Daily Sub News:
2025-12-13@23:23:43 GMT

پی ٹی آئی میں وکلا گروپ اور سیاسی گروپ آمنے سامنے آگئے

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

پی ٹی آئی میں وکلا گروپ اور سیاسی گروپ آمنے سامنے آگئے

پی ٹی آئی میں وکلا گروپ اور سیاسی گروپ آمنے سامنے آگئے WhatsAppFacebookTwitter 0 13 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں وکلا گروپ اور سیاسی گروپ آمنے سامنے آگئے۔پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق وکلا گروپ نے بانی پی ٹی آئی کو شیر افضل، علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، جنید اکبر کی شکایات لگائیں، وکلا گروپ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکلوانے میں کامیاب ہوا۔

وکلا گروپ نے بانی پی ٹی آئی کو صوابی جلسے پر جنید اکبر کی شکایت لگائی، بانی پی ٹی آئی کو بتایا گیا کہ صوابی جلسے میں صرف تین، چار ہزار لوگ آئے، علی امین گنڈاپور نے جلسے کے لیے فنڈز نہیں دیے۔دوسری جانب صدر پی ٹی آئی خیبر پختونخوا جنید اکبر کا کہنا ہے کہ علی امین سے نہ فنڈز مانگے نہ ہی آپس میں لڑائی ہے، علی امین کا ہاتھ پکڑ کر فضا میں بلند کیا اور اتفاق کا پیغام بھی دیا تھا۔ پی ٹی آئی رہنما اخونزادہ حسین یوسف زئی نے کہا کہ اسد قیصر پر الزام غلط ہے، ان کی وجہ سے اپوزیشن اتحاد اگے بڑھ رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

پی ٹی آئی ورکرز کے حقوق پر ایک اور ڈاکا منظور نہیں: اکبر ایس بابر

 اکبر ایس بابر—فائل فوٹو

پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی پارٹی آئین میں تبدیلی اور انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پر بیان دیا ہے۔

بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کے بنیادی آئینی حقوق پر ایک اور ڈاکا ڈالنا نامنظور ہے، پی ٹی آئی پر قابض ٹولے نے بار بار جعلی انٹرا پارٹی الیکشن کروائے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ اس سے پارٹی کو شدید سیاسی اور قانونی نقصان پہنچا، جعلی انٹرا پارٹی الیکشن نے پارٹی کو 8 فروری کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ مارچ 2024ء میں ایک اور جعلی انٹرا پارٹی الیکشن کروائے گئے، اس جعلی انٹرا پارٹی الیکشن کو میں نے 5 مارچ 2024ء سے چیلنج کر رکھا ہے، پی ٹی آئی پر قابض ٹولے نے عدالتی ’اسٹے‘ کے ذریعے الیکشن کمیشن کو فیصلہ سنانے سے روک رکھا ہے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ قابض ٹولے کا پی ٹی آئی کے آئین میں تبدیلی اور انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا ارادہ ہے، یہ اس بات کی تصدیق ہے کہ 3 مارچ 2024ء کے انٹرا پارٹی الیکشن جعلی اور غیر قانونی تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس وقت پی ٹی آئی کے تمام عہدے دار خود ساختہ، غیر قانونی اور پارٹی پر قابض ہیں، ان کا پی ٹی آئی کے وسائل پر کنٹرول بھی غیر قانونی ہے، الیکشن کمیشن سے ٹی آئی کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی تحریری درخواست کر چکے ہیں۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کی خود ساختہ قیادت کو مطلع کر چکا ہے کہ ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، پی ٹی آئی ورکرز کی امانت ہے، قابض ٹولے نے بار بار اس امانت میں خیانت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ورکرز کو اپنے مذموم سیاسی عزائم کے لیے استعمال کیا گیا، یہ استحصالی سیاست اب مزید نہیں چلے گی، ہم پی ٹی آئی کو شیخ مجیب الرحمٰن کی ایک اور عوامی لیگ نہیں بننے دیں گے۔

پی ٹی آئی کے بانی رکن نے کہا کہ بانی چیئرمین خود مشکلات کے ذمے دار ہیں، ان کی مشکلات سے نجات کا راستہ صرف قانونی ہے، ملک دشمن سیاست نہیں، نظریاتی رہنما اور کارکنان پارٹی پر قابض ٹولے کے مذموم سیاسی عزائم کا سیاسی اور قانونی محاذ پر مقابلہ کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: پاکستان بار کونسل کے الیکشن کے موقع پر وکلا کی بڑی تعداد جوڈیشل کمپلیکس میں موجود ہے
  • ‎خواتین کو محضوص نشست کی زینت نہیں، فیصلہ سازی کا حق دیا جائے، خدیجہ اکبر خان
  • فضا علی کی ندا پر تنقید؛ یاسر نواز بیوی کے دفاع میں سامنے آگئے، ویڈیو وائرل
  • پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی ازسرنو تشکیل، علی امین گنڈاپور شامل نہیں
  • پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کی دوبارہ تشکیل، علی امین گنڈاپور شامل نہیں، نوٹیفکیشن جاری
  • علی امین گنڈاپور، پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی سے آئوٹ، نوٹیفکیشن جاری
  • لاہور:آئینی ترمیمی بل کیخلاف لاہوربار ایسوسی ایشن کے تحت وکلا احتجاج کررہے ہیں
  • خلیفۃ الرسولؐ صدیقِ اکبر رضی اﷲ عنہ
  • پیکرِ صدق و وفا سیّدنا ابُوبکر صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ
  • پی ٹی آئی ورکرز کے حقوق پر ایک اور ڈاکا منظور نہیں: اکبر ایس بابر