صوبائی امدادی قیمت مقرر کرنے اور درآمدات پر نئی ریگولیٹری ڈیوٹی متعارف کرانے سے بھی روک دیا۔ ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کیلیے کسی قسم کی مراعات تجویز کریگی اور نہ ہی حکومت ٹیکس مراعات یا گارنٹی فراہم کرے گی اور ایس آئی ایف سی کے تحت آنیوالی تمام سرمایہ کاری ا سٹنڈرڈ پبلک انوسٹمنٹ مینجمنٹ فریم ورک کے تحت ہونے کو یقینی بنایاجائے۔آئی ایم ایف نے نئے اسپیشل اکنامک زونز بنانے یا دیگر زون بنانے اور نئے اسپیشل اکنامک زون کی موجودہ مراعات کی تجدید سے بھی روک دیا۔ آئی ایم ایف نے سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلیے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی۔ادائیگیوں کے بڑھتے ہوئے خسارے اور فنڈ کے زیرِ کفالت پروگرام کی میعاد ختم ہونے کے بعد اس خسارے کا 3.3 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح کو چھونے کے درمیان، پاکستان نے کھاد، کیڑے مار ادویات، اور میٹھی اشیاء پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کے ساتھ ساتھ منتخب اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح کو معیاری 18 فیصد تک بڑھانے پر آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق کر لیا ہے۔

نمائندہ جسارت

متعلقہ مضامین

  • عالمی بنک نے پاکستان کیلئے 40، اے ڈی بی نے 54 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دیدی
  • آئی ایم ایف کی 23 سخت شرائط تسلیم:حکومت ترقیاتی اسکیموں میں کمی اور نئے ٹیکس لگانے پر تیار    
  • ایشیائی ترقیاتی بینک :پاکستان کیلیے 540 ملین ڈالر کے 2 منصوبوں کی منظوری ،257 ملین ڈالر کے ترقیاتی معاہدے
  • آرٹس سے میٹرک کرنے والے طلبا کیلیے خوشخبری، انٹرمیڈیٹ میں سائنس یا میڈیکل لینے کی بھی اجازت ہوگی
  • ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 40 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری
  • اے ڈی بی نے پاکستان کیلیے 540 ملین ڈالر کے دو منصوبوں کی منظوری دے دی
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلیے 40 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی
  • ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 40 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری
  • عالمی مالیاتی نظام میں موسمیات کی مرکزی حیثیت ناگزیر ہے: وزیر خزانہ
  • امریکا نے پاک فضائیہ کے ایف۔16 بیڑے کیلیے 686 ملین ڈالر کے اپ گریڈ پیکیج کی منظوری دے دی