سپریم کورٹ بار کی آئی ایم ایف وفد سے ملاقات، عدالتی نظام اور آئین پر تبادلہ خیال WhatsAppFacebookTwitter 0 14 February, 2025 سب نیوز

اسلام اباد (سب نیوز )سینئر وکلا میاں روف عطا اور حسن رضا پاشا کی قیادت میں سپریم کورٹ بار کے نمائندوں کی آئی ایم ایف وفد سے ملاقات ختم ہوگئی، عدالتی نظام اور آئین کے بارے میں بات چیت کی گئی، سپریم کورٹ بار نے ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا۔ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں رف اور حسن پاشا سے آئی ایم ایف وفد نیملاقات کی، اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں ہونے والی ملاقات تقریبا 40 منٹ تک جارہی ہے، ملاقات میں پاکستان کے عدالتی نظام اور آئین کے بارے میں گفتگو ہوئی۔

آئی ایم ایف وفد کے ساتھ سپریم کورٹ بار کی ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق وفد سے کرپشن کے خاتمے، بیرونی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پر بات ہوئی ہے۔اعلامیہ کے مطابق وفد سے کرپشن کے خاتمے، بیرونی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پر بات ہوئی، صدر سپریم کورٹ بار نے ماتحت عدلیہ میں زیر التوا مقدمات کی نشاندہی کی۔آئی ایم ایف وفد کو ججز کی کم تعداد، ثالثی نظام کی اہمیت سے بھی آگاہ کیا گیا، وفد کے ساتھ قانونی اصلاحات اور گڈ گورننس پر بھی تبادلہ خیال ہوا، صدر سپریم کورٹ بارنے وفد کوعدلیہ میں احتساب کے نظام کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹر مکھتر دیوپ کی ملاقات ہوئی، آئی ایف سی وفد میں علاقائی نائب صدر، کنٹری ڈائریکٹر اور اعلی عہدیداران شامل تھے، وفاقی وزیر خزانہ نے پاکستان کی معاشی استحکام اور حالیہ اصلاحات سے آگاہ کیا۔پاکستان میں نجی شعبے کے فعال کردار پروزیر خزانہ کا آئی ایف سی وفد کو خراج تحسین پیش کیا، آئی ایم ایف کی سربراہ نے پاکستان کی معاشی پیش رفت کو سراہا۔

وزیر خزانہ نے زرعی انکم ٹیکس، پنشن اصلاحات اور حکومتی اداروں کی تشکیل نو پر بریفنگ دی، آئی ایف سی کا گرین انرجی، ڈیٹا سینٹرز، زراعت، ٹیلی کام اور ڈیجیٹلائزیشن میں تعاون جاری رکھنے کا عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے گوداموں کو صنعت کا درجہ دے دیا، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیاجائے گا، نجی شعبہ سرمایہ کاری اور برآمدات میں کلیدی کردار ادا کرے گا ، ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے مسلسل تعاون پر اتفاق کیا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: عدالتی نظام اور آئین کی آئی ایم ایف وفد سپریم کورٹ بار وفد سے

پڑھیں:

چیف جسٹس پاکستان چین میں شنگھائی تعاون تنظیم جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے

چیف جسٹس پاکستان وفد کے ہمراہ چین میں شنگھائی تعاون تنظیم جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی وفد کے ہمراہ شنگھائی تعاون تنظیم کی جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کے لیے آئندہ ہفتے چین جائیں گے جہاں چین کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کریں گے، جوڈیشل کانفرنس کے دوران ایران اور ترکی کے وفود کے ساتھ ملاقات بھی ہو گی۔

سپریم کورٹ سے جاری بیان کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی 22 سے 26 اپریل 2025 تک چین کے شہر ہانگژو میں منعقد ہونے والی ایس سی او کے رکن ممالک کی سپریم کورٹس کے چیف جسٹسز کی 20ویں کانفرنس میں پاکستانی جوڈیشل وفد کی سربراہی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی امریکا میں ’بولچ پرائز فار دی رول آف لا‘ کے لیے نامزد

بیان میں بتایا گیا ہے کہ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین اور جسٹس شاہد وحید بھی چیف جسٹس کے ہمراہ ہوں گے۔ 2 ضلعی جج جسٹس امین وحید شاہ اور جسٹس محمد بن سلمان بھی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوادر ظفر جان، سینئر سول جج ڈسٹرکٹ لکھی مروت خیبر پختونخوا نادیہ گل وزیر بھی وفد میں شامل ہیں۔

سپریم کورٹ کے جسٹس شاہد وحید ایس سی او کانفرنس کے دوران عدالتی مصنوعی ذہانت سے متعلق اظہار خیال بھی کریں گے جس میں بتایا جائے گا کہ عدالتی تحقیق اور عدالتی ریکارڈ اور اس کے تخفظ میں مصنوعی ذہانت کا کیسے استعمال کیا جا رہا ہے۔

کانفرنس کے دوران پاکستان کی سپریم کورٹ اور چین کی سپریم پیپلز کورٹ کے درمیان ایک اہم مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہونے کی بھی توقع ہے۔ مفاہمت نامے کا مقصد بین الاقوامی تجارتی قانون، ثالثی، سائبر کرائم، مالیاتی جرائم، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق قانونی چارہ جوئی، اور عدالتی ٹیکنالوجی کے انضمام سمیت اہم شعبوں میں ادارہ جاتی روابط قائم کرنے، صلاحیت سازی کے اقدامات کو آسان بنانے اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے کے ذریعے دو طرفہ عدالتی تعاون کو نمایاں طور پر بڑھانا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفیروں کی ملاقات، عدالتی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق

اس کے علاوہ ایم او یو میں تنازعات کے حل، عدالتی فیصلوں کو تسلیم کرنے اور ان کے نفاذ اور سول معاملات میں باہمی قانونی معاونت بھی شامل ہے جو عدالتی آزادی، خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کی پاسداری کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کی کی عکاس ہے۔

سپریم کورٹ کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم عدالتی کانفرنس کے بعد چیف جسٹس ترک چیف جسٹس کی دعوت پر ترکی کا 24 تا 27 اپریل 4 روزہ دورہ بھی کریں گے جہاں وہ ترکی سپریم کورٹ کی 63 سالہ تقریب میں شرکت کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چیف جسٹس دورہ ترکی دورہ چین شنگھائی تعاون تنظیم عدلیہ

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: ججز تبادلہ اور سنیارٹی کیس، لاہور ہائیکورٹ بار کی متفرق درخواست دائر
  • وزیراعظم سے وزیرِ پیٹرولیم علی پرویز ملک کی ملاقات، سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • محسن نقوی اور سعودی سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات، دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
  • امریکا، سپریم کورٹ نے وینزویلا کے تارکین وطن کو بیدخل کرنے سے روک دیا
  • اسحاق ڈارکی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سکیورٹی اور ٹرانزٹ ٹریڈ پر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار کی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سکیورٹی اور ٹرانزٹ ٹریڈ پر تبادلہ خیال
  • چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی ایس سی او جوڈیشل کانفرنس میں وفد کی قیادت کریں گے
  • ایلون مسک سے ٹیکنالوجی میں امریکہ کے ساتھ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ہے.نریندرمودی
  • چیف جسٹس پاکستان چین میں شنگھائی تعاون تنظیم جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے