Daily Sub News:
2025-04-23@05:22:22 GMT

پاکستان آئی ایم ایف سے نیا قرض پروگرام لینے کے لیے تیار

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

پاکستان آئی ایم ایف سے نیا قرض پروگرام لینے کے لیے تیار

پاکستان آئی ایم ایف سے نیا قرض پروگرام لینے کے لیے تیار WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:؛پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان نئے قرض پروگرام پر مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کے 26ویں پروگرام کے لیے بات چیت کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے موسمیاتی لچک فنڈ پر مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کر دی ہے، اور اس حوالے سے 24 فروری کو آئی ایم ایف کا نیا وفد پاکستان پہنچے گا۔ مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کو موسمیاتی لچک فنڈ سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقم حاصل ہو سکتی ہے۔

آئی ایم ایف کا یہ وفد پاکستان میں ایک ہفتہ قیام کرے گا۔

یہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا پہلا موسمیاتی پروگرام ہوگا، جس کے تحت قدرتی آفات سے نمٹنے اور معیشت کو موسمیاتی اثرات سے بچانے کے لیے مالی مدد دی جائے گی۔

اس کے علاوہ، پاکستان کے جاری ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی (ای ایف ایف) پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کا ایک الگ مشن بھی متوقع ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق، آئی ایم ایف کا دوسرا وفد 4 مارچ کو پاکستان پہنچنے کا امکان ہے، جو 4 سے 14 مارچ تک ای ایف ایف پروگرام پر مذاکرات کرے گا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کے لیے

پڑھیں:

خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا

لاہور (نیوزڈیسک) جن خواتین نے خلع لیا ہے وہ بھی حق مہر کی حقدار ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین کو حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ صرف خلع لینے کی بنیاد پر عورت کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم عورت کے لیے تحفظ سمجھی جاتی ہے، اگر شوہر کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر کی ڈگری اور رقم دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو حق مہر دینا ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑ چکا ہے اور والدین کو اپنی بیٹی کو اتنا ہی حق مہر دینا چاہیے جتنا وہ برداشت کر سکتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق کھو دیتا ہے۔عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ طلاق کی صورت میں سورہ نساء شوہر کو بیوی کی طرف سے دی گئی جائیداد اور تحائف واپس مانگنے سے بھی منع کرتی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت عدالت شوہر کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر طلاق کے بعد مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ محض طلاق لینے کی بنیاد پر عورت کو مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا، مہر کی رقم کو عورت کے لیے تحفظ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر شوہر کا رویہ عورت کو طلاق دینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ مہر کی رقم وصول کرنے کی مکمل حقدار ہے۔
مزید پڑھیں :اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی ایف نے پی ٹی آئی سے اتحاد سے معذرت کر لی
  • موسمیاتی تبدیلی بھی صنفی تشدد میں اضافہ کی وجہ، یو این رپورٹ
  • موسمیاتی تبدیلی کے مسائل پر بین الاقومی مالیاتی اداروں کی معاونت درکار ہے: شہباز شریف
  • وفاقی حکومت نے پاکستان کے نوجوانوں کی سماجی و معاشی خودمختاری کے لیے درجنوں پروگرامز شروع کیے ہیں،چیئرمین یوتھ پروگرام رانا مشہود
  • امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
  • وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کل گلگت بلتستان کا دورہ کرینگے
  • عدالت نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا 
  • خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
  • خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی مستحق قرار
  • خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا