سید منصور علی شاہ کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے مشیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے مشیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ وہ ایک سال سے ایف جے اے کے مشیر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے مشیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔جسٹس منصور علی شاہ گزشتہ ایک سال سے ایف جے اے کے مشیر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ میں حلف برداری تقریب کے بعد جسٹس منصور علی شاہ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی سے کوئی ذاتی عناد یا اختلاف نہیں، جب کچھ غلط کیا ہی نہیں تو ریفرنس کا ڈر کیوں ہوگا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: منصور علی شاہ کے مشیر
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں،جوڈیشل کمیشن کا ججز سنیارٹی کیس میں جواب
سپریم کورٹ آف پاکستان میں جوڈیشل کمیشن نے تحریری جواب جمع کرادیا، جواب اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی آئینی درخواست پر سماعت کرنے والے بنچ میں جمع کرایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کہ زیرِ بحث آئینی درخواست میں 01 فروری 2025 کو جاری ہونے والے تبادلہ نوٹیفکیشن، 03 فروری 2025 کی سنیارٹی لسٹ، 12 فروری 2025 کو جاری ہونے والے قائم مقام چیف جسٹس کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن، اور 08 فروری 2025 کو دیے گئے نمائندگی فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
جواب کے مطابق جوڈیشل کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے جس کا دائرہ کار آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت مقرر ہے، اور اس کا بنیادی کام سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور وفاقی شرعی عدالت کے ججوں کی تقرری کرنا ہے۔
جواب میں کہا گیا کہ موجودہ مقدمے کے حقائق بنیادی طور پر آرٹیکل 200 کے تحت ججوں کے تبادلوں سے متعلق ہیں، جس پر کمیشن کا براہ راست اختیار نہیں، جواب کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔
جوڈیشل کمیشن نے تحریری جواب میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں، جب بھی سپریم کورٹ معاونت کے لیے بلائے گی ہر ممکن معاونت دیں گے۔