پشاور:

سرکاری افسران کی ڈیوٹی کے بعد سرکاری گاڑیوں کے استعمال کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

ہائی کورٹ میں  درخواست مفتی نور البصر نے سلمان شاہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر  کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سرکاری افسران کا ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں کا استعمال قومی خزانے پر بوجھ ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سرکاری افسران ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں کو بے رحمانہ طور پر استعمال کرتے ہیں۔ افسران سرکاری گاڑیوں کو پرائیویٹ تقاریب میں بھی استعمال کرتے ہیں۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سرکاری گاڑیاں عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے خریدی جاتی ہیں۔ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو ایسے بے دریغ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ سرکاری گاڑیوں کا غیر ضروری استعمال مس کنڈکٹ کے زمرے میں آتا ہے۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ سرکاری افسران کو ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں کے استعمال سے روکا جائے۔ درخواست میں وفاقی حکومت، صوبائی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے بعد سرکاری گاڑیوں سرکاری افسران کہ سرکاری گیا ہے

پڑھیں:

مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت

سپریم کورٹ میں مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی،   اے او آر کے التوا کی درخواست پر چیف جسٹس نے وکیل کو خانیوال سے آئے پولیس اہلکاروں کو خرچہ ادا کرنے کی ہدایت کردی۔ 

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی  نے ریمارکس دیے کہ یہ پولیس اہکار گورنمنٹ آفیشلز ہیں سرکاری خرچے پر یہاں آئے ہیں،  چیف جسٹس خانیوال سے آئے پولیس اہلکاروں سے مکالمہ کیا کہ  آپ کہاں سے آئے ہیں، پولیس اہلکار نے جواب دیا کہ ہم خانیوال سے آئے ہیں۔

چیف جسٹس نے پولیس اہلکار  سے کہا کہ آپ آنے جانے کا خرچہ ٹوٹل کر کے بتا دیں یہ آپکو ادا کریں گے،معاون وکیل نے کہا کہ سر اس دفعہ کوئی مہربانی کریں، اگلی دفعہ آپ خود خیال کریں گے۔

چیف جسٹس  نے کہا کہ آپ اے او آر ہیں ہم آپکو آدھے گھنٹے بعد سن لیں گے، معاون وکیل  نے کہا کہ میرے پاس بریف نہیں ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ وکیل موجود ہیں آپکو بریف دے دیتے ہیں آپکو آدھے گھنٹے بعد سن لیں گے۔

معاون وکیل   نے کہا کہ ایڈوکیٹ ان ریکارڈ کا مسلئہ حقیقی ہے اسے ڈینگی ہوا وا ہے،   چیف جسٹس  نے ریمارکس دیے کہ جس میں کوئی نا ہو ہم ملتوی کر سکتے ہیں یہاں آپ موجود ہیں، چیف جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی ویزا پروگرام ‘20 امریکی ریاستوں نے صدر پر مقدمہ دائر کردیا
  • 20 امریکی ریاستوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایچ ون بی ویزا فیس کیخلاف مقدمہ دائر
  • سرکاری افسران کے اثاثوں کی رپورٹنگ کے لیے نیا ڈیجیٹل نظام تیار
  • فلم دھُرندھر کیخلاف کراچی کی عدالت میں درخواست دائر، مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ
  • توہین عدالت درخواست کے تحت آئی جی خیبر پختونخوا کو نوٹس جاری
  • سندھ ہائی کورٹ میں ای چالان کے خلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد
  • گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کے بعد کیا قیمتیں بڑھ جائیں گی؟
  • مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت
  • پاکستان میں کم ازکم تنخواہ ہزار ڈالر کرنیکی درخواست مسترد
  • سندھ پبلک سروس کمیشن میں مبینہ کرپشن پر ڈی جی کو نوٹس