سونے کے نرخ میں مزید اضافہ، قیمت ایک بار پھر تاریخ کی بلند ترین سطح پر
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، سونے کی قیمت ایک بار پھر نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اثاثوں کو ڈی ویلیوایشن سے محفوظ بنانے کی غرض سے سونے میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے رجحان سے عالمی سطح پر قیمتی دھاتوں کی مارکیٹ میں غیریقینی صورتحال برقرار ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت مزید 20ڈالر کے اضافے سے 2ہزار 933ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی جمعہ کو 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 2ہزار 200روپے کے اضافے سے 3لاکھ 6ہزار 200روپے کی نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئی۔
اسی طرح فی دس گرام سونے کی قیمت بھی 1ہزار 886روپے کے اضافے سے 2لاکھ 62ہزار 517روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔
دریں اثنا فی تولہ چاندی کی قیمت 83روپے کے اضافے سے 3ہزار 450روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت 71روپے کے اضافے سے 2ہزار 957روپے کی سطح پر آگئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت کے اضافے سے
پڑھیں:
پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسین
اسلام آباد:پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی ٹیم اور نجی شعبے کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے اور جولائی 2024ء سے مارچ 2025ء کے دوران برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کے ساتھ 13.613 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ اس نمایاں کارکردگی پر وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل انڈسٹری اور نجی شعبے کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ صرف مارچ 2025 میں برآمدات میں 6.27 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ نہ صرف حکومتی معاشی پالیسیوں کی درست سمت کا ثبوت ہے بلکہ پاکستانی معیشت کی مضبوطی اور عالمی منڈیوں میں مصنوعات کی مانگ میں اضافے کا بھی مظہر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ برآمدات میں بتدریج اضافہ اور دیگر مثبت معاشی اعشاریے، حکومت پاکستان اور نجی شعبے کے درمیان قریبی تعاون اور مسلسل محنت کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ایسے تمام اقدامات جاری رکھے گی جو کاروبار دوست ماحول پیدا کریں اور برآمدات میں مسلسل بہتری لائی جا سکے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ملکی برآمدات کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے نہ صرف پالیسی سازی کر رہی ہے بلکہ کاروباری برادری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم دن رات اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جا سکے تاکہ روزگار، سرمایہ کاری اور برآمدات تینوں میں توازن کے ساتھ اضافہ ہو۔