کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کی جانب سے لبنان، غزہ اور شام کے متاثرین کے لیے  24ویں امدادی کھیپ روانہ کر دی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف  کی ہدایت پر این ڈی ایم اے کی جانب سے غزہ،لبنان اور شام کے لیے امداد کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے ۔ جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کراچی سے امدادی سامان کی 24ویں کھیپ روانہ کر دی گئی۔امدادی کھیپ میں ٹینٹ،ترپال اور گرم خیموں پر مشتمل 60 ٹن امدادی سامان فلسطین کے لیے روانہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ این ڈی ایم اے لبنان، غزہ اور شام کے لیے مجموعی طور پر1 ہزار861 ٹن امدادی سامان بھجوا چکا ہے۔حکومت پاکستان لبنان،فلسطین اور شام کی جنگ زدہ عوام کی ضروریات کے مطابق امدادی سامان بھیجنے کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

پاکستان و سعودی عرب کی بحری افواج کی میری ٹائم مشق نسیم البحر اختتام پذیر

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اور شام کے کے لیے

پڑھیں:

ہماری اولین ترجیح صیہونی جیلوں سے اپنے قیدیوں کی رہائی ہے، لبنانی صدر

اپنے ایک بیان میں جوزف عون کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بعض عناصر امریکہ کیجانب سے لبنانی فوج کی مدد کو بہانہ بنا کر اشتعال پھیلا رہے ہیں حالانکہ فوج کی ذمے داری صرف "حزب‌ الله" کو غیر مسلح کرنا نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عسکری پہلووں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لبنان کے صدر "جوزف عون" نے کہا کہ جب کوئی فوج جنگ میں داخل ہوتی ہے لیکن پھر بھی تنازعات کا حل نہ نکال سکے تو ایسے میں مذاکرات کی راہ اختیار کرنی چاہئے۔ انہوں نے سوال اُبھارا کہ کیا حالیہ صورت حال میں لبنان کسی نئی جنگ کا متحمل ہو سکتا ہے؟، جب کہ ہمارا سامنا ایسے دشمن سے ہو جس نے ہماری سرزمین پر قبضہ کیا ہو، ہمیں ہر روز نشانہ بنائے اور ہمارے بیٹے اس کی قید میں ہوں۔ اس لئے ہماری اولین ترجیح صیہونی جیلوں سے اپنے قیدیوں کی رہائی ہے۔ امریکی ایلچی "ٹام باراک" کے لبنان کو شام سے ملحق کرنے کے بیان پر انہوں نے کہا کہ تمام لبنانی اس بیان کو مسترد کرتے ہیں۔ شام کے ساتھ لبنان کی سرحد کے تعین کے بارے میں انہوں نے کہا کہ فرانس نے شام کے ساتھ بارڈر کا نقشہ ہمیں فراہم کر دیا ہے اور جب بھی دمشق اپنی حدود کا تعین کرنے کے کا فیصلہ کرے گا لبنان اس کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے۔

تاہم شبعا فارمز کو آخر کے لئے چھوڑ دیں گے۔ نیز ہم سمندری و زمینی سرحدوں کے تعین کے لئے بھی ایک کمیٹی تشکیل دے سکتے ہیں۔ جوزف عون نے ہتھیاروں سے پاک لبنان کے حوالے سے کہا کہ امریکی حکومت میں لبنانی فوج کی مدد کے لئے بہت زیادہ اور متاثرکن آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے بعض عناصر امریکہ کی جانب سے لبنانی فوج کی مدد کو بہانہ بنا کر اشتعال پھیلا رہے ہیں حالانکہ فوج کی ذمے داری صرف "حزب‌ الله" کو غیر مسلح کرنا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی توجہ صرف جنوبی علاقوں پر نہیں بلکہ وہ اپنی ذمے داری پورے ملک میں احسن طریقے سے نبھا رہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ فوج کے علاوہ کسی کے پاس ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔ اس منصوبے پر عمل ہو رہا ہے اور ہم اس منصوبے کو مکمل کر کے رہیں گے۔ واضح رہے کہ ہتھیاروں سے پاک لبنان کا منصوبہ، دراصل امریکی و صیہونی چال ہے، جس کا ہدف مقاومت اسلامی کو کمزور کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کولکتہ: بدنظمی و ہنگامہ آرائی، میسی  مداحوں سے ملے بغیر ہی روانہ
  • بھارت پر عائد ٹرمپ ٹیرف ختم کرنے کیلیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش
  • وینزویلا کا ضبط شدہ آئل ٹینکرامریکی بندرگاہ ہیوسٹن کی جانب روانہ
  • ہماری اولین ترجیح صیہونی جیلوں سے اپنے قیدیوں کی رہائی ہے، لبنانی صدر
  • این ڈی ایم اے کی تیسری امدادی کھیپ کولمبو پہنچ گئی
  • سری لنکن سیلاب متاثرین کیلئے این ڈی ایم اے کی تیسری امدادی کھیپ کولمبو پہنچ گئی
  • پاکستان کا سری لنکا سے یکجہتی کا اظہار، سائیکلون متاثرین کےلیے مزید امداد روانہ
  • حیدرآباد: مہنگائی اوربے روزگاری میں پسی عوام کو زندہ دفن کرنے کیلیے انتظامیہ کی جانب سے غیرقانونی تجاوزات کے نام پر غریبوں کے جینے کا آخری سہارا بھی چھینا جارہاہے
  • الخدمت کے صدرکا سری لنکا کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ،متاثرین ورضاکاروں سے ملاقاتیں
  • وزیراعظم کی ہدایت پر فلسطینیوں کے لیے 100 ٹن امدادی سامان روانہ