کراچی(نیوز ڈیسک)صدارتی ایوارڈ یافتہ سندھی زبان کے شاعر و لکھاری ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد کراچی کے نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال پیپلز پارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی انور علی سیال کے چچا تھے، وہ گزشتہ دو ہفتوں کے کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ذوالفقار علی سیال مئی 1957 میں ضلع لاڑکانہ کی تحصیل باقرانی کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے، انہوں نے جامشورو کی لیاقت میڈیکل یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ سے کیریئر کا آغاز کیا۔

ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال نے زمانہ طالب علمی میں ہی شاعری شروع کردی تھی اور انہوں نے 30 کے قریب کتابیں لکھیں۔ان کے لکھے گئے متعدد نغموں کو سندھ کے معروف اور کلاسیکل گلوکاروں نے گایا اور ان کے گانے ریڈیو پاکستان سمیت پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر ہوتے رہے۔ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال ریڈیو اور پی ٹی وی پر پروگرامات کی میزبانی بھی کرتے رہے جب کہ انہوں نے کراچی کے سول ہسپتال اور چانڈکا میڈیکل کالج سمیت دیگر ہسپتالوں میں بطور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) بھی خدمات سر انجام دیں۔

ڈاکٹر ذالفقار علی سیال سندھی ادبی سنگت کے سیکریٹری رہنے سمیت دیگر ادبی تنظیموں کے رہنما بھی رہے جب کہ حکومت پاکستان نے انہیں ان کی خدمات پر صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا۔ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال کو زائد العمری کی وجہ سے متعدد طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے کراچی کے نجی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں وہ 14 فروری کو خالق حقیقی سے جا ملے۔ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال کی تدفین ان کے آبائی گاؤں میں ضلع لاڑکانہ میں کردی گئی، ان کی نماز جنازہ میں صوبائی وزیر ثقافت سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

اڈیالہ جیل کے گیٹ پر فواد چوہدری اور شعیب شاہین لڑ پڑے، فواد نے تھپڑ جڑ دیا، شعیب گر پڑے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کراچی کے

پڑھیں:

کراچی میں شدید گرمی کے باعث اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم

کراچی:

شہر قائد میں شدید گرمی کے باعث اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم کردیے گئے۔

کراچی میں شدید گرمی کی لہر کے اثرات شہریوں کی صحت پر اثر انداز ہوگئے ہیں، شہر کا موسم گرم ہوتے ہی مختلف اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم کردیے گئے۔ سیکڑوں جلدی امراض کے مریضوں نے اسپتالوں کا رخ کر لیا ہے۔

دوسری جانب جناح اسپتال میں بھی اس حوالے سے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں، جہاں 22 بستروں پر مشتمل ہیٹ اسٹروک کے پیش نظر آئسولیشن وارڈ قائم کیا گیا ہے۔ اس وارڈ میں گرمی کی شدت سے متاثر مریضوں کو فوری علاج فراہم کرنے کی سہولت موجود ہے۔

انچارج ایمرجنسی ڈاکٹر عرفان نے بتایا کہ جناح اسپتال میں قائم کیے گئے آئسولیشن وارڈ میں تمام انتظامات مکمل ہیں اور مریضوں کے علاج کے لیے ضروری ادویات اور دیگر سہولتیں موجود ہیں۔

ڈاکٹر عرفان کے مطابق اس وارڈ میں عملے کی ڈیوٹیاں بھی لگا دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ مریض کو فوری اور مؤثر علاج فراہم کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وارڈ میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کو فوری طور پر مانیٹر کیا جاتا ہے اور ان کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے تمام ضروری تدابیر اختیار کی جاتی ہیں۔ ڈاکٹر عرفان نے شہریوں کو ہدایت دی کہ وہ ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

اسکن اسپتال کراچی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسپتال میں مریضوں کا دباؤ بہت زیادہ ہے اور روزانہ 5 ہزار سے زائد مریض جلدی امراض کی شکایات کے ساتھ آ رہے ہیں۔

انہوں نے شہریوں سے کہا کہ ذاتی اشیاء کسی دوسرے سے نہ شئیر کریں، کیونکہ اس سے جلدی انفیکشنز پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حالت میں اسپتال کی انتظامیہ نے تمام ضروری تدابیر کر رکھی ہیں تاکہ مریضوں کو بہتر علاج فراہم کیا جا سکے۔

ایسو سی ایٹ پروفیسر بہرام نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گرمی کی شدت کی وجہ سے بڑوں میں فنگل انفیکشنز جبکہ بچوں میں بیکٹیریل انفیکشنز کی شکایت زیادہ آرہی ہے۔ جلد پر چھوٹے سرخ دانے اور اسکن ریش کی شکایات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

جناح اسپتال کی ماہر جلدی امراض ڈاکٹر رابعیہ غفور کے مطابق گرمی، پسینہ اور ہوا میں نمی کی وجہ سے جلدی مسائل میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اسکن ریش، الرجی، گرمی دانے، خارش اور فنگل و بیکٹیریل انفیکشنز جیسے مسائل کی شکایت آرہی ہے۔ ڈاکٹر رابعیہ نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی جلد کو ٹھنڈا اور خشک رکھنے کی کوشش کریں، اور جلدی امراض سے بچاؤ کے لیے صفائی کا خاص خیال رکھیں۔

سول اسپتال کی ماہر جلدی امراض ڈاکٹر محیش نے بتایا کہ ان کے اسپتال میں روزانہ 600 سے زائد مریض جلدی امراض کی شکایات کے ساتھ آ رہے ہیں۔ ان کے مطابق دھوپ میں بلا ضرورت نکلنے سے بچنا چاہیے اور اگر کسی بھی قسم کی جلدی علامت ظاہر ہو تو فوراً ماہر جلدی امراض سے رجوع کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گرمی کی شدت کے ساتھ جلدی امراض میں اضافہ ہونا ایک قدرتی عمل ہے اور اس کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔ طبی ماہرین نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ بلا ضرورت دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں اور زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں، کسی بھی جلدی علامت کی صورت میں فوراً ماہر جلدی امراض سے رجوع کریں تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔

ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر اسپتالوں کی انتظامیہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مزید اسپتالوں میں بھی ایسے وارڈز قائم کیے جائیں تاکہ گرمی کی شدت سے متاثرہ افراد کو بہتر سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی طرف سے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال کو شاندار خراج عقیدت
  • عالمی شہرت یافتہ پاکستانی شیف ذاکر انتقال کرگئے
  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ
  • کراچی میں شدید گرمی کے باعث اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام
  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی
  • ہسپتال میں 77 سالہ بزرگ پر ڈاکٹر کا بہیمانہ تشدد ، ویڈیو وائرل
  • کراچی میں گرمی کا راج، جلدی امراض تیزی سے پھیلنے لگے
  • کراچی: گرمی کی شدت میں اضافے سے جلدی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، اسپتالوں میں رش
  • ایم کیو ایم  پاکستان سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی، ڈاکٹر فاروق ستار