Jang News:
2025-04-23@00:24:20 GMT

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

فوٹو: فائل

ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا گیا۔ 

وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 1 روپیہ فی لیٹر کمی کردی گئی۔ پٹرول کی نئی قیمت 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5 روپے 25 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 20 پیسے فی لیٹر کمی کردی گئی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 263 روپے 95 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 155 روپے 81 پیسے اور مٹی کے تیل کی نئی قیمت 171 روپے 65 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی۔ 

گزشتہ تبدیلی
واضح رہے کہ 31 جنوری کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔

پیٹرول کی قیمت میں 1 روپیہ اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 7 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔

اضافے کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 257 روپے 13 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 267 روپے 95 پیسے ہوگئی تھی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کی قیمت میں کی نئی قیمت ڈیزل کی فی لیٹر

پڑھیں:

سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش

فائل فوٹو۔

سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت توانائی و پٹرولیم ڈویژن نے تحریری جواب میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش کردیں۔ 

وزارت توانائی کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ لائٹ ڈیزل پر 7.75، کیروسین آئل پر 10.96 روپے فی لیٹر لیوی لی جا رہی ہے۔ 

وزارت توانائی نے مزید بتایا کہ مالی سال 2025 کےلیے وصول کردہ لیوی کا ہدف 1281 ارب روپے تھا، 28 فروری 2025  تک 743 ارب روپے پٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔

وزارت توانائی کے مطابق پٹرولیم لیوی وصولی کا 58 فیصد ہدف حاصل کیا گیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک پہنچایا گیا۔

تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 16 اپریل 2024 سے یکم فروری 2025 تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12.52 فیصد کمی ہوئی، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کو 18 فیصد سیلز ٹیکس سے مستثنٰی قرار دیا۔ 

تحریری جواب کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ نے قانونی فروخت پر منفی اثر ڈالا۔ 

وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق اسمگلنگ سے قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچا، یہ معاملہ وزارت داخلہ اور ایف بی آر کے ساتھ اٹھایا ہے۔

تحریری جواب کے مطابق وزارت داخلہ کے حالیہ اقدامات سے اسمگلنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ 

وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ تاحال جبری بندش کا شکار ہے، جون سے دسمبر 2024 تک نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ سے بجلی پیدا نہیں کی گئی۔ 

تحریری جواب کے مطابق نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ ہیڈریس ٹنلز میں رکاوٹ کے باعث مئی 2024 سے بند ہے۔ 

تحریری جواب کے مطابق سرنگ سے پانی نکالنے کا عمل مکمل کرلیا گیا، ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے، وزیراعظم نے رکاوٹ کی وجوہات کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا
  • سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش
  • متنازعہ کینال منصوبے کیخلاف دھرنے، پنجاب اور سندھ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • نئی نہروں پر احتجاج: 800 ٹینکرز پھنسنے سے صوبے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • سندھ اور پنجاب میں  پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • آٹے کے بعد روٹی کی قیمتیں بھی کم کردی گئیں
  • نان اور چپاتی کی قیمتوں میں کمی
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کانٹریکٹ کا اعلان کردیا، سب سے زیادہ پیسے کون لے رہا ہے؟
  • سوزوکی کی نئی آلٹو 2025 ماڈل لانچ: جدید فیچرز اور قیمتوں میں نمایاں اضافہ
  • پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان