پشاور(نیوز ڈیسک)خیبر پختونخوا حکومت کا رمضان پیکج کے تحت مستحق گھرانوں کو 10، 10 ہزار روپے دینےکا اعلان کر دیا۔ صوبائی اسمبلی کے ہر حلقے میں 5 ہزار مستحق گھرانوں کی معاونت کی جائے گی، پیکج کی تقسیم ایک صاف اور شفاف طریقہ کار کے تحت کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدرات صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کو صوبائی حکومت کے مالی نظم نسق اور کارکردگی بارے بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گذشتہ 6 ماہ کے دوران حکومت کا سرپلس بجٹ 169ارب روپے ہے، موجودہ حکومت نے ایک سال میں اپنی آمدن میں ریکارڈ 49 فیصد اضافہ کیا، حکومت نے سابق دور حکومت کے بقایاجات میں 18.

5 ارب روپے ادا کیے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت ہیموفیلیا کے 850 مریض رجسٹرڈ ہیں، اجلاس میں ان مریضوں کے علاج کے لئے1212.9 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔قرض اتارنے کے لئے ڈیپٹ منیجمنٹ فنڈ قائم کیا گیا، اب تک 30 ارب روپے اس فنڈ میں جمع کئے ہیں، کیڈٹ کالج ممد گٹ (مہمند) کے لیے 80 ملین روپے کی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دی گئی، فاٹا ٹریبونل کے چیئر مین اور ممبران کے فکسڈ پے پیکج میں اضافے کی منظوری دی گئی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پورنے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے منتخب عوامی نمائندے اور مقامی انتظامیہ مل کر کام کریں۔ تمام کابینہ اراکین اپنے متعلقہ ڈویژنز اور اضلاع میں انتظامیہ کے ساتھ مل کر باقاعدگی سے فیلڈ وزٹس کریں۔ صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تحریری احکامات جاری کر دئیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے رمضان پیکج کے تحت مستحق گھرانوں کو 10، 10 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔صوبائی اسمبلی کے ہر حلقے میں 5 ہزار مستحق گھرانوں کی معاونت کی جائے گی، پیکج کی تقسیم ایک صاف اور شفاف طریقہ کار کے تحت کی جائے گی۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا مستحق گھرانوں کی جائے گی کے تحت

پڑھیں:

گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ہمارے ملک میں زرعی سیکٹر خوراک کی کمی کو پورا کرتا ہے، حکومت 2200 روپے فی من گندم کی قیمت مقرر کر رہی ہے جبکہ فی ایکڑ خرچہ 3600 روپے فی من ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست چنیوٹ کے کسان نے ایڈووکیٹ غلام عباس ہرل کی وساطت سے دائر کی، درخواست میں پنجاب حکومت، سیکرٹری فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور ڈی جی پاسکو کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ ہمارے ملک میں زرعی سیکٹر خوراک کی کمی کو پورا کرتا ہے، حکومت 2200 روپے فی من گندم کی قیمت مقرر کر رہی ہے جبکہ فی ایکڑ خرچہ 3600 روپے فی من ہے۔

درخواست گزار کے مطابق حکومت کسانوں سے گندم کی خریداری بھی نہیں کر رہی، گندم کا ریٹ کم مقرر کرنا غیر قانونی اور کسانوں کے ساتھ زیادتی ہے، لہٰذا لاہور ہائیکورٹ حکومت کو 4 ہزار روپے فی من گندم کا رہٹ مقرر کرنے کا حکم دے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ گندم کی خریداری کے لیے حکومت کو پالیسی بنانے کا حکم دیا جائے، درخواست گزار نے یہ بھی استدعا کی ہے کہ عدالت کسانوں کو سبسڈی دینے کے حوالے سے بھی احکامات جاری کرے۔

متعلقہ مضامین

  • ’تھوکنے ، کوڑا پھینکنے پر10 ہزار روپے جرمانہ ‘ پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ 
  • خیبرپختونخوا حکومت نے مدارس کیلیے گرانٹ 3 کروڑ سے بڑھا کر 10 کروڑ کردی
  • یوتھ پالیسی کے تحت نوجوانوں کواقتدار کے عمل میں  شریک کیا جائے گا،امیرمقام
  • سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر موٹروے منصوبوں کا آغاز رواں سال ہوگا
  • خیبر پختونخوا حکومت نے مدارس کی گرانٹ 3کروڑ سے بڑھا کر 10کروڑروپے کردی
  • پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں کو فی ایکٹر کتنی رقم ملے گی؟
  • خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کی گرانٹ 3 سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دی
  •  خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
  • کے پی حکومت کا صحت کارڈ میں تین بڑی بیماریوں کا علاج شامل کرنے کا فیصلہ
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر