رمضان شوگر مل میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو سزا کا امکان نہیں، تفصیلی فیصلہ آگیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور: اینٹی کرپشن عدالت نے رمضان شوگر مل میں وزیراعظم شہبازشریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
اینٹی کرپشن عدالت کے جج سرداد اقبال ڈوگر نے 12 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
تفصیلی فیصلے میں لکھا گیا کہ اس کیس میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو سزا کا امکان نہیں، دونوں کی بریت کی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں، مقدمے کے دیگر گواہوں کو ثبوت کی عدم دستیابی کے باوجود سننا بے سود ہوگا۔
عدالتی حکم نامے میں لکھا گیا کہ مدعی مقدمہ کے مطابق اس نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف نیب کو کوئی درخواست نہیں دی، نالے کی تعمیر کے لیے تمام قانونی ضابطے پورے کیے گئے تھے، اینٹی کرپشن، رمضان شوگر مل نالے کی تعمیر میں بے ضابطگی ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
فیصلے میں مزید لکھا گیا کہ شہباز شریف کی جانب سے نالے کی تعمیر کے لیے ڈائریکٹو اس وقت کے ایم پی اے کی درخواست پر جاری کیا گیا تھا، شہباز شریف کبھی رمضان شوگر مل کے ڈائریکٹر نہیں رہے، نالے کی تعمیر کے وقت حمزہ شہباز کی رمضان شوگر مل کے سی ای او نہیں تھے، کسی گواہ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ایک لفظ کی گواہی بھی نہیں دی، شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو رمضان شوگر مل کرپشن کیس سے بری کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ 18 فروری 2019 کو نیب نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کیا تھا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر شوگر ملز کے لیے گندے نالے کو 21 کروڑ روپے سے قومی خزانے کے ذریعے تعمیر کروانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شریف اور حمزہ شہباز شہباز شریف اور شہبازشریف اور نالے کی تعمیر رمضان شوگر مل
پڑھیں:
نواز شریف اور شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی
اسلام آباد(آئی این پی)مسلم لیگ (ن)کے صدر نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے۔
اسلام آباد میں دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام ، دہشتگرد گرفتار
ان کا کہنا تھا کہ 1991 میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992 کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔
پی سی بی نے نئے ہیڈ کوچ کی تلاش شروع کردی
مزید :