نیاز اسٹیڈیم حیدرآباد میں چیمپئن ٹرافی کی رونمائی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے چیمپین ٹرافی مختلف شہروں سے ہوتی ہوئی حیدرآباد پہنچی جہاں تاریخی نیاز اسٹیڈیم میں چیمپین ٹرافی کی رونمائی کی گئی جس میں بڑی تعداد میں شائقین کرکٹ، عوامی نمائندوں، ضلعی انتظامیہ کے افسران نے اسٹیڈیم میں پہنچ کر اس موقع پر بھرپور انجوائے کیا۔ نوجوان کرکٹرز نے چیمپئن ٹرافی کے ساتھ کھڑے ہوکر تصاویر اور سلفیاں بنوائیں جبکہ منتخب نمائندوں ٹائون چیئرمین عبدالغفور درس، بلال مصطفی، منٹھار جتوئی، تاج ولی، عمیر چانڈیو، فیاض علی شاہ، میر علی ڈیشک، ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر شکیل قریشی، مختلف کرکٹ کلب اور اکیڈمی کے ممبران کا کہنا تھا کہ حیدرآباد کا نیاز اسٹیڈیم جو تاریخی اہمیت کا حامل ہے اس تاریخی اسٹیڈیم میں پاکستان نے نہ تو کبھی کوئی میچ ہارا بلکہ اس اسٹیڈیم میں پاکستان نے تاریخ ساز ریکارڈ بنایا جن میں جاوید میاندادکی ڈبل سنچری، جلال الدین کی ہیٹرک قابل ذکر ہے، ان کا کہنا تھا کہ اسٹیڈیم کو بلدیہ انتظامیہ نے دوبارہ تزئین وآرائش کی ہے اور اب یہ اسٹیڈیم قومی سطح کا اسٹیڈیم بن چکا ہے لہٰذا یہاں پر بھی چیمپئن ٹرافی یا انٹرنیشنل میچز کاانعقاد کیا جائے تاکہ حیدرآباد کے شہریوں کوا چھی کرکٹ دیکھنے کومل سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسٹیڈیم میں
پڑھیں:
راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کا اعلان
کراچی(نیوز ڈیسک) راشد لطیف نے پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی دے دی۔نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ کتاب لکھنا شروع کردی ہے، 90کی دہائی میں کرکٹ میچ فکسنگ کا عروج تھا۔
راشد لطیف نے اپنی کتاب میں بڑے انکشافات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سب بتاؤں گا فکسنگ کیسے ہوتی تھی؟ کون کرتا تھا؟
ان کا کہنا تھا کہ90کے دور کی کرکٹ میں کیا کیا ہوتا رہا؟ یہ بھی بتاؤں گا اور یہ بھی بتاؤں گا کہ صدارتی معافی نامے کی درخواست کس سابق کپتان نے جمع کروائی تھی؟
2004 میں ریٹائر ہونے کے بعد، یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری جاری کرنے کے بارے میں بات کی ہے۔
راشد لطیف، جنہیں پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے، نے سب سے پہلے 1994میں میچ فکسنگ کے کرپشن اسکینڈل کی طرف توجہ دلائی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، دونوں کھلاڑیوں کا مؤقف تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے موجودہ ماحول میں مزید کھیل جاری نہیں رکھ سکتے۔
14 سال کی عمر میں آئی پی ایل ڈیبیو کرنے والا ویبھوو سوریا ونشی کون ہے؟