خیبر پی کے میں آئی ڈی پیز کے مزید تجربات کر کے آگ سے نہ کھیلا جائے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں آئی ڈی پیز کے مزید تجربات کر کے آگ سے نہ کھیلا جائے۔ فوجی آپریشن سے امن قائم نہیں ہو گا۔ دہشت گردی کی وجوہات تلاش کر کے انہیں حل کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام کو ہر صورت امن چاہیے۔ پاکستان افغانستان کو لڑانا امریکی ایجنڈا ہے۔ افغانستان سے بامعنی مذاکرات کیے جائیں۔ دونوں ملک ایک دوسرے کی خودمختاری، آزادی اور وقار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے مذاکرات کریں۔ افغان سرزمین پاکستان میں بدامنی کے لیے کسی صورت استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ افغان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سرحد پار سے دہشت گردی کو روکے۔ حکومت اور اداروں کی ذمہ داری ہے کہ قیام امن کے لیے تمام سیاسی سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے۔ ملک اور عوام کی خاطر بدترین سیاسی مخالف کے ساتھ بھی بیٹھنے کو تیار ہیں۔ ملک و قوم کا تحفظ ذاتی اور پارٹی مقاصد سے بالاتر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں قبائل امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مالاکنڈ ڈویژن، قبائلی اور کے پی کے جنوبی اضلاع میں بدامنی کے خلاف ہونے والے جرگہ میں قبائلی عمائدین، مشران، زعماء اور مختلف سیاسی پارٹیوں کے قائدین و ممبران اسمبلی نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
خیبر پختونخواہ میں گورنر راج کا فیصلہ دانشمندانہ نہیں ہوگا(فضل الرحمان)
ملکی سیاسی صورتحال انتشار کی طرف بڑھ رہی ہے، پرامن احتجاج پر تشدد افسوسناک قرار
گزشتہ رات خواتین پر تشدد نے مرحومہ کلثوم نواز پر تشدد کی یاد تازہ کردی، میڈیا سے گفتگو
جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مجموعی سیاسی صورتحال انتشار اور تشدد کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر پرامن آئینی احتجاج پر تشدد افسوسناک ہے، جیل میں قید کسی بھی شخص سے ملاقات اس کے ورثاء کا آئینی حق ہے، پارلیمنٹیرین اور اپوزیشن رہنماؤں پر تشدد آمریت کی علامت ہے، جمہوری روایات کا مذاق اڑایا جا رہا ہے،خواتین کا احترام مشرقی واسلامی روایات کا حصہ ہے، گزشتہ رات خواتین پر تشدد نے مرحومہ کلثوم نواز پر تشدد کی یاد تازہ کر دی، ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال انتشار اور تشدد کی طرف بڑھ رہی ہے، ملکی معیشت اور حالات اس کے متحمل نہیں ہو سکتے۔اسی طرح جمعیت علمائیاسلام ف کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت میں یکسوئی نہیں ہے تاہم ہمارے ہم خیال دینی اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے ہیں، پارلیمنٹ کے باہر دینی اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر تحریک لانے پر غور کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں مکمل مشاورت کے بعد حکومت مخالف تحریک کا اعلان کریں گے۔ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں گورنر راج کی باتیں زیر گردش ہیں، تاہم یہ دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہوگا، آئین اور قانون میں ترامیم قومی اورملکی مفاد میں کی جاتی ہیں، صرف شخصی مفادات کیلئے ترامیم قوم کے لیے قابل قبول نہیں جب کہ مدارس کی رجسٹریشن کے مسائل بدستور حل طلب ہیں، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پرعمل نہیں ہو رہا، سود کے خاتمے پر قانون سازی ضرور ہوئی مگر عملی طور پر سود ختم نہیں ہوا۔