سلمان خان اور عامر خان کی کامیڈی فلم ’انداز اپنا اپنا‘ کی ری ریلیز کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کی 2016 میں ریلیز ہونے والی فلم ’صنم تیری قسم‘ کی کامیاب ری ریلیز کے بعد مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان اور سلمان خان کی ماضی کی مقبول کامیڈی فلم انداز اپنا اپنا کو بھی پھر سے ریلیز کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔
سلمان خان، عامر خان، روینہ ٹنڈن اور کرشمہ کپور کی یہ فلم سن 1994 میں ریلیز کی گئی تھی جس کے 31 برس بعد اب اسے دوبارہ سنیما گھروں میں نمائش کیلئے پیش کیا جائے گا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کامیڈی ڈرامہ فلم ’انداز اپنا اپنا‘ رواں برس اپریل میں سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔
فلم پروڈیوسر وینے کمار سنہا کی بیٹی پریتی سنہا کا کہنا ہے کہ اس فلم کو پھر سے ریلیز کرنا ان کے آنجہانی والد کا خواب تھا جس کو اب وہ پورا کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اُمید ہے کہ سلمان، عامر، روینہ اور کرشمہ کپور فلم کی ری ریلیز میں اپنا حصہ ڈالیں گے اور اس کو پروموٹ کریں گے۔
یاد رہے کہ بالی ووڈ میں ان دونوں فلموں کی ری ریلیز کا ٹرینڈ چل پڑا ہے۔ حال ہی میں کہو نہ پیار ہے اور صنم تیری قسم کو پھر سے ریلیز کیا گیا تھا جس کی شاندار کامیابی کے بعد صنم تیری قسم کے سیکوئل کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ری ریلیز
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنا جواب جمع کروادیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کروادیا۔
یہ بھی پڑھیں: ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے جواب جمع کرا دیا
ہائیکورٹ کے جواب کے ہمراہ نئی ججز سینیارٹی فہرست، ججز ٹرانسفر نوٹیفیکیشنز اور ہائیکورٹ ججز ریپریزنٹیشن بھی جمع کروائی گئی۔
جواب اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے رجسٹرار نے جمع کروایا۔
ہائیکورٹ کے جواب میں کہا گیا کہ ججز ٹرانسفر کی سمری کا آغاز وزارت قانون کی جانب سے کیا گیا اور وزارت قانون سے وزیراعظم اور پھر صدر کو سمری بھجوائی گئی۔
مزید پڑھیے: سپریم کورٹ: اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے اور ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد
جواب میں بتایا گیا کہ صدر مملکت نے سمری منظور کی اور سمری منظور کرتے وقت چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ ہائیکورٹ چیف جسٹسز سے مشاورت کی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے مطابق ججز ٹرانسفر کیا گیا۔ جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے ہی بطور ایڈیشنل جج اور پھر مستقل جج کے طور پر حلف اٹھا چکے۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ سابقہ چیف جسٹس نے ٹرانسفر کے بعد انتظامی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس