اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2025ء) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے مسائل اور عمرہ زائرین کی آڑ میں بیرون ملک بھیک مانگنے جیسے معاملات پر ترجیحی بنیادوں پر کام ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایوان بالا میں انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ غیر قانونی ہجرت کے نتیجے میں کشتیوں کے حادثات میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں، جو ایک انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔

اسی طرح، عمرہ زائرین کے ویزے پر جا کر بھیک مانگنے والے افراد نہ صرف پاکستان کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں بلکہ یہ میزبان ممالک کے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس حوالے سے سخت قوانین متعارف کروا رہی ہے تو یہ ایک مثبت قدم ہو سکتا ہے،حکومت عوام میں آگاہی پیدا کرنے، قانونی امیگریشن کے راستے آسان بنانے اور غربت کے خاتمے جیسے اقدامات پر بھی توجہ دے رہی ہے ۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

پنجاب حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان معاملات طے، ہڑتال ختم کرنے کا اعلان

پنجاب حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد تمام معاملات طے پا گئے ہیں، جس کے بعد ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ٹرانسپورٹ کے شعبے کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا، جس کا ٹرانسپورٹرز نے خیرمقدم کرتے ہوئے حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس میں گڈز اور پبلک ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس میں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کے مطابق ٹرانسپورٹ کے شعبے کی بہتری، ترقی اور مسائل کے حل کے لیے چار مستقل کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔
ان کمیٹیوں میں گڈز ٹرانسپورٹ، منی مزدا، پبلک ٹرانسپورٹ اور اسٹاف ڈیوٹی وہیکل کمیٹیاں شامل ہیں، جو اپنی سفارشات مرتب کر کے سینئر صوبائی وزیر کو پیش کریں گی۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر کو مرکزی کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا ہے۔
مشترکہ اعلامیے کے مطابق حکومت اور ٹرانسپورٹرز آئندہ بدھ کو مشترکہ پریس کانفرنس میں حتمی تجاویز پیش کریں گے، جبکہ تمام سفارشات کو تین دن میں حتمی شکل دی جائے گی۔ انتظامی اقدامات کے لیے ایک ماہ کی مہلت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
فریقین نے ٹریفک آرڈیننس 2025 پر مل کر غور، بہتری اور مشترکہ عملدرآمد پر اتفاق کیا۔ واضح کیا گیا کہ آرڈیننس میں دیت سے متعلق کوئی شق شامل نہیں، جبکہ ثبوت پر مبنی چالان کیے جائیں گے اور ایک ہی جرم پر ایک ہی چکر میں دوبارہ چالان نہیں ہوگا۔
الیکٹرانک ون ایپ کے ذریعے چالان کے نظام کو ریگولیٹ کیا جائے گا، جبکہ اوورلوڈنگ، ایکسل ویٹ، گاڑیوں کی فٹنس اور سائز سے متعلق معاملات ٹرانسپورٹرز کی مشاورت سے حل کیے جائیں گے۔
ٹرانسپورٹرز کے مطالبے پر مریم اورنگزیب نے مرکزی سطح پر مسائل کے حل کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کو سفارشات پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت کا مقصد کاروبار کی ترقی، عوام کی جانوں کا تحفظ اور عالمی معیار کی ٹرانسپورٹ سہولیات کی فراہمی ہے۔ انہوں نے اسموگ کے تدارک میں ٹرانسپورٹ سیکٹر کے کردار کو سراہتے ہوئے ویکس اسٹیشنز، شفٹ سسٹم، موبائل فیول ٹیسٹنگ اور لاری اڈوں کی بہتری کے لیے جامع منصوبہ بنانے کا اعلان بھی کیا۔
آخر میں ٹرانسپورٹرز نے تعاون، مشاورت اور مثبت پیش رفت پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • دبئی میں جنسی جرائم کے قوانین سخت، جسم فروشی پر بڑی سزاؤں کا اعلان
  • اقامہ، سرحدی اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی، سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن
  • پاکستان میں قانون سب کے لیے برابر نہیں!
  • پنجاب حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان معاملات طے، ہڑتال ختم کرنے کا اعلان
  • محسن نقوی کی بیلجیئم، عراقی وزراء داخلہ سے ملاقاتیں: انسانی سمگلنگ، دہشتگردی کیخلاف تعاون پر اتفاق
  • وفاقی وزیر داخلہ کی عراقی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • وفاقی وزیر داخلہ کی عراقی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • یورپی یونین کمشنر کا غیرقانونی تارکین وطن کیخلاف کاررائیوں کا اعتراف، پاکستان کے دورے کا اعلان
  • وفاقی وزیر داخلہ اور یورپی یونین کمشنر کی ملاقات، انسانی سمگلنگ کے خلاف تعاون پر اتفاق
  • وفاقی وزیر داخلہ اور یورپی یونین کمشنر کی ملاقات، انسانی سمگلنگ کے خلاف تعاون پر اتفاق