اسلام آ باد (نیوز ڈیسک) دنیا کے 25ممالک میں جولائی تا دسمبر2024 چھ ماہ میں 30ملین ڈالر مالیت کے پاکستانی کینو کھائے گئے.

سب سے زیادہ کینو افغانستان نے درآ مد کئے ۔متحدہ عرب اما رات دوسرے اوراندو نیشیا تیسرے نمبر پر رہا یہ انکشاف گزشتہ روز قومی اسمبلی میں وزارت تجارت کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کیا گیا۔

ثمینہ خالد گھرکی کے سوال پر وزیر تجارت جام کمال خان نے تحر یری جواب میں بتایا کہ پاکستان اپنے اعلی کوالٹی کے ترشاوہ پھلوں بالخصوص کینو کیلئے معروف ہے،یہ ملک کی سر فہرست زرعی برآ مدات میں سے ہے.

کینو نے بین الاقوامی منڈیوں میں اپنی پوزیشن مضبوط کی،مالی سال2024-25میں جولائی سے دسمبر تک 25ممالک کو 105690میٹرک ٹن کینو برآ مد کیا گیا جس کی مالیت 30 اعشاریہ نو ملین ڈالر بنتی ہے

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان سفارت کاری سے مسائل حل کریں‘روسی سفیر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-01-14

 

اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ پی خور یف نے کہاہے کہ پاک افغان تعلقات کی کشید گی پر روس کوتشویش ہے ،دونوں ممالک سفارت

کاری کے ساتھ مسائل حل کریں،روس یورپ کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے اور یورپی ممالک پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا،اگر یورپ نے روس کے خلاف جارحیت کی توجدید اسلحے کے ساتھ انتہائی فیصلہ کن جواب دینے کے لیے تیار ہیں،یوکرین کے ساتھ جنگ میں اگر مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو روس فوجی کارروائیوں کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرے گا،ہم یوکرین میں یورپ کے ساتھ لڑرہے ہیں اس لیے مذاکرت میں یوکرین شامل نہیں ہے،یوکرین میں شکست کھانے کے بعد یورپ روس کے یورپی مالیاتی اداروں میں پڑے ہوئے اثاثے ضبط کرنا چاہتاہے،روسی توانائی پر پابندی کے بعد یورپ کی اپنی انڈسٹری تباہ ہورہی ہے۔ان خیالات کااظہار پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ پی خور یف نے روسی سفارت خانے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔سفیر البرٹ پی خور یف نے کہاکہ یوکر ین سے متعلقہ تنازعے کے تصفیاتی عمل میں سب سے اہم ترین مسائل میں سے ایک 3دسمبر کو ماسکو میں روسی صدر ولاد یمیر پوٹن اور امریکی مذاکرات کاروں سٹیون وٹکوف اور جیرڈکشنر کے درمیان بات چیت ہے۔ فریقین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے پر تبادلہ خیال کے لیے پانچ گھنٹے تک تفصیلی مذاکرات کیے، جو 15 اگست کو اینکریج سربراہی اجلاس میں روسی اور امریکی صدور کے درمیان طے شدہ معاہدوں پر مشتمل ہے۔یہ منصوبہ، جس کا خاکہ الاسکا میں ملاقات کے بعد تشکیل د یا گیا تھا، امریکیوں کے یورپی اوریوکرائنی ممالک کے ساتھ مذاکرات کے بعد اہم نظرثانی کی گئی تھی۔ ماسکو میں ملاقات تعمیری، کافی مفید اور ٹھوس تھی، حالانکہ اس میں ان شرائط پر توجہ د ی گئی جن سے روس متفق نہیں ہے۔مجموعی طور پر یوکرائنی بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر کام مشکل ثابت ہو رہاہے۔ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ، تعمیری انداز میں اور میدان جنگ میں کی حقیقت کی بنیاد پر کام کرتے ہوئے، یورپیوں کی مزاحمت کا سامنا کر رہی ہے، جو بظاہر اب بھی روس کو ”تزویراتی شکست” د ینے اور اپنی شرائط پر تنازعے کو ختم کرنے کے امکان کے بارے میں غلط فہمیوں میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت اپنے مسائل سفارت کاری کے ذریعے حل کریں اگر دونوں ممالک راضی ہوں تو روس تعلقات کی بحالی کے لیے ثالث کاکردار اداکرنے کے لیے تیار ہیں۔مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کا دوطرفہ معاملہ ہے دونوں ممالک کوتیسرے فریق کے بغیر یہ مسئلہ حل کرناچاہئے،مسئلہ کشمیر کو شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیہ کے مطابق حل کیاجائے،روس پاکستان اسٹیل مل کو بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

 

خبر ایجنسی

متعلقہ مضامین

  • طالبان اور روس کے درمیان زرعی مصنوعات کی برآمدات میں توسیع کا معاہدہ
  • افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خدشات پر ہمسایہ ممالک کی اہم کانفرنس کل تہران میں
  • سپر فلو کی شدت، دنیا بھر میں اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھنے لگی
  • افغانستان سے دہشتگردی سر اُٹھا رہی ہے، دنیا طالبان رجیم پر دباؤ ڈالے: وزیراعظم
  • وفاقی وزیر تجارت سے یمن کے سفیر کی ملاقات‘ دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
  • طالبان دور میں خواتین پر بے مثال جبر، اقوام متحدہ سمیت دنیا کا شدید احتجاج
  • پاکستانی و چینی افواج کی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق جاری
  • پاکستان اور افغانستان سفارت کاری سے مسائل حل کریں‘روسی سفیر
  • اسپیس ایکس کی مالیت 2026 میں 1.5ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، ایلون مسک
  • پاک افغان تجارتی کشیدگی، اصل مسئلہ سرحد نہیں، دہشتگردی ہے