فراز الرحمن نے PBG سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر) معروف کاروباری رہنما، سابق صدر کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری اور پاکستان بزنس گروپ کے بانی فراز الرحمٰن نے تنظیم سے اپنی علیحدگی کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ ان کی علیحدگی نے کاروباری حلقوں میں تشویش پیدا کر دی ہے اور تنظیم کے اندرونی بحران کی نشاندہی کی ہے۔فراز الرحمٰن نے اپنی علیحدگی کے بارے میں کہا کہ جب کسی تنظیم میں اصولوں اور بنیادی نظریات کی قدر نہ کی جائے تو وہاں رہنا ممکن نہیں ہوتا۔فراز الرحمٰن نے تنظیم سے علیحدگی کے باوجود پاکستان بزنس گروپ کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ وہ ہمیشہ بزنس کمیونٹی کی خدمت کیلئے تیار رہیں گے۔ذرائع کے مطابق فراز الرحمٰن کے علیحدہ ہونے کی بڑی وجوہات میں نظریاتی اختلافات، اندرونی سیاست اور قیادت میں عدم توازن شامل ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فراز الرحمٰن کی علیحدگی کے بعد پاکستان بزنس گروپ کو شدید قیادت کے بحران اور اندرونی تقسیم کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان کی قیادت میں تنظیم نے بے شمار کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن ان کے بغیر تنظیمی معاملات کس حد تک مؤثر طریقے سے آگے بڑھیں گے یہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فراز الرحم ن
پڑھیں:
خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
معروف پاکستانی ڈرامہ و فلم نویس خلیل الرحمٰن قمر نے حالیہ انٹرویو میں پاکستان سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کے لیے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ملک کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا جس کی وجہ سے ان کی حب الوطنی متاثر ہوئی ہے۔
خلیل الرحمٰن قمر نے ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں انہوں نے بھارت میں کام کرنے کی پیشکشیں ٹھکرائیں لیکن اب وہ بھارت کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ان کے کام کی قدر کی جاتی ہے جبکہ پاکستان میں انہیں وہ عزت نہیں ملی جس کے وہ مستحق تھے۔
انہوں نے اپنے 'ہنی ٹریپ کیس' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اغوا کرنے اور قتل کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد انہوں نے بھارت کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ان کے ڈرامے 'بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ' کی کہانی کو بھارتی فلم 'جس دیش میں گنگا رہتا ہے' میں کاپی کیا گیا تھا۔
خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ ہونے والے سلوک نے ان کی حب الوطنی کو متاثر کیا ہے اور اب وہ بھارت کے لیے کام کرنے کو تیار ہیں جہاں ان کے کام کی قدر کی جاتی ہے۔