خط نہیں ملا،آیا بھی تو وزیر اعظم کو بھجوادوں گا:آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرکا کہنا ہے کہ مجھے کسی کا کوئی خط نہیں ملا،اگرخط ملا بھی تو وزیراعظم کو بھجوا دوں گا۔وزیراعظم ہاؤس میں ترک صدر کے اعزاز میں ظہرانے کی تقریب میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان کو آگے بڑھنا ہے.پاکستان میں ترقی ہو رہی ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ خط کی باتیں صرف چالیں ہیں، مجھے کسی کا کوئی خط نہیں ملا، خط ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا.
یاد رہے کہ سیکیورٹی ذرائع پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ انہیں کوئی خط نہیں ملا، نہ ہی اسے ایسے کسی خط کو پڑھنے میں کوئی دلچسپی ہے۔ذرائع کے مطابق آرمی چیف کی گفتگو سے واضح ہوگیاہے کہ حکومت اور فوج ایک پیج پر ہے.آرمی چیف نے گفتگو سے حکومت پر اعتماد کااظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے آرمی چیف کو 3 الگ الگ خطوط ارسال کئے ہیں .جس میں اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا ذکر کیا ہے ۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خط نہیں ملا آرمی چیف
پڑھیں:
سعودی شہریوں کے لیے پاکستان آنے پر کوئی ویزا پابندی نہیں جب چاہیں آئیں، محسن نقوی
سعودی سفیر سے ملاقات کے دوران وزیر داخلہ نے معاشی و سماجی شعبوں میں سعودی تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ انسداد منشیات کانفرنس میں سعودی وفد کی شرکت پر شکر گزار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں وزیر داخلہ محسن نقوی سے پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور اور تعاون کے فروغ سے متعلق تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ملاقات کے دوران وزیر داخلہ نے معاشی و سماجی شعبوں میں سعودی تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ انسداد منشیات کانفرنس میں سعودی وفد کی شرکت پر شکر گزار ہیں، ہم منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مزید مؤثر تعاون کے خواہاں ہیں۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ پاسپورٹ کے حصول کے لیے نئی شرائط متعارف کرائی جا رہی ہیں جبکہ بھکاری مافیا کے خلاف بھی گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی شہریوں کے لیے پاکستان آنے پر کوئی ویزا پابندی نہیں جب چاہیں آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکومت نے بے گناہ خاندان کی رہائی اور وطن واپسی میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔ سعودی سفیر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے انتہائی قریبی تعلقات ہیں، جنہیں مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔