سپریم کورٹ بار سے آئی ایم ایف مشن کی ملاقات، کیا باتیں ہوئیں؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) مشن سے ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف ڈوزیئر جمع کروایا ہے تو بہت افسوسناک، ترجمان دفترخارجہ
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل کے وفد سے آئی ایم ایف مشن نے ملاقات کی تھی جس کے دوران مقدمات کے التوا سمیت عدلیہ کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بار ایسوسی ایشن کے اعلامیے کے مطابق ملاقات مثبت ماحول میں ہوئی اور وکیل رہنماؤں نے آئی ایم ایف وفد کوعدلیہ میں خود احتسابی کے نظام سے آگاہ کیا۔
مزید پڑھیے: آئی ایم ایف کے وفد نے ججز سے نہیں، چیف جسٹس سے ملاقات کی، اعظم نذیر تارڑ
ملاقات میں مقدمات کے التوا کے ساتھ گورننس سسٹم سے کرپشن کے خاتمے کی حکمت عملی بھی زیر بحث آئی۔
سپریم کورٹ بار نے اس موقعے پر قانون کی حکمرانی کے پختہ عزم ظاہر کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف سپریم کورٹ بار عالمی مالیاتی ادارہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف سپریم کورٹ بار عالمی مالیاتی ادارہ سپریم کورٹ بار ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا
اسلام آباد:ججز ٹرانسفر و سنیارٹی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کروادیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ججز ٹرانسفر سنیارٹی کیس میں سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں لکھا گیا ہے کہ ججز ٹرانسفر کی سمری کا آغاز وزارت قانون کی جانب سے کیا گیا۔
جواب میں لکھا گیا ہے کہ وزارت قانون سے وزیراعظم اور پھر صدر کو سمری بھجوائی گئی جس کی مںظوری صدر مملکت نے دی جبکہ اس حوالے سے چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ ہائیکورٹ چیف جسٹسز سے مشاورت کی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے جواب میں لکھا کہ ججز کا ٹرانسفر آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت کیا گیا، جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے ہی بطور ایڈیشنل جج اور پھر مستقل جج کے طور پر حلف اٹھا چکے ہیں۔
جواب میں لکھا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس نے ٹرانسفر کے بعد انتظامی کمیٹی تشکیل دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے جواب کے ہمراہ نئی ججز سنیارٹی فہرست ،ججز ٹرانسفر نوٹیفیکیشنز اور ہائیکورٹ ججز ریپریزنٹیشن بھی جمع کروائی ہے۔
ہائیکورٹ کی جانب سے جواب رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ یار ولانہ نے جمع کروایا ہے۔