تبلیغی اجتماع کے راستوں پر صفائی کا فقدان ، جابجا کچرے کے ڈھیر
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
تبلیغی اجتماع گاہ کے قریب سڑک سے متصل کچرے کاڈھیر حکومتی صفائی مہم کاپول کھولنے کیلیے کافی ہے
کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) صوبائی وزیر بلدیات تبلیغی اجتماع میں لاکھوں شہریوں کو صفائی کی سہولت فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ سندھ حکومت کے زیرِ نگرانی کام کرنے والی سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ ضلع غربی کی انتظامیہ اورنگی ٹاؤن میں تبلیغی اجتماع کے موقع پر صفائی ستھرائی کے انتظامات کرنے میں بری طرح ناکام رہی۔قذافی چوک کے قریب موجود کچرے کے ڈپنگ پوائنٹ کو صاف نہ کیا جاسکا، جبکہ اورنگی ٹاؤن کی سڑکیں، گراؤنڈز اور برساتی نالے کچرے سے بھرے ہوئے ہیں۔ اجتماع گاہ جانے والے سات راستوں کے اطراف بھی بڑے پیمانے پر گندگی پھیلی ہوئی ہے، جس سے مرے ہوئے جانوروں کی بدبو سے شدید تعفن پھیل چکا ہے اور اطراف کی مساجد اور رہائشی آبادی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ تبلیغی اجتماع کے لاکھوں شرکا کو ان راستوں سے گزرنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تبلیغی اجتماع
پڑھیں:
برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ
برطانیہ میں ایک بچے کے "دو بار پیدا ہونے" کا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔
20 ہفتوں کی حاملہ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی ٹیچر لوسی آئزک نے رحمِ مادر کے کینسر کو دور کرنے کے لیے 5 گھنٹے کا آپریشن کروایا جس کے دوران سرجنوں نے عارضی طور پر ان کا رحم باہر نکال دیا تھا جس میں ان کا بیٹا تھا۔
کینسر کے علاج کے بعد بچے کو رحمِ مادر میں واپس رکھ دیا گیا اور 9 مہینے مکمل ہونے کے بعد صحیح طریقے سے اسکی پیدائش ہوئی۔
لوسی اور ریفرٹی نے حال ہی میں سرجن سلیمانی ماجد کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سرجری کے ہفتوں بعد جان ریڈکلف اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس تجربے کو نایاب اور جذباتی قرار دیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب 32 سالہ لوسی 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو اسے معمول کے الٹراساؤنڈ کے بعد کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈکلف اسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ پیدائش کے بعد تک علاج میں تاخیر کرنے سے کینسر پھیل سکتا ہے جس سے خاتون کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
حمل کے تقریباً 5 ماہ کے عرصے کی وجہ سے معیاری ہول سرجری ممکن نہیں تھی جس سے ڈاکٹروں کو متبادل اختیارات تلاش کرنے پڑے۔
اس کے بعد ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سرجری کے دوران غیر پیدائشی بچے کو رحم میں رکھتے ہوئے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے ایک نادر اور پیچیدہ طریقہ کار تجویز کیا۔ یہ ہائی رسک آپریشن عالمی سطح پر صرف چند بار انجام دیا گیا ہے جس میں عارضی طور پر خاتون کے رحم کو ہٹایا گیا۔
خطرات کے باوجود خاتون اور ان کے شوہر ایڈم نے میڈیکل ٹیم پر بھروسہ کیا اور آپریشن کامیاب رہا ۔