ایک ہی وقت میں 100 برگر کھا جانے والی جاپانی خاتون
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
مکبینگ ویڈیوز کا رجحان پچھلے کچھ سالوں میں عروج پر پہنچ گیا ہے جس میں لوگ یوٹیوب پر خصوصاً کھانا کھانے کی ویڈیوز اپلوڈ کرتے ہیں جنہیں مکبینگرز کہا جاتا ہے۔
مکبینگ کی دنیا میں کئی بڑے نام ہیں جن میں ایک ممقبول نام جاپانی مکبینگر خاتون کا ہے، یوکا کینوشیتا۔
یوکا کی ویڈیوز نے لاکھوں فالورز کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ یوٹیوب پر ان کے 5.
انہوں نے ایک ہی وقت میں 100 برگر اور دوسرے وقت میں 600 بروسٹ پیس کھانے کے بعد شہرت پائی تھی۔
تاہم اب حال ہی میں انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے اپنے فالوورز کو مایوس کر دیا ہے۔
انہوں نے ایک نئی ویڈیو میں فالوورز کو بتایا کہ میں بہت زیادہ کھانے سے ریٹائر ہو رہی ہوں۔ میں 40 سال کی ہو گئی ہوں اور میں بہت زیادہ کھانے سے تھکی ہوئی محسوس کر رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میرے لیے زیادہ کھانا کھانے کا کام جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری طبعیت خراب رہنے لگی ہے۔ میری صحت کئی سالوں سے خراب ہے۔ اس لیے میں پہلے کی طرح نہیں کھا سکتی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا
لاہور (نیوزڈیسک) جن خواتین نے خلع لیا ہے وہ بھی حق مہر کی حقدار ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین کو حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ صرف خلع لینے کی بنیاد پر عورت کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم عورت کے لیے تحفظ سمجھی جاتی ہے، اگر شوہر کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر کی ڈگری اور رقم دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو حق مہر دینا ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑ چکا ہے اور والدین کو اپنی بیٹی کو اتنا ہی حق مہر دینا چاہیے جتنا وہ برداشت کر سکتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق کھو دیتا ہے۔عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ طلاق کی صورت میں سورہ نساء شوہر کو بیوی کی طرف سے دی گئی جائیداد اور تحائف واپس مانگنے سے بھی منع کرتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت عدالت شوہر کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر طلاق کے بعد مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ محض طلاق لینے کی بنیاد پر عورت کو مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا، مہر کی رقم کو عورت کے لیے تحفظ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر شوہر کا رویہ عورت کو طلاق دینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ مہر کی رقم وصول کرنے کی مکمل حقدار ہے۔
مزید پڑھیں :اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن