وزیراعظم شہباز شریف کی پی آئی اے کو جون تک پرائیوٹائز کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی پی آئی اے کو جون تک پرائیوٹائز کرنے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر پی آئی اے کو جون تک پرائیوٹائز کرنے کی ہدایت کردی۔نجکاری کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری اکتوبر کی بجائے جون میں کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں، پی آئی اے کی معاشی حالت کی بہتری کیلئے امریکا کے روٹس کھولنے کیلئے سکیورٹی آڈٹ اور امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ مشاورت شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی روٹس کھولنے کیلئے امریکی ماہرین کا وفد مارچ یا اپریل میں بلائے جانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جولائی سے قبل پی آئی اے کی نجکاری کیلئے تمام اقدامات کیے جائیں۔آئی ایم ایف کے مطالبے پر وزیراعظم شہبازشریف نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے وزارت خزانہ، وزارت نجکاری اور پی آئی اے حکام کو ہدایات جاری کردیں۔
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ اس سے قبل پی آئی اے کی نجکاری اکتوبر تک کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اب نجکاری کے عمل کا دورانیہ کم کر دیا گیا ہے اور وزیراعظم کی جانب سے آئندہ 4 ماہ میں ہدف مکمل کرنے کیلئے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
نواز اور شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنےکی ہدایت کی ہے: رانا ثنا
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے نواز شریف اور شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنےکی ہدایت کی ہے۔ایک بیان میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہیےانہوں نے کہا کہ ہمیں پیپلزپارٹی کی قیادت کا بہت احترام ہے، 1991میں صوبوں کےدرمیان ہونے والےمعاہدے اور ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا۔وزیراعظم کے مشیر کا مزید کہنا تھا کہ اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔