ریکارڈ ہدف کا تعاقب؛ رضوان اور سلمان نے کون کون سے ریکارڈ بنائے؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
سہ ملکی سیریز میں جنوبی افریقا کے خلاف میچ میں پاکستانی بیٹرز نے نئے ریکارڈ بناڈالے۔
نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سہ ملکی ون ڈے سیریز کے تیسرے میچ میں پاکستان نے اپنا سب سے بڑا ریکارڈ ٹوٹل 353 رنز کا ہدف حاصل کیا اور چیمپئینز ٹرافی سے قبل دیگر ٹیموں کو خبردار کیا۔
اہم معرکے میں آغا سلمان نے 16 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 134 رنز جبکہ کپتان محمد رضوان نے ناقابل شکست 9 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 122 رنز بنائے تھے۔
مزید پڑھیں: ریکارڈ ہدف کا تعاقب؛ بھارتی رضوان، سلمان کو دیکھ کر حیران
اس سے قبل گرین شرٹس نے آسٹریلیا کیخلاف 2022 میں 349 رنز کا ریکارڈ ہدف حاصل کیا تھا۔
ہوم گراؤنڈ پر سلمان علی آغا اور کپتان محمد رضوان نے چوتھے اور پانچویں نمبر پر بلےبازی کرتے ہوئے سنچری بنانے کا ریکارڈ بھی بنایا۔
مزید پڑھیں: سہ ملکی سیریز: پاکستان نے جنوبی افریقا کیخلاف ریکارڈز کی بھرمار کردی
مجموعی طور پر مڈل آرڈر بلےبازوں کی جانب سے یہ 27 واں واقعہ تھا، جب دو پاکستانی بلے بازوں نے ون ڈے میں سنچری بنائیں۔
سلمان اور رضوان نے 260 رنز کی شراکت داری بھی کی، جو پاکستان کیلئے ون ڈے کرکٹ میں ہدف کے تعاقب میں ریکارڈ پارٹنرشپ ہے۔
دونوں بیٹرز نے محمد حفیظ اور عمران فرحت کو پیچھے چھوڑا، جنہوں نے 2011 میں زمبابوے کے خلاف ناقابل شکست 228 رنز کی شراکت قائم کی۔
مزید پڑھیں: دی سمپسن کارٹون نے پاکستان کے "چیمپئینز ٹرافی" جیتنے کی پیشگوئی کردی
ان کا 260 رنز کی شراکت داری بھی ون ڈے میں پاکستان کیلئے چوتھی وکٹ کی سب سے بڑی پارٹنرشپ تھی، اس سے پہلے بہترین بلے باز شعیب ملک اور محمد یوسف نے سال 2009 چیمپئینز ٹرافی میں بھارت کے خلاف 206 رنز بنائے تھے۔
آغا سلمان اور رضوان کی میچ جیتنے والی شراکت پاکستان کیلئے ون ڈے میں کسی بھی بیٹنگ پوزیشن کیلئے تیسری سب سے بڑی پارٹنرشپ تھی۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ؛ سلیکشن کمیٹی بھی تبدیلی نہ کرنے پر بضد
اس سے قبل اوپنر فخر زمان اور امام الحق کے درمیان 304 رنز جبکہ انضمام الحق اور عامر سہیل کے درمیان 263 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رنز کی شراکت مزید پڑھیں
پڑھیں:
صائمہ کو 2 گھنٹے یرغمال بنائے رکھا‘، سنگیتا نے سیٹ پر پیش آنیوالے واقعے کی تفصیلات بتادیں
نامور ہدایتکارہ اور فلم ساز سنگیتا نے ڈرامہ کی شوٹنگ کے دوران اداکارہ صائمہ نور کو ہراساں کیے جانے کا واقعہ بیان کردیا۔ دو روز قبل سنگیتا نے شیرا کوٹ تھانے میں دی گئی درخواست میں الزام لگایا تھاکہ ان کے ڈرامے کی ریکارڈنگ کے دوران نامعلوم افراد نے سیٹ پر فنکاروں کو ہراساں کیا۔ جس کے بعد لاہور پریس کلب میں ہدایتکار ہ سنگیتا نے سید نور اور ڈرامے کی دیگر کاسٹ کے ہمراہ پریس کانفرس کی۔اس دوران سید نور نے کہا کہ ہم معاشرے میں لوگوں کو انٹرٹینمنٹ فراہم کرتے ہیں لیکن اس کے برعکس ہمیں تکلیفیں ملتی ہیں، صائمہ کو سیٹ پر ہراساں کیا گیا اس بار تو انہوں نے بہادرانہ انداز میں مقابلہ کرلیا لیکن اگر آئندہ انہیں یا کسی اور خاتون فنکارانہ کو ہراساں کیا گیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا۔دوسری جانب ہدایتکارہ سنگیتا نے بتایا کہ راوی میں جاری ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران احمد جہانگیر بلوچ نامی وکیل نے ان کے فنکاروں کو ہراساں کیا، اس شخص کا دعویٰ ہے کہ وہ ڈرامے کا پروڈیوسر ہے، اس نے 2 کروڑ 40 لاکھ کی سرمایہ کاری ہے لیکن اس کے پاس کوئی ثبوت نہیں، اس ڈرامے کی پرڈیوسر، ڈائریکٹر حتیٰ کہ فنکارہ بھی میں ہوں، میرے ساتھ اس کے پروڈیوسر طارق مہندرو ہیں، نعمان اعجاز بھی اس کاسٹ کا حصہ تھے لیکن انہوں نے اسی مسئلے کی وجہ سے اس ڈرامے میں کام کرنے سے انکار کردیا، اب ان کا بیٹا اس کاسٹ کا حصہ ہے۔ہدایتکارہ سنگیتا کے مطابق واقعے کے روز میں طبیعت خرابی کی وجہ سے سیٹ سے چلی گئی تھی جس کے بعد ان لوگوں نے اسلحے کے ساتھ سیٹ پر توڑ پھوڑ کی، فنکاروں کو ہراساں کیا، صائمہ کو کہا گیا کہ وہ اس شخص کی مرضی کے بنا سیٹ سے نہیں جاسکتی، انہیں ہتھکڑی لگائی جائے گی لیکن اس کے باوجود بھی صائمہ سیٹ سے نہیں گئی جب کہ پولیس کے پہنچنے تک وہ لوگ جاچکے تھے۔ پریس کانفرنس میں شامل کامران مجاہد کا کہنا تھا کہ ہراساں کرنے والے 8 لوگ تھے، ان کا کہناتھاکہ اگر کوئی بھی سیٹ سے گیا تو اپنے نقصان کا ذمہ دار خود ہوگا، ان لوگوں نے صائمہ کو 2 گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا اس کے باوجود صائمہ کو بڑی مشکل سے سیٹ سے نکالا گیا۔