مائی کلاچی ریلوے پھاٹک پر مال گاڑی اور ٹینکر کے درمیان تصادم، ڈرائیور زخمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کراچی:
مائی کلاچی ریلوے پھاٹک پر مال گاڑی کی آئل ٹینکر سے ٹکر کے باعث بڑے حادثے کا شکار ہوا، جس کے نتیجے میں متعدد ٹینکرز اور ٹرالر بھی آپس میں ٹکرا گئے۔
اس حادثے میں آئل ٹینکر کا ڈرائیور اپنے کیبن میں پھنس کر رہ گیا، جسے ایدھی کے رضاکاروں اور شہریوں کی مدد سے نکال کر زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
حادثے کے باعث مائی کلاچی روڈ، ایم ٹی خان روڈ اور بوٹ بیسن پر شدید ٹریفک جام ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق مائی کلاچی ریلوے پھاٹک پر مال گاڑی کی آئل ٹینکر سے ٹکر کے نتیجے میں آئل ٹینکر مکمل طور پر تباہ ہوگیا، جبکہ اس کا ڈرائیور کیبن میں پھنس گیا۔
ٹکر کے بعد ٹینکر کے عقب میں موجود دیگر ٹینکرز اور ٹرالر بھی بے قابو ہو کر آپس میں ٹکرا گئے، جس سے حادثے کی شدت میں مزید اضافہ ہوا۔
ایدھی کی رضاکاروں، پولیس اور مقامی شہریوں نے تقریباً ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد ٹینکر کے اگلے حصے کو توڑ کر زخمی ڈرائیور کو باہر نکالا اور جناح اسپتال منتقل کیا۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت 50 سالہ عبد الستار کے طور پر ہوئی ہے۔
حادثے کے باعث مائی کلاچی روڈ، ایم ٹی خان روڈ اور بوٹ بیسن پر ٹینکرز اور ٹریلرز کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
ٹریفک پولیس حکام کے مطابق مائی کلاچی روڈ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا، لیکن بعد ازاں کرین کی مدد سے ٹینکر کو مال گاڑی سے جدا کیا گیا اور ٹریفک کی روانی بحال کرائی جا رہی ہے۔
ریلوے پھاٹک پر تعینات گیٹ کیپر کے مطابق، مال گاڑی کی آمد پر اس نے ٹینکر اور دیگر گاڑیوں کو روکنے کے لیے لائٹ دکھائی تھی، مگر ٹینکر کی رفتار زیادہ تھی اور وہ نہیں رک سکا۔
تاہم عینی شاہدین نے الزام عائد کیا ہے کہ گیٹ کیپر سو رہا تھا اور پھاٹک پر لائٹ نہیں دکھائی گئی۔ ریلوے حکام واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مزدا ٹرک حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 14 ہو گئی
ضلع جامشورو میں تھانہ بولاخان کے قریب کھیر تھر نیشنل پارک کے علاقے میں بلوچستان سے آنے والی تیزرفتار مزدا گاڑی الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد ہلاک اور سترہ زخمی ہوگئے
جاں بحق ہونے والوں میں 6 خواتین 5 بچے اور 3 مرد شامل ہیں جبکہ 30 افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں 6 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یہ خوفناک حادثہ تھانہ بولاخان کے پہاڑی سلسلے میں بلوچستان اور سندھ کے سنگم پر واقع دریچی سے تونگ کی طرف آنے والے روڈ پر پیش آیا جہاں مزدا گاڑی تیز رفتاری کے باعث پہاڑی اترتے ہوئے الٹ گئی۔
حادثے کی شدت اس قدر تھی کہ کئی مسافر موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ متعدد زخمیوں کو فوری طبی امداد کی اشد ضرورت تھی۔
جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق بدین کے کسی گائوں سے ہے جوکہ ہندوکولہی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر ایم پی اے ملک سکندر خان نے فوری طورپر تھانہ بولا خان اور نوری آباد سے ایمبولینیسں جائے وقوعہ پر روانہ کرا دیں
ذرائع کے مطابق تھانہ بولاخان کے مقامی اسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان تھا، جس کے باعث متعدد زخمی بروقت علاج نہ ملنے کے سبب جاں بحق ہو گئے۔
زخمیوں میں شامل پانچ بچوں کو سول اسپتال حیدرآباد منتقل کیا گیا، تاہم افسوسناک طور پر چار بچے دوران علاج دم توڑ گئے۔
حادثے کے بعد تونگ اسپتال اور تھانہ بولا خان اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، دوسری طرف اطلاع ہے کہ مقامی افراد کی جانب سے لاشیں اور زخمیوں کو اپنی نجی گاڑیوں میں تونگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔
حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں فوری شروع کی گئیں، لیکن جائے حادثہ دشوار گزار علاقے میں واقع ہونے کے باعث زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں 4 سے 5 گھنٹے لگ گئے۔
ریسکیو اہلکاروں، پولیس اور مقامی افراد کی کوششوں سے امدادی کارروائیاں مکمل کی گئیں۔