رمضان المبارک سے قبل گھی اور تیل سے متعلق بڑا مسئلہ حل ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کسٹمز حکام کی کاوشوں کی بدولت بندرگاہوں سے گھی اور تیل کی کلیئرنس کا مسئلہ حل ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں ممکنہ قلت کا خدشہ ختم ہوگیا ہے لہٰذا رمضان المبارک میں گھی و خوردنی تیل کی بلا تعطل فراہمی جاری رہے گی۔
پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے ایسوسی ایشن کے اجلاس میں ممبران کو بتایا کہ اس بحران کو حل کرانے چیف کلکٹر کسٹم جمیل ناصر، کلکٹر پورٹ قاسم نیر شفیق سمیت دیگر اعلیٰ حکام کی ذاتی نوعیت کی کوششیں شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گھی اور کوکنگ آئل کی کمی سے متعلق تمام قیاس آرائیاں دم توڑ چکی ہیں۔ رمضان المبارک میں گھی اور تیل کی ممکنہ قلت کے باعث قیمتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ختم ہوگیا۔شیخ عمر ریحان نے کہا کہ کسٹم حکام نے پورٹ پر خوردنی تیل کے مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کر دیا ہے، پورٹ پر کلیئرنس کا مسئلہ حل ہوگیا ہے جس کے باعث وافر مقدار میں گھی و خوردنی تیل کی فراہمی جاری رہے گی۔
انہوں نے وزارت میری ٹائم افیئرز اور پورٹ قاسم اتھارٹی سے اپیل کی کہ شپمنٹس کی ڈیمریجز کا مسئلہ ابھی تک زیر التوا ہے، پورٹ پر جگہ نہ ہونے کے باعث ممبران کو ڈیمریج جرمانوں کا اب بھی سامنا ہے۔ ان ڈیمریج چارجز اور جرمانوں سے ممبران کو شدید نقصان کا خدشہ ہے۔شیخ عمر ریحان نے پورٹ حکام سے اپیل کی کہ خوردنی تیل کی شپمنٹس پر ڈیمریجز اور دیگر جرمانے ختم کیے جائیں۔چیئرمین پی وی ایم اے نے کہا کہ ملک میں خوردنی تیل اور گھی کی سپلائی بحال ہوگئی ہے جس سے آنے والے دنوں میں کسی قسم کی قلت کا کوئی امکان نہیں۔
اب اکیلے ہمارے کارکن گولیاں نہیں کھائیں گے،عالیہ حمزہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: خوردنی تیل گھی اور تیل کی
پڑھیں:
لکس اسٹائل ایوارڈز: نامزد امیدواروں نے ایوارڈ کی شفافیت پر سوال اٹھادیا
لکس اسٹائل ایوارڈز میں نامزد دو شخصیات نے ایوارڈ شو کے انتخابی عمل پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
معروف فوٹوگرافر محمد حسنین محمود اور ماڈل سلیمان حسین نے شو کے ججز کی طرف سے منتخب کیے جانے کے طریقہ کار پر تنقید کی ہے۔
بہترین فیشن فوٹوگرافی کے ایوارڈ کے لیے نامزد محمد حسنین محمود نے انسٹاگرام پر اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کئی سالوں سے سخت محنت کر رہے ہیں، لیکن ہر بار ایوارڈ سے محروم رہنا افسوسناک ہے۔
انہوں نے ایوارڈز کے انتخابی عمل کو واضح کرنے کی درخواست کی اور کہا کہ اب وہ مزید پورٹ فولیوز جمع کرانے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
ماڈل سلیمان حسین نے بھی ایوارڈز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پورٹ فولیوز فراہم کیے، لیکن اس کے باوجود ایوارڈ ایک ایسے شخص کو دیا گیا جو پارٹ ٹائم ماڈل ہے۔
حسین نے کہا کہ اگر ایوارڈز میں انصاف نہیں ہو سکتا تو پورٹ فولیوز مانگنا بند کر دینا چاہیے۔
یہ تنازع اس سال کے لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب کے بعد سامنے آیا، جو کراچی میں منعقد ہوئی۔