پانی ذخائر میں کمی: خشک سالی کا خطرہ، واسانے واٹر ایمرجنسی نافذ کردی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد: ملک میں زیر زمین پانی کی سطح 850 فٹ تک گر گئی، واسا نے پانی کے ذخائر میں کمی پر پانی کی استعمال میں احتیاط برتنے کے لیے واٹر ایمرجنسی نافذ کردی۔
ایم ڈی واسا سلیم اشرف کی جانب سے جاری واٹر ایمرجنسی میں کہا گیا ہے کہ شہری گھروں کے فرش گاڑیاں دھونے سے گریز کریں باغیچوں کو پانی دینے سے اجتناب کریں کیونکہ طویل عرصہ سے بارشیں نہ ہونے سے خشک سالی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
واسا کی جانب سے یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ سروس اسٹیشنز پانی کا بے دریغ استعمال نہ کریں، خانپور ڈیم اوپن واٹر چینل کی بھل صفائی کے باعث پانی کی سپلائی میں مزید کمی کردی گئی۔شہر میں پانی کی یومیہ ڈیمانڈ 70 ملین گیلن ہے 51 ملین گیلن یومیہ پانی کی سپلائی میں مزید 5 ملین گیلن یومیہ کی کمی آگئی۔
خانپور ڈیم سے سنگ جانی تک 12 کلو میٹر طویل اوپن واٹر چینل کی بھل صفائی جاری ہے، بھل صفائی 10 فروری سے 20 فروری تک جاری ہے، 23 فروری کو جڑواں شہروں کو پانی کی سپلائی بحال ہوسکے گی۔
واسا سی ڈی اے کنٹونمنٹ بورڈ مشترکہ طور پر بھاری مشینوں کے ذریعے بھل صفائی کررہے ہیں۔اوپن واٹر چینل کی سالانہ بھل صفائی کے ذریعے خانپور ڈیم سے نکلنے والی اوپن واٹر چینل کے ذریعے پانی کا اخراج سنگ جانی واٹر فلٹریشن پلانٹ تک بڑھایا جاتا ہے تاکہ جڑواں شہروں کے شہریوں کو پانی کی زیادہ سے زیادہ سپلائی کو یقینی بنایا جاسکے۔
واسا کی جانب سے ہوٹلز اور کمرشل اداروں رہائشی آبادیوں کو سیوریج لائنوں میں کچرا اور فوڈ ویسٹ ڈالنے سے گریز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پانی کی
پڑھیں:
غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ
منیلا(انٹرنیشنل ڈیسک)غیر مسلم آبادی کی اکثریت رکھنے والے ایشائی ملک فلپائن میں اسلامی تدفین کا قانون بن گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلپائن کے صدر نے ایک قانون پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت فلپائنی مسلمانوں کی اسلامی روایات کے مطابق مناسب طریقے سے اور فوری طور پر تدفین کی جائے گی ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق فلپائن کے اسلامی تدفین ایکٹ پر 11 اپریل کو دستخط کیے گئے تھے اور گزشتہ روز سرکاری گزٹ کی ویب سائٹ پر اسے پوسٹ کیا گیا
نئے قانون کے تحت ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے بغیر بھی تدفین جتنی جلدی ممکن ہو کی جائے گی، تاہم قانون کے تحت تدفین کرنے والے شخص، یا میت کے قریبی رشتہ دار کو 14 دنوں کے اندر مقامی ہیلتھ آفیسر کو موت کی اطلاع دینی پوگی، وہ افسر موت کی وجہ کی تصدیق کرے گا اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرے گا۔
قانون کے تحت اسپتال کے واجبات کی عدم آدائیگی یا جنازے کی فیس یا دیگر وجوہات کی بنا پر مسلمان شخص کی میت کو چھوڑنے سے انکار کرنے ایک سے چھ ماہ قید یا 882 ڈالر سے ایک ہزار 764 ڈالرز تک جرمانے یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔
مزیدپڑھیں:ڈھاکا یونیورسٹی کے ہاسٹل کا نام علامہ اقبال کے نام پر رکھنے کا مطالبہ