پنجاب: گھروں میں گاڑی دھونے والے ہشیار، بڑا جرمانہ طے کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
پنجاب میں گھروں میں گاڑی دھونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور خلاف ورزی کرنے والے کو 10 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں کوئی منصوبہ محکمہ ماحولیات کی منظوری کے بغیر شروع نہیں ہوگا، لاہور ہائیکورٹ کاحکم
لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری احکامات میں آگاہ کیا گیا ہے کہ اب گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
تیل سے گاڑی دھلوانے پر بھی پابندیمحکمہ ماحولیات کے حکمنامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب کسی بھی قسم کے تیل سے گاڑی دھلوانے پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔
پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب، سیکریٹری ماحولیات راجا جہانگیر اور ڈی جی ماحولیات عمران حامد نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔
ری سائیکلنگ نظام سے عاری سروس اسٹیشن پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا28 فروری تک پنجاب بھر کے سروس اسٹیشنز کو پانی ری سائیکلنگ سسٹم لگانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: برفباری اور بارشوں میں تاخیر کیا ملک کو پانی کی قلت سے دوچار کرسکتی ہے؟
پانی ری سائیکل کرنے کے سسٹم کے بغیر سروس اسٹیشن پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
پنجاب انوائرمنٹل ایکٹ کے تحت تمام پابندیوں کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کار سروس سینٹرز کار واش گھر میں گاڑی دھونے پر پابندی محکمہ ماحولیات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کار سروس سینٹرز کار واش گھر میں گاڑی دھونے پر پابندی محکمہ ماحولیات محکمہ ماحولیات روپے جرمانہ میں گاڑی
پڑھیں:
وقت پر منگنی کا سوٹ کیوں تیار نہیں کیا، شہری نے دکاندار پر مقدمہ کردیا
کراچی(نیوز ڈیسک)وقت پر منگنی کا سوٹ تیار نہ ہونے پر کراچی کے شہری نے کشیدہ کاری کے دکاندار کے خلاف کنزیومر پروٹیکشن کورٹ ساؤتھ میں مقدمہ دائر کردیا۔ عدالت نے دکان کے مالک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اس نےچشتی کشیدہ کاری“ کو بلوچی ایمبرائیڈری کے لیے مختلف اوقات میں کپڑے دیے تھے، اور دکان دار نے 20 فروری تک سوٹ تیار کرکے دینے کی کمٹمنٹ کی تھی۔ تاہم، وقت گزرنے کے باوجود کپڑے تیار نہیں کیے گئے۔
درخواست کے مطابق شہری نے بارہا دکان کا وزٹ کیا مگر ہر بار ٹال مٹول سے کام لیا گیا۔ کپڑے وقت پر تیار نہ ہونے کے باعث اسے اپنے بھائی کی منگنی کے لیے بازار سے نیا سوٹ خریدنا پڑا، جس سے نہ صرف اضافی اخراجات ہوئے بلکہ ذہنی اذیت بھی برداشت کرنا پڑی۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ دکاندار سے ادائیگی کی گئی اصل رقم واپس دلوائی جائے، ساتھ ہی 50 ہزار روپے کا جرمانہ تاخیر کی وجہ سے اور 50 ہزار روپے ذہنی اذیت کی مد میں بھی عائد کیا جائے۔
عدالت نے کشیدہ کاری کی دکان کے مالک کو طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔
مزیدپڑھیں:اسپورٹیج ایل کی قیمت میں 10 لاکھ روپے کمی ، حقیقت یا افواہ؟