اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے انٹرنیشنل فائنانس کارپوریشن کے مینجنگ ڈائریکٹر اور ایگزیکٹو نائب صدر مسٹر مختار ڈیوپ کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے آئی ایف سی کی طرف سے ملک کی پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ متعدد منصوبوں کے معاہدات پر دستخط کی تعریف کی اور یہ کہا کہ پاکستان میں نجی شعبہ بہت متحرک ہے۔ انہوں نے وفد کو پاکستان کی میکرو اکنامک استحکام کے بارے میں بتایا اور یہ کہا کہ ان کی حال ہی میں ایم ڈی آئی ایم ایف کے ساتھ دبئی میں ملاقات ہوئی جس میں اس معاشی استحکام کا ذکر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی  ایم  ڈی  نے پاکستان کی میکرو اکنامک سیکٹر  استحکام کی تعریف کی۔ وزیر خزانہ نے وفد کو سٹرکچرل اصلاحات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی  ٹیکس نافذ کیا جا رہا ہے جو کہ ملک کی تاریخ میں ایک غیر معمولی قدم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پینشن کی اصلاحات کی جا رہی ہے اور 43 وزارتوں اور ان کے 400 منسلکہ محکموں میں بھی اصلاحات کی جا رہی ہے۔ ان میں سے بہت کو آپس میں مدغم کر دیا  گیا۔ آئی ایف سی کے ایم ڈی نے  اصلاحات کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ملک کے پرائیویٹ سیکٹر کے تمام سٹیک ہولڈرز نے وزیر خزانہ کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے عالمی بینک کے ساتھ پاکستان کی کنٹری پارٹنرشپ فریم  ورک کی تعریف کی ۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ گرین انرجی ڈیٹا سینٹرز زرعی سپلائی چین میں بہتری، ٹیلی کام سیکٹر اور ڈیجیٹلائزیشن میں آئی ایس سی مدد فرام کرے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ویئر ہائوسنگ  کو حال ہی میں صنعت  قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے انفراسٹرکچر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے بارے میں حکومت کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کہا زرعی  ٹیکس بات چیت کا مرکزی نقطہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ متعدد بین الاقوامی پارٹنرز نے عوامی سطح پر پاکستان میں سرمایہ کاری کے امکانات کے بڑھنے کا اعتراف کیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی اے) کو حکومت کی جانب سے عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ مستحکم مالیاتی نظم و نسق کے فریم ورک کے قیام میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس کی گلوبل صدر عائلہ مجید اور ان کے وفد سے ملاقات میں کہی۔ وفد نے وزیر خزانہ کوبتایا کہ تنظیم 180 سے زائد ممالک میں 25 سال سے خدمات سرانجام دے رہی ہے اور پاکستان میں اس کے 40,000 سے زائد اراکین ہیں۔ وفد نے پالیسی سازوں اور حکومتی اداروں، بشمول فنانس ڈویژن، آڈیٹر جنرل آفس اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ساتھ اے سی سی اے کے تعاون کو اجاگر کیا۔ انہوں نے جدیدیت، ٹیکنالوجی، عوامی مالیاتی نظم و نسق، اور مالیاتی طرز حکمرانی کے شعبوں میں خصوصی تربیت، سرٹیفکیشن، اور استعداد کار بڑھانے کے پروگراموں میں تنظیم کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کی تعریف کی نے کہا کہ کے ساتھ

پڑھیں:

امریکن جیویش کانگریس کی طرف سے پاکستان کی تعریف سوالیہ نشان ہے، محمد شاداب رضا نقشبندی

ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مفتی منیب الرحمن صاحب کی طرف سے جاری کیے گئے فتوی جہاد کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اب مسلم ریاستوں کو مشترکہ طور پر اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرنا چاہئیے، ہمیں 57 مسلم ممالک کے بے حس حکمرانوں سے کوئی امید نہیں لیکن "مجھے ہے حکم اذاں" کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرتے رہیں گے۔  اسلام ٹائمز۔ عالمی حالات تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہے ہیں اور ہم بطور مسلم اور پاکستانی اس صورتحال سے لاتعلق نہیں رہ سکتے، ہم چاہیں یا نا چاہیں جلد یا بدیر ہمیں اس جنگ کا حصہ بننا پڑے گا، ہماری خاموشی ملک و ملت اور عالم اسلام کے لیے ایک مجرمانہ اقدام ہوگا، اسرائیل اسلام دشمنی میں تمام حدیں پار کر چکا ہے اور غزہ میں کھلی دہشتگردی کرکے مسلسل نسل کشی کررہا ہے، ان خیالات کا اظہار سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے ملتان پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور اس کے سرپرست و معاون ممالک اسرائیل سے بڑے مجرم ہیں، غزہ وفلسطین میں مسلمانوں پر زمین تنگ کردی گئی ہے، ان تک کسی بھی قسم کی امداد بھی نہیں پہنچنے دی جا رہی، اسرائیل سے ہمدردی رکھنے والے میر جعفر اور میر صادق ہیں جو اسلام کے خلاف سازش اور مسلمانوں کی نسل کشی کے جرم میں برابر کے شریک ہیں، اسرائیل کے دہشتگردانہ حملوں اور انسانیت سوز مظالم کا ساتھ دینے والوں کا شمار بھی اسلام کے دشمنوں میں کیا جائے گا۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان سنی تحریک مفتی منیب الرحمن صاحب کی طرف سے جاری کیے گئے فتوی جہاد کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اب مسلم ریاستوں کو مشترکہ طور پر اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرنا چاہئیے، ہمیں 57 مسلم ممالک کے بے حس حکمرانوں سے کوئی امید نہیں لیکن "مجھے ہے حکم اذاں" کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرتے رہیں گے، ہم نے پاکستان کے اہل اقتدار کو بیدار کرنے کی کوشش کے تحت ایک کھلا خط جاری کیا ہے جس میں قرآن و حدیث اور قائد اعظم کے فرمان کی روشنی میں پوری دنیا بلخصوص غزہ کے مظلوم عوام کے لیے ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرتے ہوئے اپنا دینی فریضہ سر انجام دیا ہے، ملک بھر میں ہمارے تنظیمی ذمہ داران تمام ایم این ایز تک یہ کھلا خط پہنچا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ امریکہ، یورپ اور ایشیا سمیت دنیا بھر میں عوام الناس غزہ کے مظلوموں کے آواز بلند کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی و امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم تیز ہوتی جا رہی ہے، پاکستان کے عوام فلسطین کے حق میں کھڑے ہیں اور ان سے یکجہتی کا مظاہرہ کررہے ہیں، اسرائیل کی بربادی اس کا مقدر بن چکی ہے، اسرائیل غزہ میں خیمہ بستیوں اور نہتے لوگوں پر بمباری کررہا ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کو پاوں تلے روند دیا ہے، اس پر عالمی ادارے کاروائی کرنے سے بھی قاصر ہیں، غزہ کی صورتحال انتہائی تشویناک ہو چکی ہے، اسرائیل کو مظالم سے روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کرنا ہوگا، عالمی قوانین اور انصاف کی بالادستی کو قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے اسرائیل کو عالمی سطح پر پوری طاقت سے فلسطینیوں کی نسل کشی سے روکا جائے، اسرائیل جنگی جرائم کا عادی مجرم بن چکا ہے، عالمی برادری تعصب کا چشمہ اتار کر عالمی قوانین اور انصاف کی بالادستی کیلئے مثبت کردار ادا کرے، پوری دنیا کے لوگ اسرائیل و امریکہ کا معاشی بائیکاٹ کر ہی ظلم کا جواب دے سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے ترقی اور مہنگائی ختم کرنے دعوے محض دعوے ہی لگ رہے ہیں، جب تک معاشی استحکام نہیں آتا اور اس کے مثبت اثرات عوام تک نہیں پہنچتے عوام ان دعوو ں کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
 

متعلقہ مضامین

  • وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف کو اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
  • ریکوڈک منصوبے کے فوائد مقامی آبادی تک پہنچنے چاہیے، وزیرِ خزانہ
  • سپلائی چین میں خامیاں پاکستان کے شہد کے شعبے کی ترقی میں رکاوٹ ہیں. ویلتھ پاک
  • پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا چینی قرض ری شیڈول کرانے کا فیصلہ
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات، دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
  • دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے اکنامک ریفارمز کی ضرورت ہے،احسن اقبال
  • سمجھ نہیں آیا پیپلز پارٹی کینال کیخلاف کھڑی ہے یا ساتھ، مفتاح اسماعیل
  • 8 ویں پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے : آرمی چیف کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف
  • کابل میں پاک افغان وزرائے خارجہ کی اہم ملاقات، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
  • امریکن جیویش کانگریس کی طرف سے پاکستان کی تعریف سوالیہ نشان ہے، محمد شاداب رضا نقشبندی