آصفہ بھٹو زرداری ماہانہ تنخواہ نہ لینے والی واحد ایم این اے قرار
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما، خاتونِ اوّل اور رکنِ قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری 314 اراکینِ اسمبلی میں سے واحد ایم این اے ہیں جو ماہانہ تنخواہ نہیں لے رہیں۔
پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سمیت 313 قانون ساز حکومت سے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔
ایسے میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی صاحبزادی، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سب سے چھوٹی بہن، سندھ کے شہر نواب شاہ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 207 پر بلا مقابلہ منتخب ہونے والی آصفہ بھٹو تنخواہ نہیں لے رہیں۔
یہ بھی پڑھیے تنخواہوں میں اضافہ، مطالبہ کرنیوالے اپوزیشن کے نام سامنے آگئے آصفہ بھٹو کا بطور رکنِ قومی اسمبلی تنخواہ لینے سے انکار وفاقی کابینہ کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد تک اضافے کی منظوریگزشتہ سال ایم این اے کے طور پر حلف اٹھانے کے 2 ماہ بعد آصفہ نے گزشتہ سال جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ تنخواہ یا کوئی الاؤنس نہیں لیں گی۔
انہوں نے قومی اسمبلی کے سیکریٹری جنرل کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ میں بطور ممبر کوئی تنخواہ یا الاؤنس نہیں لینا چاہتی۔
یاد رہے کہ حال ہی میں سنی اتحاد کونسل، پاکستان تحریکِ انصاف اور آزاد امیدواروں نے تنخواہوں میں اضافے کا تحریری مطالبہ جمع کرایا ہے۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں نے منگل کو اراکینِ پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز (ترمیمی) بل 2025ء کو منظور کر لیا جس سے قانون سازوں کی تنخواہیں 1 لاکھ 80 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بل رومینہ خورشید عالم نے ایوانِ زیریں میں پیش کیا تھا۔
قومی اسمبلی میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
وفاقی وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے مجوزہ قانون سازی کی مخالفت نہیں کی گئی۔
اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے قانون سازوں نے نعرے لگائے، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور اسمبلی کو ’جعلی پارلیمنٹ‘ قرار دیا۔
جواب میں وزیرِ قانون نے قانون سازوں کو چیلنج کیا کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ اسمبلی ناجائز ہے تو اس کی تنخواہیں نہ لیں۔
اس دوران اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے ہر ایم این اے اور سینیٹر کی ماہانہ تنخواہ میں اضافے کی منظوری دے دی۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ارکان پارلیمان کی تنخواہوں میں اضافے کو غیر ضروری قرار دیدیا۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی نے دسمبر میں منتخب اراکین، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، وزراء، پارلیمانی سیکریٹریز، معاونینِ خصوصی اور مشیروں کی مالی اور دیگر مراعات میں بھاری اضافے کا ترمیمی بل بھی منظور کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تنخواہوں میں قومی اسمبلی کی تنخواہوں ایم این اے کی تنخواہ میں اضافے اضافے کا
پڑھیں:
شادی سے پہلے دلہا دلہن کی مرضی سے کونسا ٹیسٹ ہوگا؟ بل منظور کرلیا گیا
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صحت نے شادی سے پہلے دلہا دلہن کی مرضی سے تھیلیسیمیا ٹیسٹ کرانے کا بل منظور کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر مہیش کمار کی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس ہوا، شرمیلا فاروقی نے کہا پرائیویٹ ممبر کو سپورٹ نہیں کیا جاتا میں تھیلیسیما کے حوالہ سے بل لائی ہوں۔اعجاز جاکھرانی کا کہنا تھا کہ یہ اچھا بل ہے اس میں روڑے اٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے ہمیں اس بل کو متفقہ پاس کرنا چاہیے، ووٹنگ نہیں کروائیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صحت نے تھیلیسیما بل کی منظوری دے دی ، جے یو آئی کی ممبر عالیہ کامران کے علاوہ تمام ممبران نے بل پاس کر دیا ، فیڈرل سیکرٹری ہیلتھ، صدر پی ایم ڈی سی سمیت وفاقی اسپتالوں کے حکام شریک ہوئے۔ایم این اے شرمیلا فاروقی نے تھیلیسیما بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھیلیسیما مائنر والے والدین کی شادی پر ہم پابندی نہیں لگوا رہے، شادی سے قبل دلہا اور دلہن کے تھیلیسیما ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں، اس کا مقصد تھیلیسیمیا کے مریضوں کی تعداد میں کمی کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچ سے آٹھ فیصد آبادی تھیلیسیما مائنر ہیں ، اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر کرنا چاہتے ہیں، شادی سے قبل ٹیسٹ کو لازمی قرار نہیں دیں گے ، دولہا دولہن کی رضامندی سے ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔سپیشل سیکرٹری نے کہا لاڈویژن سے ابھی بل پر جواب نہیں آیا مزید بیماریوں کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں۔