Islam Times:
2025-12-13@23:01:44 GMT

پاکستان سے برکینوفاسو تک، عاشقان امام مہدی ع کی جمکران آمد

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

پاکستان سے برکینوفاسو تک، عاشقان امام مہدی ع کی جمکران آمد

اسلام ٹائمز: یہاں ایک ثقافتی اسٹال بھی ہے جس میں تھائی لینڈ میں شیعیت کے ظہور کی تاریخ کو تصویروں اور تحریری بورڈز کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ جمال الدین اس سال دوسری مرتبہ نیمہ شعبان کے موقع پر اس واک میں آئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انقلاب کے بعد ہم شیعہ  ہوئے ہیں، ہم امام خمینی کی وجہ سے شیعہ ہوئے ہیں۔ ان کا استقبال کرنے کا انداز سب سے منفرد ہے۔ ترتیب و تنظیم: علی احمدی

پندرہ شعبان جمکران مسجد قم کا سب سے خاص دن ہے، نہ صرف پورے ایران سے بلکہ دنیا کے مختلف ممالک، جن کے متعلق آپ سوچ سکتے ہوں، زائرین اپنی زندگی کے سب سے اہم ہستی کی ولادت کے جشن میں خصوصی طور پر مسجد جمکران آتے ہیں۔ ہندوستان، پاکستان، افغانستان، تھائی لینڈ، برکینو فاسو، ترکی اور دیگر ممالک کے زائرین۔ ممکن ہے اس پر یقین کرنا ہمارے لیے تھوڑا مشکل ہو لیکن کوئی ہے جس کے عشق کی کشش ایسی ہے، جسے  چاہتا ہے، جہاں چاہتا ہے کھینچ لیتا ہے۔ اربعین کے دوران ہماری آنکھیں مختلف ممالک سے آنے والے زائرین کو دیکھنے کی عادی ہیں، لیکن یہاں بھی ویسا ماحول دیکھ کر ہر کوئی پرجوش ہے۔ ہندوستان سے تعلق رکھنے والی سیدہ علویہ سے جب پوچھا گیا کہ آپ سب نیمہ شعبان کو جمکران میں رہنے پر کیوں بضد ہیں؟ وہ اپنے بچپن کی پیاری یادوں کو ذہن میں لاتے ہوئے کہتی ہیں کہ میرے بچپن کی تمام پیاری یادیں قم سے وابستہ ہیں، شعبان کی عیدیں گزارنے اپنے اہل خانہ کے ساتھ جمکران آئی تھی، اب جب میں ہندوستان میں ہوں تو مجھے جمکران کی یاد آتی ہے، ہمارا شیعوں کا عقیدہ ہے کہ ہم دنیا میں کہیں بھی ہوں، ہمیں اس دن کو امام زمانہ (ع) کے ساتھ منانا چاہیے۔ سیدہ علویہ خوبصورت الفاظ کے ساتھ جشن پدرانہ کے موقع پر امام زمانہ (ع) کے لیے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہنے لگیں ہم نے کئی بار اپنی زندگی میں ائمہ معصومینؑ کے معجزات اور غیبی مدد کو محسوس کیا ہے، لیکن میں ایک طالب علم کی بیٹی ہوں اور میری پرورش امام زمانہ علیہ السلام کے مال سے امامؑ کے دستر خوان پر ہوئی ہے، گویا ہم ان کے بچے ہیں اور انہوں نے ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑا، جب میں ہندوستان میں ہوں تو مجھے ان کی بہت یاد آتی ہے۔ سیدہ علویہ سے گفتگو کے دوران ہمیں کئی سیاہ فام نوجوان نظر آتے ہیں، ان کا تعلق برکینو فاسو سے ہے اور وہ عربی بولتے ہیں۔ وہ طالب علم ہیں اور حال ہی میں قم پہنچے ہیں۔ وہ ابھی تک فارسی نہیں جانتے۔ انہیں  آگے جانے کی جلدی ہے، ان سے سوال فقط یہ تھا کہ آپ آج رات یہاں کیوں ہیں؟ ان میں سے ایک جواب دیتا ہے کہ ہمارا مقصد امام زمانہ (ع) کے مقصد کو زندہ کرنا ہے، یہ ہمارے مولا و آقا علیہ السلام کی ولادت کی رات ہے، ہم شیعہ ہیں اور اس رات کو یاد رکھنا ہمارا فرض ہے۔ آگے ایک مختلف اور منفرد نظر آنیوالا اسٹال ہے، اس کے میزبان تھائی شیعہ ہیں اور زائرین کو  مٹھائیاں اور کافی پیش کرتے ہوئے خوش آمدید کہہ رہے  ہیں۔

ان کا ایک ثقافتی اسٹال بھی ہے، جس میں تھائی لینڈ میں شیعیت کے ظہور کی تاریخ کو تصویروں اور تحریری بورڈز کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ تھائی شیعہ، جمال الدین اس سال دوسری مرتبہ نیمہ شعبان کے موقع پر اس واک میں آئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انقلاب کے بعد ہم شیعہ ہوئے، ہم امام خمینی کی وجہ سے شیعہ ہوئے ہیں۔ ان کا استقبال کرنے کا انداز سب سے منفرد ہے۔ ان کی بیوی نے تھائی مٹھائیاں پکائی ہیں اور وہ انہیں تقسیم کے لیے جلوس میں لے کر آئی ہیں۔ جیسے ہی مٹھائی کے ڈبے خالی ہوئے، جمال الدین بلند آواز میں لوگوں سے معافی مانگتے ہوئے کہنے لگے ہماری اگلی دعوت تھائی شوربہ ہے۔ میں امام سید علی خامنہ ای اور حاج قاسم کی نیابت میں یہاں آیا ہوں۔ یہ ایک پاکستانی زائر کے محبت اور درد بھرے الفاظ تھے۔ یہاں راستے میں ہمیں کئی لوگ نظر آتے ہیں جو پاکستان سے آئے ہیں۔ وہ زیارت کے لیے مشہد گئے تھے اور بذریعہ بس جمکران آئے ہیں۔ محمد رضوان پہل کرتے ہیں اور کہتے ہیں، میں امام سید علی خامنہ ای اور شہید حاج قاسم کی نیابت میں یہاں آیا ہوں، میں اپنے آپ کو وقت کے امامؑ کے ظہور کے لیے تیار کرنا چاہتا ہوں، مجھے امامؑ کی محبت یہاں لے آئی ہے، ایرانی بھائیوں کے شکریے کیساتھ بات ختم کرتا ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آئے ہیں ہیں اور کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

ٹرمپ نے ایک بار پھر تھائی لینڈ اور کموڈیا میں جنگ بندی کروادی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا اصل امن معاہدے پر واپس جانے پر آمادہ ہو گئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے وزرائے اعظم سے اہم گفتگو ہوئی اور دونوں ممالک نے آج سے جنگ بندی  پر اتفاق کر لیا۔

انہوں نے کہا کہ سڑک کنارے بم دھماکا حادثاتی تھا جس میں کئی تھائی فوجی ہلاک ہوئے، تھائی لینڈ نے دھماکے کے بعد سخت جواب دیا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک بڑے تصادم سے بچنے کیلئے تیار ہیں اور تھائی لینڈ اور کمبوڈیا امریکا کے ساتھ تجارت جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر امریکی صدر کی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جارہا تھا۔

تھائی فوج کا کہنا تھا کہ کمبوڈین دستوں نے اوبون رتچاتھانی صوبے کے نام یوئن ضلع کے چونگ بوک علاقے میں متعدد مقامات پر پہلے فائرنگ کی، جس میں ایک تھائی فوجی ہلاک اور چار زخمی ہوگئے تھے۔

کمبوڈیا کی وزارت دفاع کے مطابق تھائی فوج نے علی الصبح دو مختلف مقامات پر حملے کیے، جبکہ کمبوڈین فوج نے کئی روز سے جاری اشتعال انگیزی کے باوجود جواب نہیں دیا۔

واضح رہے کہ جولائی میں یہ سرحدی تنازع پانچ روزہ جنگ میں تبدیل ہوگیا تھا، جس میں کم از کم 48 افراد ہلاک اور تین لاکھ افراد کو عارضی طور پر نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا تھا۔ اس دوران دونوں ملکوں نے راکٹ اور بھاری توپ خانوں کا کھلے عام استعمال کیا تھا۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، امامبارگاہوں کی سکیورٹی کلوز، بلوچستان شیعہ کانفرنس کا اظہار تشویش
  • تھائی وزیراعظم نے اچانک پارلیمان تحلیل کردی
  • ایران کے قونصل جنرل اکبر عیسیٰ زادے، پیٹرن ان چیف ایس ایم تنویر، صدر محمد اکرام راجپوت ، قازوین چیمبر کے صدر مہدی عبدیان کاٹی میں تین روزہ ایرانی سنگل کنٹری نمائش کا افتتاح کر رہے ہیں، زبیر چھایا، زبیر طفیل، حنیف گوہر، راشد صدیقی، اعجاز ذکی، طارق ملک و دی
  • شہید مدافع حرم، محمد مقداد مہدی
  • ٹرمپ نے ایک بار پھر تھائی لینڈ اور کموڈیا میں جنگ بندی کروادی
  • صدر ٹرمپ کا ایک مہینے میں دوسری بار تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں جنگ بندی کا اعلان
  • حضرت بی بی فاطمہؑ کی مکمل زندگی نمونہ عمل ہے، ڈاکٹر سید محمد نجفی
  • تھائی وزیراعظم نے کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی جھڑپوں کے بعد پارلیمنٹ تحلیل کر دی
  • پی سی ڈھابہ، پنجاب یونیورسٹی کی ایک خوبصورت روایت
  • مدرسہ امام علی (ع) قم، فارغ التحصیل طلاب کو ایوارڈ سے نوازا گیا