سپریم کورٹ کے سابق جج عظمت سعید شیخ انتقال کرگئے، پانامہ لیکس بنچ کا حصہ رہے
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ کے سابق جج عظمت سعید شیخ لاہور میں انتقال کرگئے۔ اہل خانہ کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ کچھ عرصے سے علیل اور ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ عظمت سعید شیخ 2012 سے 2019 تک سپریم کورٹ میں بطور جج تعینات رہے۔ سپریم کورٹ تعیناتی سے قبل وہ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس تھے۔ جسٹس (ر) عظمت سعید پانامہ لیکس کیس سننے والے بینچ کا حصہ رہے۔ جسٹس (ر) عظمت سعید نے یکم جون 2012 کو سپریم کورٹ کے مستقل جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ جولائی 2019 میں جسٹس (ر) عظمت سعید نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کورٹ کے
پڑھیں:
چیف جسٹس نے ججز کے تبادلوں پر رضامندی ظاہر کی تھی: رجسٹرار سپریم کورٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس میں آئینی بینچ کے روبرو رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جواب جمع کروادیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق جواب میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت صدر مملکت جج کا تبادلہ کرسکتا ہے۔رجسٹرار سپریم کورٹ کے جواب میں آئینی بینچ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وزارت قانون کی جانب سے ٹرانسفر سے پہلے یکم فروری کو چیف جسٹس سے رائے طلب کی گئی تھی، چیف جسٹس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے لئے ججز ٹرانسفر پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ وزارت قانون نے یکم فروری کو چیف جسٹس کی رضامندی طلب کی تھی، چیف جسٹس نے اسی روز ججز ٹرانسفر پر رضامندی کا جواب بھیجا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلے اور سنیارٹی کیس میں جوڈیشل کمیشن نے بھی اپنا جواب سپریم میں جمع کروا دیا۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا مینڈیٹ آئین کے آرٹیکل 175 اے میں دیا گیا ہے، جوڈیشل کمیشن کی بنیادی ذمہ داری سپریم کورٹ، ہائیکورٹ اور فیڈرل شریعت عدالتوں میں ججز کی تقرری ہے۔
جوڈیشل کمیشن کے جواب میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کیس ججز کے تبادلے سے متعلق ہے، ججز کے تبادلوں میں آئین کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا کوئی کردار نہیں۔
سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نیاز محمد کی جانب سے جواب جمع کروایا گیا ہے۔
گندم کی فصل میں حصہ کم ملنے پر بیوی نے تشدد کر کے شوہر کو قتل کردیا
مزید :