پاکستان اسپورٹس بورڈ کا جناح اسٹیڈیم میں نیزہ بازی مقابلے کرانے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں نیزہ بازی کے مقابلے کرانے سے انکار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کر دیا ہے۔پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے جناح اسٹیڈیم میں نیزہ بازی کے مقابلے اور ہارس اینڈ کیٹل شو کرانے سے انکار کر دیا ہے اور اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔پی ایس بی کا کہنا ہے کہ جناح اسٹیڈیم نے اگلے سیف گیمز کی میزبانی کرنی ہے۔ اس لیے ٹینٹ پیگنگ اور ہارس اینڈ کیٹل شو کا جناح اسٹیڈیم میں انعقاد ممکن نہیں کیونکہ نیزہ بازی مقابلے منعقد ہونے سے اسٹیڈیم تباہ ہو جائے گا۔پی ایس بی حکام کے مطابق کروڑوں روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا ایتھلیٹکس ٹریک ان مقابلوں سے ناکارہ ہو سکتا ہے۔حکام کا مزید کہنا ہے کہ جناح اسٹیڈیم بین الاقوامی معیار کا اسپورٹس وینیو ہے، جو فیفا کے منظور شدہ فٹبال مقابلوں سمیت دو ساؤتھ ایشین گیمز اور دیگر بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کر چکا ہے۔ اس لیے اسٹیڈیم میں روایتی کھیلوں اور تہواروں کی منصوبہ بندی مناسب نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جناح اسٹیڈیم اسٹیڈیم میں
پڑھیں:
یہ وقت جھوٹے بیانات، شعبدہ بازی کا نہیں، عوامی خدمت کا ہے: عظمیٰ بخاری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب، عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب معاشرے کے کمزور طبقے کو باوقار زندگی کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ "یہ وقت سیاسی طعنہ بازی، جھوٹے بیانات اور شعبدہ بازیوں کا نہیں بلکہ عوامی خدمت کا ہے۔ کچھ عناصر اپنی ناکام سیاست کو بچانے کے لیے مصنوعی بحران پیدا کرتے ہیں، لیکن عوام سب جانتے ہیں۔ حکومت کی عوامی فلاحی پالیسیوں نے عوام میں اعتماد بحال کیا ہے۔ "مریم نواز کی قیادت میں کیے گئے ریلیف اقدامات کا نتیجہ ہے کہ حالیہ سرویز میں ان کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو کسی سیاسی جلسے کی نہیں، عوامی خدمت کی بدولت ہے۔"انہوں نے کسانوں کے حوالے سے ایک اہم نکتہ اٹھاتے ہوئے سوال کیا، "اگر پنجاب میں کسان مشکل میں ہیں تو کیا باقی صوبوں نے گندم خریداری یا امدادی قیمت کے اعلان کے ذریعے اپنی ذمہ داری پوری کی؟ تنقید کا نشانہ ہمیشہ پنجاب ہی کیوں؟"یہ باتیں انہوں نے لاہور پریس کلب میں سینئر فوٹو جرنلسٹس کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہیں۔ عظمیٰ بخاری نے فوٹوگرافرز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا، "یہ ہمارے بھائی ہیں، "انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت پنجاب صحافیوں، خصوصاً فوٹو جرنلسٹس کے لیے فلاحی اقدامات کا دائرہ بڑھا رہی ہے۔ "ہم 3200 مستحق صحافیوں کو پانچ مرلے کے رہائشی پلاٹ دیں گے۔ یہ کسی قسم کی رشوت نہیں بلکہ ان کا حق ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اگلی تصویری نمائش کا افتتاح وزیراعلیٰ پنجاب کریں، جیسا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایک نمائش کا افتتاح کیا تھا۔