UrduPoint:
2025-04-22@14:15:42 GMT

ایف 35 طیاروں کی امریکی پیشکش ایک تجویز ہے، بھارتی عہدیدار

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

ایف 35 طیاروں کی امریکی پیشکش ایک تجویز ہے، بھارتی عہدیدار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 فروری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ رواں سال بھارت کو فوجی سازوسامان کی فروخت میں اضافہ کرتے ہوئے اس کا حجم کئی ارب ڈالر تک پہنچا دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح بھارت کو امریکی اسٹیلتھ لڑاکا طیارے F-35 فراہم کیے جانے کی راہ بھی ہموار ہو جائے گی۔

اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے کوئی مخصوص نظام الاوقات نہیں بتایا ہے لیکن غیر ملکی فوجی ساز و سامان کی فروخت بالخصوص مذکورہ جدید لڑاکا طیارے اور جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے عسکری معاہدوں کو حتمی شکل دینے میں سالوں لگ جاتے ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک نے ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت بھارت زیادہ امریکی تیل اور گیس درآمد کرے گا تاکہ تجارتی خسارہ کم کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

دیگر شعبہ جات میں تعاون کے عزم کے ساتھ ساتھ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن اور نئی دہلی حکومتیں مل کر'ریڈیکل اسلامک دہشت گردی‘ سے نمٹنے کے لیے مشترکہ طور پر تعاون کریں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نریندر مودی کے ساتھ جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی اور متعدد امور پر بات چیت بھی کی تھی۔ یہ ڈیل کب تک ممکن ہے؟

بھارتی خارجہ سیکرٹری وکرم مسری نے بعدازاں صحافیوں کو بتایا کہ غیر ملکی فوجی خریداری کے لیے بھارتی حکومت کا ایک باقاعدہ ورک فلو ہے، جس کے تحت مینوفیکچررز سے تجاویز طلب کرنا اور ان کا جائزہ لینا بھی شامل ہے۔

ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لڑاکا طیاروں کے بارے میں امریکی صدر کا بیان صرف ایک تجویز ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''جہاں تک بھارت کے لیے کسی جدید ایوی ایشن پلیٹ فارم کے حصول کا تعلق ہے، میرا نہیں خیال کہ یہ عمل ابھی شروع ہوا ہے۔‘‘

F-35 لڑاکا طیارے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے کہا کہ بھارت کو جیٹ طیارے فراہم کیے جانے کے حوالے سے کوئی بھی بات چیت حکومتی سطح پر ہی ہو گی۔

امریکی محکمہ دفاع ایک اہم فریق

واضح رہے کہ امریکہ کے دیگر ممالک کے ساتھ اس طرح کے بڑے عسکری معاہدوں بالخصوص جیٹ طیاروں کے سودوں میں امریکی محکمہ دفاع ثالث ہوتا ہے، جو متعلقہ حکومتوں کے ساتھ ڈیلز کو حتمی شکل دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

بھارت سن 2008 سے اب تک 20 ارب ڈالر سے زیادہ کے امریکی دفاعی سازوسامان خریدنے پر رضا مند ہو چکا ہے۔

گزشتہ سال بھارت نے امریکہ سے اکتیس ایم کیو۔ نائن بی سی گارڈین اور اسکائی گارڈین ڈرون خریدنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ اس ڈیل کے لیے مذاکرات کا سلسلہ چھ سال تک جاری رہا تھا۔

امریکی کانگریشنل ریسرچ سروس کے مطابق بھارت اگلی دہائی میں اپنی فوج کو جدید بنانے کے لیے 200 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کرنے کی تخمینہ لگائے ہوئے ہے۔

جدید طیارے اتحادیوں کے لیے

امریکی کمپنی لاک ہیڈ یہ نئے جدید جنگی طیارے تین مختلف ماڈلز میں بنا رہی ہے، جو امریکی فوج کے علاوہ اتحادی ممالک برطانیہ، آسٹریلیا، اٹلی، ترکی، ناروے، نیدرلینڈز، اسرائیل، جاپان، جنوبی کوریا اور بیلجیم کے لیے ہوں گے۔

روس کئی دہائیوں سے بھارت کو ہتھیار فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک رہا ہے اور اس کے لڑاکا طیارے اب بھی بھارتی فوج کا حصہ ہیں۔ تاہم یوکرین جنگ کی وجہ سے حالیہ برسوں میں ماسکو کی برآمدات میں رکاوٹ آئی ہے، جس کی وجہ سے بھارت اپنی عسکری ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر مغربی ممالک کی طرف دیکھ رہا ہے۔

روس نے بھارتی فضائیہ کے لیے اپنا ففتھ جنریشن اسٹیلتھ لڑاکا سیخوئی ایس یو ستاون بھارت میں ہی بنانے کی پیش کش کی ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ماسکو حکومت بھارت کے ساتھ کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

روئٹرز، اے ایف پی (ع ب / ش ر)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لڑاکا طیارے امریکی صدر بھارت کو کے ساتھ کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

’بی جے پی نے مجھے مارنے پر انعام رکھا ہے‘،گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی نائب صدر کو خط

سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے انہیں مارنے کے لیے انعام رکھا ہے، امریکا معاملہ بھارت کے ساتھ اٹھائے۔

یہ بھی پڑھیں: سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکا سے بھارت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

گرپتونت سنگھ پنوں کی جانب سے امریکی نائب صدر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے ایک سینیئر کارکن نے میرے قتل پر2 لاکھ 50 ہزار ڈالر انعام رکھا ہے، میرے قتل پر انعام کا اعلان امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی پربھی براہ راست حملہ اور امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کا مجرمانہ عمل ہے۔

انہوں نے خط میں لکھا کہ نائب صدر وانس اس عمل کو ریاست کی زیر سرپرستی پر تشدد بین الاقوامی جبر کے طور پر لیں، آپ سے دورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں، آپ بھارتی حکومت کو ممکنہ اثرات سے خبردار کریں اور امریکی قانون کے تحت بھارت کو قانونی کارروائی، اقتصادی پابندیوں سے خبردار کریں۔

یہ بھی پڑھیں: سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی حکومت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ کردیا

انہوں نے امریکی نائب صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اداروں کو غیرملکی دہشتگرد کے طور پر نامزد کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ اقتصادی یا سفارتی تحفظات سے قطع نظر امریکا میں خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادی اور تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اقدام قتل امریکا بھارت بے جے پی سکھ فار جسٹس گرپتونت سنگھ پنوں

متعلقہ مضامین

  • مودی کا دورہ سعودی عرب: تیل، تجارت اور اسٹریٹیجک شراکت داری کی نئی راہیں
  • وہ بالی ووڈ اداکار جو اربوں روپوں کے ذاتی جیٹ کے مالک ہیں
  • امن مشقوں کی گونج: پاکستان سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار 
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • ’’امن 2025‘‘مشقوں کی گونج؛ پاک سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • ’بی جے پی نے مجھے مارنے پر انعام رکھا ہے‘،گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی نائب صدر کو خط
  • سینئر امریکی عہدیدار کی امریکا، ایران جوہری مذاکرات میں 'بہت مثبت پیش رفت' کی تصدیق
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟