ایشیا کے 10 امیر ترین خاندان کون کون سے ہیں؟فہرست سامنےآ گئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
یہ تو بیشتر افراد کے معلوم ہے کہ ایشیا کے امیر ترین شخص بھارت سے تعلق رکھنے والے مکیش امبانی ہیں مگر ان کے بعد دوسرا امیر ترین خاندان کونسا ہے؟بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں ایشیا کے امیر ترین 20 خاندانوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔اس فہرست کے ٹاپ 10 ناموں میں 4 بھارتی شامل ہیں۔
فہرست کے مطابق امبانی خاندان ایشیا کا امیر ترین خاندان ہے۔یہ خاندان مجموعی طور پر 90.
Chearavanont خاندان مجموعی طور پر 42.6 ارب ڈالرز کا مالک ہے اور اس کے مختلف کاروبار ایشیا بھر میں موجود ہیں۔انڈونیشیا کے Hartono خاندان کے حصے میں تیسرا نمبر آیا۔یہ خاندان مجموعی طور پر 42.2 ارب ڈالرز کا مالک ہے۔بھارت کا Mistry خاندان 37.5 ارب ڈالرز کے ساتھ ایشیا کا چوتھا امیر ترین خاندان قرار پایا۔
اس خاندان کی دولت کا بیشتر حصہ ٹاٹا سنز کے شیئرز کا نتیجہ ہے۔ہانگ کانگ کے Kwok خاندان کو 5 واں امیر ترین ایشیائی خاندان قرار دیا گیا۔یہ خاندان 35.6 ارب ڈالرز کا مالک ہے اور رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں چھایا ہوا ہے۔تائیوان کا Tsai خاندان 30.9 ارب ڈالرز کے ساتھ چھٹے نمبر پر رہا۔
بھارت کے جندال خاندان کے حصے میں 7 واں نمبر آیا ۔یہ خاندان 28.1 ارب ڈالرز کا مالک ہے۔تھائی لینڈ کا Yoovidhya خاندان 25.7 ارب ڈالرز کا مالک ہے۔
اس کے حصے میں فہرست میں 8 واں نمبر آیا۔بھارت کا برلا خاندان 23 ارب ڈالرز کے ساتھ 9 واں جبکہ جنوبی کوریا کا لی خاندان 22.7 ارب ڈالرز کے ساتھ ایشیا کا 10 واں امیر ترین خاندان قرار پایا۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ارب ڈالرز کے ساتھ یہ خاندان ایشیا کا
پڑھیں:
بھارتی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان، کئی نئے چہرے شامل
نیو دہلی:بھارتی کرکٹ بورڈ نے 2024-25 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹس حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست جاری کر دی۔
مجموعی طور پر 34 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا جس میں شریاس آئیر اور ایشان کشن نے واپسی کی ہے جبکہ متعدد نئے چہروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
شریاس آئیر نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے لیے سب سے زیادہ رنز بنائے تھے جنہیں گریڈ 'بی' میں شامل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وکٹ کیپر بلے باز ایشان کشن جو گزشتہ سیزن میں کنٹریکٹ سے محروم ہوگئے تھے اس بار گریڈ 'سی' میں واپس آگئے ہیں۔
بی سی سی آئی کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق روہت شرما، ویرات کوہلی، جسپریت بمراہ اور رویندرا جڈیجا کو سب سے اعلیٰ کیٹیگری یعنی گریڈ 'اے پلس' میں برقرار رکھا گیا ہے۔ ان کھلاڑیوں کو سالانہ 7 کروڑ بھارتی روپے معاوضہ ملے گا۔
فہرست میں رشبھ پنت کو گریڈ 'اے' میں ترقی دی گئی ہے جبکہ سینئر آف اسپنر روی چندرن اشون کو فہرست سے نکال دیا گیا ہے کیونکہ وہ گزشتہ سال آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔
دیگر چار کھلاڑیوں جتیس شرما، کے ایس بھارت، آویش خان اور شاردل ٹھاکر کو بھی اس سال سینٹرل کنٹریکٹ نہیں دیا گیا۔
کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں میں شامل نئے چہرے دُھروو جُوریل، سرفراز خان، نِتیش کمار ریڈی، اَبھشیک شرما، آکاش دیپ، ورن چکرورتی اور ہرشت رانا شامل ہیں جنہیں گریڈ 'سی' میں رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بی سی سی آئی سینٹرل کنٹریکٹ کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو چار درجات میں تقسیم کرتا ہے جس کے مطابق انہیں سالانہ معاوضہ دیا جاتا ہے۔
بورڈ کی پالیسی کے مطابق وہ کھلاڑی جو قومی ٹیم کا حصہ نہ ہوں ان کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کو لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ ان کی کارکردگی کا تسلسل برقرار رہے۔
مکمل فہرست:
گریڈ اے پلس
روہت شرما، ویرات کوہلی، جسپریت بمراہ، رویندرا جڈیجا
گریڈ اے
محمد سراج، کے ایل راہول، شبمن گل، ہاردک پانڈیا، محمد شامی، رشبھ پنت
گریڈ بی
سوریا کمار یادو، کلدیپ یادو، اکشر پٹیل، یشسوی جیسوال، شریاس آئیر
گریڈ سی
رنکو سنگھ، تلک ورما، رُتُراج گائیکواڑ، شِوَم دوبے، روی بشنوی، واشنگٹن سندر، مُکیش کمار، سنجو سیمسن، اَرشدیپ سنگھ، پرسدھ کرشنا، رَجت پَٹیدار، دُھروو جُوریل، سرفراز خان، نِتیش کمار ریڈی، ایشان کِشن، اَبھشیک شرما، آکاش دیپ، ورن چکرورتی، ہرشت رانا