لاہور، پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں غیر قانونی مقیم افراد کیخلاف کارروائیاں تیز
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
غیرقانونی طور پر مقیم طلباء کو 28 فروری تک ہاسٹلز خالی کرنے کا الٹی میٹم دیدیا گیا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی نے ہاسٹلز الاٹی طلباء کی فہرستیں ہاسٹلز نوٹس بورڈ پر آویزاں کر دی ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کو ہاسٹلز میں غیرقانونی طلباء کے رہائش پذیر ہونے کی شکایات تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز سے غیر قانونی مقیم طلباء اور افراد کے انخلاء کیلئے یونیورسٹی انتظامیہ نے غیر رجسٹرڈ طلباء کیخلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ غیرقانونی طور پر مقیم طلباء کو 28 فروری تک ہاسٹلز خالی کرنے کا الٹی میٹم دیدیا گیا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی نے ہاسٹلز الاٹی طلباء کی فہرستیں ہاسٹلز نوٹس بورڈ پر آویزاں کر دی ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کو ہاسٹلز میں غیرقانونی طلباء کے رہائش پذیر ہونے کی شکایات تھیں۔ لسٹیں آویزاں ہونے کے بعد غیر متعلقہ طلباء اور افراد کے ہاسٹلز میں داخلے پر پابندی ہوگی۔ ہاسٹلز کے تمام کمروں کی چیکنگ بھی شروع کر دی گئی ہے ۔ ہال کونسل کے فیصلے کے مطابق اب ایم فل طلباء کو 2 سال اور پی ایچ ڈی طلباء کو 3 سال کیلئے ہاسٹل میں رہنے کی اجازت ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں طلباء کو
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی : 12 اساتذہ کروڑوں کی اسکالرشپ لےکر فرار
لاہور(اوصاف نیوز)پنجاب یونیورسٹی کے 12 اساتذہ کروڑوں روپے کی اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد یونیورسٹی سروس جوائن کیے بغیر مفرور ہو گئے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ان سے رقوم کی وصولی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سمیت متعلقہ اداروں کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق، مفرور اساتذہ کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کروانے کے لیے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو بھی خط ارسال کیا جائے گا۔یونیورسٹی کے مطابق، مجموعی طور پر 56 اساتذہ کو بیرون ملک پی ایچ ڈی کیلئے کروڑوں روپے کی اسکالرشپ فراہم کی گئی تھی
جن میں سے 12 اساتذہ اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد واپس آ کر ڈیوٹی پر نہیں آئے۔ معاہدے کے مطابق ان اساتذہ کو پی ایچ ڈی کے بعد کم از کم پانچ سال یونیورسٹی میں سروس دینی تھی، بصورت دیگر اسکالرشپ کی تمام رقم واپس کرنا تھی۔یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق مفرور اساتذہ میں شامل افراد اور واجب الادا رقوم درج ذیل ہیں۔
فرح ستار (جی آئی ایس سینٹر): 70 لاکھ،سید محسن علی (جی آئی ایس سینٹر): 1 کروڑ 40 لاکھ،کرن عائشہ (انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز): 1 کروڑ،رابعہ عباد (شعبہ ایم ایم جی): 90 لاکھ،خواجہ خرم خورشید (آئی کیو ٹی ایم): 84 لاکھ،شمائلہ اسحاق (ہیلی کالج آف کامرس): 1 کروڑ 61 لاکھ،عثمان رحیم (سنٹر فار کول ٹیکنالوجی): 72 لاکھ،سلمان عزیز (کالج آف انجینئرنگ): 90 لاکھ،محمد نواز (جی آئی ایس): 72 لاکھ،جویریہ اقبال (پی یو سی آئی ٹی): 60 لاکھ،سیماب آرا (ایڈمنسٹریٹو سائنسز): 1 کروڑ،سامعہ محمود: 1 کروڑ 16 لاکھ،پنجاب یونیورسٹی نے ان تمام نادہندہ اساتذہ کو سروس سے برطرف بھی کر دیا ہے۔
لڑکے سے لڑکی بننے والی سابق بھارتی کرکٹر سےمتعلق انکشافات سامنے آگیا