آرمی چیف اور حکومتی شخصیات ’’گرین پاکستان انیشیٹو‘‘ کا جائزہ لیں گے
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور دیگر حکومتی شخصیات کل ’’گرین پاکستان انیشیٹو‘‘ (جی پی آئی) کے مختلف پراجیکٹس کا دورہ کریں گے۔ اس دورے کا مقصد زرعی ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینا ہے، جس میں ’’سمارٹ ایگری فارم‘‘، ’’گرین ایگری مال‘‘ اور ’’تحقیقی سہولت مراکز‘‘ کا افتتاح شامل ہے۔
دورے کے دوران شرکاء کو جی پی آئی کی زرعی ترقی کے حوالے سے اہم کامیابیاں اور جدید ٹیکنالوجی سے آگاہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، پیرووال اور مظفرگڑھ میں بنائے گئے ماڈل فارمز کا بھی دورہ کیا جائے گا، جہاں کسانوں کو جدید زرعی تکنیکیں سکھائی جائیں گی۔
یہ دورہ جی پی آئی کے زرعی منصوبوں کو مزید تقویت دے گا اور ملکی معیشت میں زرعی ترقی کے اہم کردار کو اجاگر کرے گا۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
چینی صدر کا ویتنام،ملائیشیا اور کمبوڈیا کا دورہ کامیاب رہا ہے، چینی وزیر خارجہ
چینی صدر کا ویتنام،ملائیشیا اور کمبوڈیا کا دورہ کامیاب رہا ہے، چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے ویتنام، ملائیشیا اور کمبوڈیا کا سرکاری دورہ کیا۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق دورے کے اختتام پر سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے صحافیوں کو دورے کے بارے میں بریفنگ دی۔وانگ ای نے کہا کہ دنیا میں یکطرفہ پسندی اور طاقت کی سیاست کے پس منظر میں اس دورے میں اچھی ہمسائیگی، دوستی اور باہمی فائدہ مند تعاون پر توجہ مرکوز کی گئی۔اس حوالے سے یہ دورہ مکمل طور پر کامیاب رہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ دورے کے دوران صدر شی جن پھنگ نے تقریباً 30 تقریبات میں شرکت کی اور اچھی ہمسائیگی،ہمسائیوں کے ساتھ امن و خوشحالی کی جستجو، ہم آہنگی، خلوص ،مشترکہ مفادات اورمشترکہ مستقبل کے اصولوں کی تفصیلی وضاحت کی۔ دورے کے دوران تعاون کے تقریباً ایک سو ثمرات حاصل ہوئے ، ہمسایہ ممالک میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں ایک نیا باب رقم ہوا اور چین اور ہمسایہ ممالک کے مشترکہ طور پر استحکام اور خوشحالی کے فروغ کا ایک ورژن سامنے آیا ۔
وانگ ای نے بتایا کہ تینوں ممالک میں صدر شی جن پھنگ کا انتہائی شاندار خیرمقدم کیا گیا جس سے نہ صرف تمام ممالک کے مابین دلی گہری دوستی کی عکاسی ہوتی ہے بلکہ یہ واضح اشارہ بھی ملتا ہے کہ وہ چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ اندرون اور بیرون ملک رائے عامہ نے اس دورے پر خاص توجہ دی اور وسیع پیمانے پر اس رائے کا اظہار کیا کہ اس دورے نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل قائم کیا ہے،چین کی ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی مخلصانہ خواہش کو اجاگر کیا ہے اور ایک مضبوط اشارہ دیا ہے کہ چین کثیر الجہتی اور بین الاقوامی تجارتی قوانین کا مضبوطی سے دفاع کرتا رہے گا اور افراتفری کی بین الاقوامی صورتحال میں ایک ذمہ دار بڑے ملک کے طور پر اپنا تشخص قائم رکھے گا ۔
وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے ایک بڑے ملک کی حیثیت سے آزاد تجارت کو برقرار رکھنے، یکطرفہ غنڈہ گردی کی مخالفت کرنے اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے ایک منصفانہ آواز اٹھائی ہے، جس سے ممالک کے مابین یکجہتی اور تعاون میں اعتماد اور ہمت پیدا ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمگیریت ایک ایسے لمحے میں داخل ہو چکی ہے جسے “ایشیائی لمحہ ” کہا جا سکتا ہے اور دنیا کا مرکز ایشیا کی طرف منتقل ہو رہا ہے جس میں چین کا کردار ایک اہم انجن کاہے.
وانگ ای نے مزید کہا کہ صدر شی جن پھنگ اب تک 27 ہمسایہ ممالک کا دورہ کر چکے ہیں اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی اٹھارہویں ، انیسویں اور بیسویں قومی کانگریس کے بعد پہلے غیر ملکی دوروں میں ہمیشہ ہمسایہ ممالک کا انتخاب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ چین کے تزویراتی باہمی اعتماد کو مزید تقویت ملی ہے ،چین کی طرف سے پیش کردہ ایشیائی سلامتی کا تصور علاقائی ممالک کے درمیان تیزی سے ایک مشترکہ رائے بنتا جا رہا ہے اور چین ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر”مشترکہ گھر”کا تحفظ کرنے کی بھرپور خواہش،اعتماد اور صلاحیت رکھتا ہے۔