شیر افضل مروت کو پارٹی سے کیوں نکالا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
ایڈیشنل سیکریٹری پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی اور مہر بانو قریشی نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کی وجہ بتادی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے پر کہا کہ سوشل میڈیا پر بیانات دے کر پذیرائی حاصل کرنا الگ چیز ہے، پارٹی میں رہ کر ڈسپلن کی پابندی کرنا الگ چیز ہے۔مہر بانو کا کہنا تھا کہ کسی بھی جماعت کےلیے ڈسپلن کی پابندی بہت ضروری ہے اور کوئی ڈسپلن پر نہ چلے تو پارٹی سخت فیصلے کرنے پرمجبورہوجاتی ہے۔انھوں نے کہا کہ شیرافضل نے کچھ ایسے بیانات دیےجس سے پارٹی کو نقصان ہوا اور جوظلم کےذمہ دارہیں ان سے ہماری پارٹی رہنما ملاقاتیں کریں تو یہ مناسب نہیں۔دوسری جانب ایڈیشنل سیکریٹری پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے اس حوالے سے بتایا کہ شیرافضل مروت کو 3بار نوٹس جاری کیےگئے، انھوں نے وعدہ کیاتھا کہ ڈسپلن برقراررکھوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ نوٹس میں جولکھا ہے وہ حتمی ہے،ایڈیشنل سیکریٹری پی ٹی شیرافضل مروت سے ایم این اے کی نشست واپس لیں گے، ان کو پارٹی سے نکالے جانے سےمتعلق اسپیکر کو آگاہ کریں گے اور ڈی سیٹ کرنےکےلیے اسپیکر سے رابطہ کریں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سونے کی بالی گم ہونے پر بیوی کو جلانے والے سفاک ملزم کو 12 سال قید کی سزا
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے سونے کی بالی گم ہونے پر پیٹول چھڑک کر بیوی کو جلانے کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے سفاک ملزم کو 12 سال قید کی سزا سنادی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے سونے کی بالی گم ہونے پر بیوی کو جلانے کے مقدمے کا 6 سال بعد فیصلہ سنایا۔
استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امیر الدین نے ملزم مہتاب کو 12 سال قید کی سزا سنادی۔
عدالت نے ملزم کو دیت کی سزا بھی سنادی، عدالت نے ملزم کو مقتولہ کے ورثا کو 5 سال تک 5 ہزار روپے ماہانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ کیس اس چیز کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے کہ صنفی بنیاد پر تشدد کا خاتمہ ہو، ان واقعات میں عدلیہ کا کردار اہمیت کا حامل ہے، اس کیس میں مقتولہ کا مرتے وقت قلمبند کروایا گیا بیان اہم تھا۔
استغاثہ کے مطابق مقتولہ اور اس کے شوہر کے درمیان بالی گم ہونے پر جھگڑا ہوا، شوہر نے مقتولہ پر پیٹرول چھڑکا جب کہ اس کے سسر ذوالفقار نے آگ لگائی، مقتولہ کے بھائی نے موقع پر پہنچ کر خاتون کو اسپتال منتقل کیا، بعد ازاں مقتولہ دوران علاج دم توڑ گئی۔
دوران ٹرائل خاتون کے سسر ملزم ذوالفقار کا انتقال ہوگیا تھا، پولیس کے مطابق ملزم کیخلاف تھانہ مومن آباد میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔