پاکستان میں کھیل ہمیشہ شاندار رہا، کیوی کپتان کی پاکستانی شائقین کی تعریف
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کراچی:نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان مچل سینٹنر نے سہ فریقی سیریز کے فائنل سے قبل کراچی اور لاہور کے شائقین کرکٹ کی زبردست سپورٹ کا اعتراف کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فائنل ایک ہائی اسکورنگ مقابلہ ہوگا اور اسٹیڈیم میں موجود 90 فیصد تماشائی پاکستان کے حق میں ہوں گے۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سینٹنر نے کہا کہ کراچی کی پچ بیٹنگ کے لیے سازگار ہے، جس کا ثبوت پاکستان کی جانب سے جنوبی افریقا کے خلاف بڑے ہدف کا کامیاب تعاقب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فائنل میں بھی رنز کا انبار لگنے کی توقع ہے اور ہم ایک دلچسپ مقابلہ دیکھنے کے منتظر ہیں۔
کیوی کپتان نے پاکستانی شائقین کی بھرپور سپورٹ کو سراہتے ہوئے کہا کہ کراچی اور لاہور کا کراؤڈ زبردست ہے اور لگتا ہے کہ فائنل میں 99 فیصد شائقین ان کے خلاف ہوں گے،تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں کھیلنے کا تجربہ ہمیشہ شاندار رہتا ہے۔
سینٹنر نے بتایا کہ ان کی ٹیم کو فائنل کی تیاری کے لیے مناسب وقت ملا ہے، لیکن مسلسل 2میچ کھیلنے کے بعد کچھ تھکن ضرور محسوس ہو رہی ہے۔ انہوں نے راچن رویندرا کی انجری پر بھی بات کی اور کہا کہ ان کی حالت بہتر ہے، لیکن ان کی فٹنس پر کوئی جلد بازی میں فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔
فائنل کے لیے نیوزی لینڈ کی پلیئنگ الیون کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا، تاہم سینٹنر پرامید ہیں کہ ان کی ٹیم فائنل میں بہترین کارکردگی دکھائے گی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کہا کہ
پڑھیں:
دھریندر میں رنویر سنگھ کا لباس مذاق کا نشانہ بن گیا
دھریندر فلم میں بالی ووڈ نے کراچی میں انٹری تو دی لیکن ایک نئی ’’غلطی‘‘ نے اس بار سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچایا ہے، اور وہ ہے فلم میں رنویر سنگھ کا پاکستانی لُک۔
فلم کے ڈائریکٹر نے پاکستان دکھانے کی کوشش تو مگر لباس کے انتخاب میں بڑی گڑبڑ کردی۔
فلم ’’دھریندر‘‘ کراچی، خصوصاً لیاری کے گینگ وار کے پس منظر میں بنی ہے۔ فلم میں پاکستانی کرداروں کو روایتی انداز سے ہٹ کر دکھانے کی کوشش تو کی گئی ہے، مگر پھر بھی کچھ غلطیاں نظر انداز نہ ہوسکیں۔
سوشل میڈیا پر ایک صارف نے فلم کے کاسٹیوم ڈیزائنر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پوسٹ کیا ’’کسی کو ان کے کاسٹیوم ڈیزائنر کو بتانا چاہیے کہ پاکستان میں کوئی بھی آدھی آستین والی شلوار قمیض نہیں پہنتا!‘‘
یہ پوسٹ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی اور پاکستانی صارفین نے لطیفوں اور تبصروں کی بارش کردی۔
someone need to tell their costume designer that no one absolutely no one wear shalwar qameez with half sleeves in Pakistan ???????????? pic.twitter.com/ce4g78TqTm
— S✨ (@ohoverysad) December 10, 2025سوشل میڈیا پر صارفین نے دلچسپ تبصرے کرتے ہوئے لکھا ’’آدھی آستین کی قمیض شلوار اور ڈبل جیب… اسی لیے تو ان کے جاسوس پکڑے جاتے ہیں!‘‘
دوسرے صارف نے بھی طنزیہ کہا کہ ’’“اگر کوئی جاسوس اتنے ٹائٹ تعویذ پہن کر پاکستان آئے تو پاکستانی تو ویسے ہی سمجھ جائیں گے کہ یہ انڈیا سے آیا ہے!‘‘
ایک اور نے لکھا ’’یہ جتنا تنگ تعویذ پہنتے ہیں، ان کو دیکھ کر میری سانس رکنے لگتی ہے… بھائی، تعویذ حفاظت کے لیے پہنا جاتا ہے، خود کو تکلیف دینے کے لیے نہیں!‘‘
اگرچہ پاکستانی ناظرین اکثر اس بات پر اعتراض کرتے ہیں کہ بالی ووڈ فلمیں پاکستان کو منفی انداز میں دکھاتی ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ اُنہیں سب سے پہلے غلط لباس، غلط زبان اور غلط ماحول نظر آتا ہے۔ اور اس بار بھی ’’دھریندر‘‘ میں یہی معاملہ سب سے زیادہ زیرِ بحث ہے۔
فلم کے ایکشن، کہانی یا کرداروں سے زیادہ بات اس وقت رنویر سنگھ کی ’’غلط پاکستانی قمیض شلوار ‘‘ اور ’’تنگ تعویذ‘‘ کی ہورہی ہے اور پاکستانیوں نے اسے مزاح کا بہترین موقع بنا لیا ہے۔