سفارت خانہ پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تقریب منعقد
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
سعودی عرب میں سفارت خانہ پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تقریب منعقد کی گئی جس میں سفارتی اور پاکستانی کمیونٹی سمیت کشمیری عمائدین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔
دارالحکومت ریاض میں سفارت خانہ پاکستان میں منعقدہ یوم یکجہتی کشمیر کی تقریب میں سفیر احمد فاروق کا کہنا تھا کہ پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی ہمت اور عزم کو سلام پیش کرتے ہیں کہ وہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی فوج ظالمانہ مظالم کے باوجود تحریک آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے تسلط کا ہر حربہ آزما چکا ہے مگر اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر کا ہر شہری الحاق پاکستان کا نعرہ بلند کیے ہوئے ہے یوم یکجہتی کشمیر سے سفارتی افسران میں محسن سیف اللہ،نجم نواز ثاقب، شفیق احمد اور کشمیری رہنما سردار رزاق خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے جہاں صدر پاکستان آصف علی زرداریوزیراعظم شہباز شریف کے پیغامات پڑھ کر سنائے وہیں اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ مقبوضہ کشمیرکی آزادی تک تحریک آزادی کشمیر کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت کو جاری رکھیں گے تاہم عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کو فوری حل کروائے تاکہ کشمیری ایک آزاد قوم کی حیثیت سے زندگی بسر کر سکیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوم یکجہتی کشمیر
پڑھیں:
حریت کانفرنس کی کشمیریوں سے جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اپیل
ترجمان حریت کانفرنس نے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کے مظالم اور کشمیر دشمن پالیسیوں کے خلاف متحد ہو جائیں اور اپنی اسلامی تہذیب، مذہب، املاک، روحانی مراکز، مذہبی مقامات، اسکولوں اور مساجد کو بی جے پی اور آر ایس ایس کی جارحیت سے بچائیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں سے متنازعہ وقف ترمیمی ایکٹ اور مقبوضہ علاقے میں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجرا کے خلاف جمعہ (25اپریل) کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی پارلیمنٹ سے مسلم مخالف بل کی منظوری اور مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجرا پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی قبضے، کشمیریوں کے سیاسی حقوق کی تنسیخ اور ان پر جاری وحشیانہ مظالم سے کشمیری عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے کیونکہ حل طلب مسئلہ کشمیر سے علاقائی امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔
حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بی جے پی حکومت نے کشمیریوں کو ان کی منفرد شناخت، قدرتی وسائل، روزگار اور کاروبار سے محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے سرینگر جموں ہائی وے پر سانحہ رام بن کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور مقبوضہ کشمیر کی معیشت کو فروغ دینے کیلئے سرینگر، راولپنڈی روڈ کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔ حریت ترجمان نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے گرفتار کئے گئے حریت رہنمائوں اور کشمیری نوجوانوں سمیت ہزاروں سیاسی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کے مظالم اور کشمیر دشمن پالیسیوں کے خلاف متحد ہو جائیں اور اپنی اسلامی تہذیب، مذہب، املاک، روحانی مراکز، مذہبی مقامات، اسکولوں اور مساجد کو بی جے پی اور آر ایس ایس کی جارحیت سے بچائیں۔