معاشی ترقی کیلئے ”جیو نیوز“ کی خصوصی نشریات ”پاکستان کیلئے کر ڈالو“ کل پیش کی جائیگی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
پاکستان کی معاشی ترقی اور استحکام کےلیے ایک انتہائی اہم اور فکر انگیز مباحثہ کل جیو نیوز کی خصوصی نشریات ”پاکستان کےلیے کر ڈالو!“ میں پیش کیا جائے گا۔
اس پروگرام میں ملک کے نامور معاشی ماہرین، ایف بی آر اور تاجر رہنما ایک میز پر جمع ہوں گے تاکہ معاشی مسائل، ٹیکس پالیسیز اور عوامی ریلیف پر دوٹوک گفتگو کی جا سکے۔
پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال، ٹیکس کے نفاذ کے صحیح طریقے اور عوام کو دیا جانے والا ریلیف اور تاجر برادری کے مسائل اور ان کے حل کی تجاویز بھی اس شو میں زیر بحث لائی جائیں گی۔
اس نشریات میں چیئرمین عارف حبیب گروپ عارف حبیب، لکی سیمنٹ کے چیف ایگزیکٹو محمد علی نیازی، ایف بی آر کے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال، ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل اور پاکستان بزنس کونسل کے احسان ملک اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔
سینئر صحافی، تجزیہ کار اور میزبان شاہزیب خانزادہ، جو اپنے بےباک اور حقائق پر مبنی تجزیوں کےلیے مشہور ہیں، اس خصوصی نشریات کی میزبانی کریں گے۔
یہ مباحثہ پاکستان شام 7 بجے سے ”جیو نیوز“ پر نشر کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کینالز ، سیاست نہیں ہونی چاہئے، اتحادیوں سے ملکر مسائل حل کریں گے: عطاء تارڑ
ٹوبہ ٹیک سنگھ (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اتحادیوں کے تحفظات دور کرنا ہمارا فرض ہے۔ آئین و قانون کے مطابق کسی صوبے کا پانی کسی دوسرے صوبے کو نہیں جا سکتا، پانی کی تقسیم انتظامی معاملہ ہے اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ ملکی معاشی بہتری کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ تحریک انصاف نے انتشار اور تباہی و بربادی کے سوا قوم کو کچھ نہیں دیا۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے بھی میڈیا سے گفتگو میں افہام و تفہیم سے معاملات کو حل کرنے کی بات کی جس کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد کا تقاضا ہے کہ ہم مل بیٹھ کر معاملات کو حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی تقسیم کے حوالے سے 1991ء کا معاہدہ، 1992ء کا ارسا ایکٹ اور آئین و قانون بھی موجود ہے،آئین و قانون کے مطابق کسی صوبے کا پانی کسی دوسرے صوبے کو نہیں جا سکتا، پانی کی منصفانہ تقسیم کا نظام موجود ہے۔ ہماری لیڈر شپ سمجھتی ہے کہ بات چیت سے تحفظات دور کئے جائیں۔ اتحادیوں کے تحفظات دور کرنا ہمارے فرائض میں شامل ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں گزشتہ ایک سال کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، اوورسیز پاکستانیز کی جانب سے مارچ کے مہینے میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ترسیلات زر آئیں، ایس آئی ایف سی اور آرمی چیف کی محنت کی بدولت ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوا، ایک سال پہلے پاکستان کے دشمن شرطیں لگا رہے تھے کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے گا، آئی ایم ایف کو خط لکھے جا رہے تھے، آج عالمی ادارے پاکستان کی معاشی ترقی کو سراہ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی سیاست تقسیم کا شکار ہو چکی ہے، پی ٹی آئی کے لیڈر ایک دوسرے کے خلاف بیانات دے رہے ہیں، تحریک انصاف نے قوم کو تقسیم کیا اور لوگوں کے ذہنوں کو زہر آلود کیا، آج وہی فصل خود کاٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے انتشار اور تباہی و بربادی کے سوا قوم کو کچھ نہیں دیا۔ شہباز شریف کی قیادت میں ہماری پرفارمنس نظر آرہی ہے، آج پنجاب میں ترقی کا سفر جاری ہے اور ترقی کا یہ سلسلہ جاری رہے گا، انشاء اللہ ملک ترقی کرے گا۔ تحریک انصاف نے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کی ہے، آج بھی تحریک انصاف ملک کے اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہے، آرمی چیف نے حال ہی میں اپنی تقریر میں دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کو دو ٹوک پیغام دیا جبکہ تکلیف پی ٹی آئی کو ہوئی، پی ٹی آئی کو ملک میں امن و امان اور ترقی ہضم نہیں ہو رہی۔