اسکیم کے تحت طلبہ و طالبات کو الیکٹرانک بائیکس اور پنک اسکوٹیز ملیں گی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کوئٹہ(نیوز ڈیسک) بلوچستان میں طلبہ و طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کے لیے اسکوٹی اسکیم متعارف کرائی گئی تھی، جسے قابل عمل بنانے کے لیے اب ایک کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں طلبہ میں اب اسکوٹیز اور الیکٹرانک بائیکس تقسیم کی جائیں گی، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اجلاس میں اسکیم کو قابل عمل بنانے کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ طالبات کے لیے پنک اسکوٹی اور طلبہ کے لیے الیکٹرانک بائیکس فراہم کی جائیں گی، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مشاورت و معاونت سے اسکیم کے لیے بینک فنانسنگ کی جائے گی۔
انھوں نے ہدایت کی کہ اسکیم کو آسان شرائط پر عام آدمی کے لیے بھی اوپن کیا جائے، انھوں نے کہا اسکیم کے تحت سبسڈی پر اسکوٹیز کی فراہمی سے طلبہ، طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو سفری سہولت میسر آئے گی۔
واضح رہے کہ عالمی یوم خواتین کے موقع پر پنک اسکوٹیز اسکیم متعارف کرائی جائے گی، وزیر اعلیٰ نے کہا ہم خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:لیپ ٹاپ اسکیم ! طلبا کے لئے بڑی خوشخبری آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
خواتین کیلیے محفوظ پنجاب اولین ترجیح ہے، حنا پرویزبٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-08-18
لاہور (مانیٹر نگ ڈ یسک) چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے مطابق خواتین کیلیے محفوظ پنجاب کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ لاہور میں پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی اور پیس اینڈ جسٹس
نیٹ ورک کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے جس کے تحت خواتین کے خلاف صنفی تشدد کے خاتمے کیلیے ادارہ جاتی اشتراک کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔مفاہمتی یادداشت پر دستخط چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ اور سی ای او پیس اینڈ جسٹس نیٹ ورک سید رضا علی نے کیے، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کلثوم ثاقب اور پیس اینڈ جسٹس نیٹ ورک کی پنجاب کی صوبائی لیڈ سمیعہ یوسف بھی تقریب میں موجود تھیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حنا پرویز بٹ نے کہا کہ ڈیجیٹل اور صنفی تشدد کے خلاف مشترکہ اقدامات کو عملی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صنفی تشدد کے خلاف صوبائی سطح پر مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کیا جائے گا جبکہ نوجوانوں اور سول سوسائٹی کے لیے صنفی انصاف اور تحفظ کے موضوع پر ڈیجیٹل فیلوشپ پروگرام کا آغاز بھی کیا جائے گا اور ٹیکنالوجی کے ذریعے صنفی تشدد کے خلاف آگاہی مہمات کو مزید مؤثر اور وسیع بنایا جائے گا۔