حماس کا قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر عمل کا اعلان، جنگ بندی ڈیل برقرار
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
حماس کا قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر عمل کا اعلان، جنگ بندی ڈیل برقرار WhatsAppFacebookTwitter 0 13 February, 2025 سب نیوز
غزہ(سب نیوز )حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کا اعلان کردیا۔حماس کا کہنا ہے کہ اس کے نمائندوں نے قاہرہ میں مصری اور قطری ثالث کاروں سے جنگ بندی شرائط سے متعلق بات چیت کی جس دوران فلسطینیوں کیلیے رہائش، خیمے، طبی سامان، ایندھن اور دیگر امداد کی مسلسل فراہمی پربات چیت بھی ہوئی۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں حماس نے کہا کہ مصری اور قطری ثالث کاروں سے بات چیت مثبت رہی اور ثالث کاروں نے معاہدے پرعملدرآمد میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنیکی یقین دہانی کرائی ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ وہ طے شدہ جنگ بندی معاہدے کے تحت طے کردہ ٹائم ٹیبل کے تحت قیدیوں کے تبادلے سمیت دیگر چیزوں پر عمل درآمد کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی ڈیل کی خلاف ورزیوں پر حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد امریکا اور اسرائیل نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہفتے تک یرغمالی رہا نہ کیے گئے تو جنگ بندی ڈیل ختم ہوجائے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جنگ بندی ڈیل
پڑھیں:
پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان
MOSCOW, RUSSIA:روس کے صدر ویلادیمیرپیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں یک طرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں جنگ بندی کا اعلان کیا اور اپنی فورسز کو ہفتے کی شام 6 بجے سے تمام کارروائیوں ختم کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پیوٹن نے اپنی فوج کو ہفتے کی شام 6 بجے سے اتوار کی شام تک کارروائیاں ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
کریملن میں ملاقات کے دوران پیوٹن نے روسی آرمی چیف ویلیری گیراسیموف کو بتایا کہ انسانی بنیاد پر روس اپنے طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کر رہا ہے اور اس دورانیے میں تمام افواج کو اپنی سرگرمیوں روکنے کا حکم ہے۔
پیوٹن نے اپنے آرمی چیف کو فوج سرگرمیاں موقف کرنے کا حکم دےدیا—فوٹو: رائٹرز
پیوٹن نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یوکرین بھی اس مثال کی پیروی کرے گا لیکن اس دوران ہماری افواج دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں گی۔
روسی صدر نے اپنے آرمی چیف کو کہا کہ جنگ بندی کے دوران دشمن کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت کی گئی یا کوئی ایسا اقدام کیا گیا تو اس کا جواب دینے کے لیے ہماری فوج کو مکمل طور پر تیار رہنا چاہیے۔