ایف آئی اے کورٹ کے باہر اے ایس آئی کی ہلاکت، ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
عرفان ملک: ایف آئی اے کورٹ کے باہر اے ایس آئی محمد شاہد کی تشدد سے ہلاکت کا واقعہ پیش آیا جس کےملزمان کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق انویسٹی گیشن ونگ کی ٹیم مزنگ میں ایک اشتہاری ملزم کی گرفتاری کے لیے گئی تھی۔ اشتہاری ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پولیس ٹیم پر حملہ کر کے اے ایس آئی شاہد پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ جان کی بازی ہار گیا۔
پنجاب پولیس کے آئی جی کی ہدایت پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جس کی نگرانی ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے خود کی۔ 24 گھنٹے کے اندر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، جنہوں نے واقعہ کے بعد موقع سے فرار ہو کر روپوش ہو گئے تھے۔
محکمہ اوقاف پنجاب میں بدعنوانی کا انکشاف، افسران معطل
ملزمان کو بنی گالہ اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا اور انٹیلی جنس اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے انہیں گرفتار کیا گیا۔ ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے کہا کہ ملزمان کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور اس نوعیت کے واقعات میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ملزمان کو
پڑھیں:
راولپنڈی، 7 سالہ کرسچن بچی کی پراسرار ہلاکت، پوسٹ مارٹم میں تاخیر، لواحقین انصاف کے منتظر
راولپنڈی:راولپنڈی کے تھانہ مندرہ کے علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں سات سالہ کرسچن بچی شفق کی نعش زیر تعمیر مکان سے برآمد ہوئی۔
بچی گزشتہ روز سہ پہر اپنے گھر کے قریب کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی، اور اس کی تلاش کے دوران رات تقریباً 10:30 بجے کے قریب بچی کی مردہ حالت میں نعش برآمد ہوئی۔
اس کے جسم اور گردن پر زخموں اور خراشوں کے نشانات بھی موجود تھے، اور ممکنہ طور پر زیادتی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے بچی کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے گوجرخان کے سول اسپتال منتقل کیا۔ تاہم، گھنٹوں گزرنے کے باوجود پوسٹ مارٹم مکمل نہیں ہو سکا، جس کی وجہ سے بچی کے لواحقین شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ وہ رات سے ہسپتال میں بیٹھے ہیں اور انہیں بتایا جا رہا ہے کہ فرانزک سائنس ایجنسی کی ٹیم اٹک میں موجود ہے اور وہ جلد پہنچے گی۔ اس کے بعد ہی پوسٹ مارٹم مکمل کیا جائے گا۔
بچی کے والد وکی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ غریب آدمی ہیں اور ہال میں صفائی کا کام کرتے ہیں، اور ان کے لیے یہ وقت بہت مشکل ہے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے انصاف کی اپیل کی اور مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
پولیس حکام کے مطابق، فرانزک ٹیم کے پہنچتے ہی پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا جائے گا، تاکہ اس کیس کی مزید تحقیقات کی جا سکیں۔