مقتدرحلقوں کو خط لکھے جا رہے ہیں اور پہنچ بھی رہے ہیں، سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا نے کہا کہ خط قوم اور مقتدرحلقوں کو لکھے جا رہے ہیں، خط لکھے بھی جا رہے ہیں، اور پہنچ بھی رہے ہیں۔ 16سیٹوں والی حکومت بے ساکھیوں پرکھڑی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا نے کہا کہ خط میں قوم کی آوازاٹھائی جارہی ہے جو پہنچ رہی ہے، بانی پی ٹی آئی عوام کی آوازبننا اپنا فرض سمجھتے ہیں، بانی کا پیغام مقتدرحلقوں کوپہنچ رہا ہے، 16سیٹوں والی حکومت بے ساکھیوں پرکھڑی ہے۔
پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ لوگوں کو پارٹی سے نکالنا بانی کا فیصلہ ہے، کوئی جماعت اپنے اندربدنظمی برداشت نہیں کرسکتی، کسی کو بھی پارٹی بیانیہ کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں، اگر کوئی بہت بڑا لیڈر ہے تو وہ اپنی جماعت بنالے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بانی نے شیرافضل کو کسی کے کہنے پرنہیں نکالا، کسی کی کوئی بدتمیزی برداشت نہیں کی جائے گی، سیاست ہلڑبازی کا میدان نہیں، تہذیب سے جو چلے گا اس کو لےکرچلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ علی امین سے متعلق افواہوں میں کوئی حقیقت نہیں، علی امین کواپنا دفاع کرنے کاحق حاصل ہے، بدتمیزی ناقابل قبول ہے، مقالمہ کا حق سب کو ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خط اور ڈوزیئر کیوں نہ دیں؟ ہم دنیا کویہ نہیں کہیں گے کہ سب اچھا ہے، ہم بنیادی حقوق کی پامالی پر آواز بلند کرتے رہیں گے، جھوٹ کی بنیادی پرمعاہدے نہیں ہونا چاہئیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ فسطائیت کے خلاف سڑک پرنکلتے ہیں توگرفتارہوجاتے ہیں، ہم جبراورفسطائیت دنیا کو بتائیں گے، دنیا کو خط لکھیں گےاورحقیقت بتائیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجا نے کہا کہ رہے ہیں
پڑھیں:
ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری نہیں ہیں، شیخ وقاص اکرم
اسلام آباد:رہنما پاکستان تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ بات شروع کرنے سے قبل میں ایک چیز کلیریٹی سے کہہ دوں کہ فی الوقت جب ہم بات کر رہے ہیں، ہمارے بیک ڈور یا سامنے کسی قسم کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری نہیں ہیں جو اپنی ذاتی حیثیت میں کوششیں کر رہے ہیں اور کرتے رہتے ہیں ان کو بھی خان صاحب نے کہہ دیا ہے کہ میری رہائی کے حوالے سے میں نے کسی کو بھی آتھرائز نہیں کیا کہ وہ کوئی مذاکرات کریں، وہ بات وہاں فائنل ہو گئی ہے، اگر کوئی کلیم بھی کرتا ہے کہ مجھے خان نے آتھرائز کیا ہے تو خان صاحب نے واضح کر دیا ہے کہ میں نے کسی کو آتھرائز نہیں کی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خان صاحب نے ایک اور بات بڑی واضح کر دی ہے ساتھ ہی کہ ہم بطور پولیٹکل پارٹی مذاکرات کے بالکل خلاف نہیں ہیں مگر مذاکرات کس لیے؟نمبر ون قوم کیلیے، نمبر ٹو آئین کی بالادستی اور نمبر تین قانون کی حکمرانی کیلیے، ہیومن رائٹس کے لیے، جمہوریت کیلیے۔
رہنما پاکستان پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا ہر معاملے کے لیے جمہوری نظام کے اندر آئینی ڈھانچہ دیا ہوا ہے،آئینی ڈھانچے میں اس کے لیے مناسب فورمز موجود ہیں، میرا خیال ہے کہ ہمیں بجائے اس کے کہ میڈیا کے اوپر ڈسکشن ہو، جلسے جلوس ہوں، ہمیں یا تو ایوان میں بات کرنی چاہیے اور اس سے بھی بہتر ہے کہ پہلے جو مناسب فورم ہے، یعنی کونسل آف کامن انٹرسٹ جس کے بارے میں پیپلزپارٹی نے من حیث الجماعت اور سندھ حکومت من حیث الحکومت ایک مشترک فریق۔
ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ میرے علم میں نہیں ہے کہ اس پر اس سے پہلے میٹنگز ہوئیں، میں تو یہ کہہ رہا ہوں کہ تلخی بڑھ گئی ہے اور یہ تلخی اچھی نہیں ہے۔
ماہر پاک افغان امور طاہر خان نے کہاکہ میری نظر میں اس کا انحصار ہوگا آئندہ دنوں میں پاکستان کا جو ایک بنیادی مسئلہ ہے افغانستان کی حکومت کے ساتھ ٹی ٹی پی کا پاکستانی شدت پسند گروپوں کا، اگر پاکستان میں سیکیورٹی کے معاملات پہ کچھ بہتری آتی ہے تو پھر آپ کے سوال کا جوا ب میں دوں گا کہ ہاں لیکن اگر نہیں آتی اور حالات یوں ہی رہیں تو پھر شاید وہ جو ایک ماضی میں پاکستان وہاں پر وہ یہی خدشات کا اظہار کرتا رہا اور وہ خدشات بڑھتے، بڑھتے تلخیوں پر معاملہ آ جاتا ہے تو اس کیلیے ابھی انتظار کرنا پڑے گا لیکن جس طرح آپ نے کہا بالکل دورہ اہم تھا اور آپ کویاد ہو گا جب اکتوبر 2021 میں پی ٹی آئی حکومت میں جب شاہ محمود قریشی گئے تھے یہ اس کے بعد ایک وزیرخارجہ کا دورہ ہے۔