سٹی42: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے  خیبرپختونخوا میں بہت تھوڑے غیر نمائندہ لوگوں کو جمع کر کے کروا دیئے گئے انترا پارٹی الیکشن کی کیس کو دوبارہ سننا شروع کر دیا ہے اور 11 فروری کی سماعت کا شارٹ آرڈر اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کو اکبر ایس بابر کی درخواست پر دلائل کے لئے مزید تین ہفتے کی مہلت دے دی۔ 

تیز رفتار گاڑی 28 مزدور کچل گئی

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے متنازعہ انتراپارٹی الیکشن کے کیس کی گزشتہ تمام 8 سماعتوں کے شارٹ آرڈر بھی اپنی ویب سائت پر اپ لوڈ کر دیئے ہیں۔ 

گیارہ فروری کی سماعت کے شارٹ آرڈر میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے 3 درخواستوں پر جواب جمع کروا دیا ہے۔  پی ٹی آئی نے اکبر ایس بابر کی درخواست پر جواب جمع نہیں کرایا، بیرسٹر گوہر نے اس درخواست پر جواب جمع کرانے کے لئے مزید وقت مانگا۔

’صنم تیری قسم‘ ری ریلیز کا ریکارڈ بزنس، کامیابی کی اصل وجہ کیا؟

 بیرسٹر گوہر نے عذر پیش کیا کہ جواب جمع کرانے کے لئے ایف آئی اے سے ریکارڈ حاصل کرنا ہے، مرکزی درخواست پر بیرسٹر گوہر نے دلائل دینے کے لئے مزید کے لیے 3 ہفتوں کا وقت مانگا۔  الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کی تین فہتے کا وقت دینے کی درخواست منظور کرلی۔

 اب پی ٹی آئی کے متنازعہ  انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت 4 مارچ کو ہوگی، پی ٹی آئی کو سماعت سے پہلے اکبر ایس بابر کی درخواست پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

گھروں میں گاڑی دھونے پر پابندی، خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ ہوگا

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: اکبر ایس بابر کی درخواست پر الیکشن کمیشن بیرسٹر گوہر کے لئے مزید پر جواب جمع

پڑھیں:

چیف جسٹس نے ججز کے تبادلوں پر رضامندی ظاہر کی تھی: رجسٹرار سپریم کورٹ

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس میں آئینی بینچ کے روبرو رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جواب جمع کروادیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق جواب میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت صدر مملکت جج کا تبادلہ کرسکتا ہے۔رجسٹرار سپریم کورٹ کے جواب میں آئینی بینچ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وزارت قانون کی جانب سے ٹرانسفر سے پہلے یکم فروری کو چیف جسٹس سے رائے طلب کی گئی تھی، چیف جسٹس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے لئے ججز ٹرانسفر پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ وزارت قانون نے یکم فروری کو چیف جسٹس کی رضامندی طلب کی تھی، چیف جسٹس نے اسی روز ججز ٹرانسفر پر رضامندی کا جواب بھیجا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلے اور سنیارٹی کیس میں جوڈیشل کمیشن نے بھی اپنا جواب سپریم میں جمع کروا دیا۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا مینڈیٹ آئین کے آرٹیکل 175 اے میں دیا گیا ہے، جوڈیشل کمیشن کی بنیادی ذمہ داری سپریم کورٹ، ہائیکورٹ اور فیڈرل شریعت عدالتوں میں ججز کی تقرری ہے۔
جوڈیشل کمیشن کے جواب میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کیس ججز کے تبادلے سے متعلق ہے، ججز کے تبادلوں میں آئین کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا کوئی کردار نہیں۔
سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نیاز محمد کی جانب سے جواب جمع کروایا گیا ہے۔

گندم کی فصل میں حصہ کم ملنے پر بیوی نے تشدد کر کے شوہر کو قتل کردیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی بڑی جماعت، جو فیصلہ کرے قبول ہو گا: بیرسٹر گوہر 
  • جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کا معاملہ، بیرسٹر گوہر کا ردِ عمل آ گیا
  • جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کا معاملہ: بیرسٹر گوہر کا ردِ عمل آ گیا
  • انتخابی نظام میں بہت کچھ گڑ بڑ چل رہا ہے، راہل گاندھی
  • چیف جسٹس نے ججز کے تبادلوں پر رضامندی ظاہر کی تھی: رجسٹرار سپریم کورٹ
  • عمرایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
  • عمر ایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی
  • ایم کیو ایم نے سینیٹ کی خالی نشست کے انتخاب کیلئے نام فائنل کر لیے
  • این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس: عمر ایوب کی درخواست پر حکمنامہ جاری