اے سی سی اے: پاکستان لیڈرشپ کنورسیشن کا کراچی میں انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس 2025 کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کی جس میں پالیسی سازوں، صنعتی رہنماؤں اور فنانس کے پیشے سے وابستہ افراد نے کاروبار اور مالیات کے مستقبل جیسے اہم موضوعات پرگفتگو کی۔”Being Bold: From Surviving to Thriving” کے عنوان سے منعقد ہ اس کانفرنس میں معاشی نمو کو آگے بڑھانے، برآمدات کو بڑھانے اور پاکستان کو ذمہ دار رہنما کے طور پر پوزیشن دینے میں AI کے کردار، پائیداری اور مشترکہ خدمات پر زور دیاگیا۔
کانفرنس کے موقع پراے سی سی اے پاکستان کے سربراہ اسد حمید خان نے ا فتتاحی خطاب کیااور ACCA کے فنانس پروفیشنلز کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اے سی سی اے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پراے سی سی اے کی صدر عائلہ مجید نے’’ AI کے دور میں پائیداری اور موسمیاتی ٹیکنالوجی‘‘ کے موضوع پربات چیت کرتے ہوئے جدت کو یقینی بنانے کے لیے AI اور پائیدار کاروباری حکمت عملیوں کے انضمام پر زور دیا۔
اس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے 2047 تک پاکستان کے اقتصادی روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا اور مستقبل کے لیے تیار معیشت بنانے میں ٹیکنالوجی، مالیاتی قیادت اور پائیداری کے کردار پر روشنی ڈالی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری معیشت کو پھلنے پھولنے کے لیے ہمیں AIکی افادیت کو مد نظر رکھنا ہوگا۔ ESG سے چلنے والی مالیاتی حکمت عملیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اپنے کاروبار کو ذمہ دارعالمی رہنما کے طور پر پوزیشن دینا چاہیے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے سی سی اے پاکستان کے سربراہ اسد حمید خان نے کہا کہ” ایک پائیدار اور ڈیجیٹل طور پرترقی یافتہ مستقبل کی تشکیل میں فنانس کے پیشے کوفروغ دینے کے ہمارے عزم کو واضح کرتا ہے۔ ہم اس کانفرنس کے موقع پرصنعتی ماہرین،فنانس ایکسپرٹس اور شراکت داروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔”کانفرنس میں پاکستان کی اقتصادی تبدیلی اور کاروباری ارتقا پر دو پینل ڈسکشنز بھی پیش کی گئیں۔پہلی پینل ڈسکشن کا موضوع”براؤن سے گرین تک: تبدیلی میں جدت” رکھا گیا جس میں کم کاربن معیشت کی طرف پاکستان کے سفر، ESG سے چلنے والی کاروباری حکمت عملیوں اور پائیدار رپورٹنگ میں AI کے کردارکاجائزہ لیاگیا۔اس پینل میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے سی ای او محمد زبیر موتی والا،لکی موٹر کارپوریشن، آئی کیو کیپٹل، سیڈ وینچرز، میزان بینک اور ڈاؤلینس کے صنعت کاروں نے شرکت کی اوراس ڈسکشن کو زہرہ انیک ای وائی نے ماڈریٹ کیا جبکہ پینل کے مقررین نے پاکستان کے پائیدار ایجنڈے اور AI سے چلنے والی ESG تعمیل کو آگے بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر بات کی۔دوسری پینل ڈسکشن کا موضوع ” SSO پوٹینشل کو کھولنا، آگے کیا ہے؟”رکھا گیا جس میں پاکستان کی مشترکہ خدمات اور آؤٹ سورسنگ (SSO) کے شعبے اور IT اور ITeS کی برآمدات میں اضافے کے کردار کا جائزہ لیاجبکہ اس پینل میں جی ایس کے، دی بی پی او، کے پی ایم جی، اے ایف فرگوسن اینڈ کمپنی، اور بی ڈی او کے رہنما شامل تھے جنہوں نے پاکستان کے آئی ٹی شعبے کو مضبوط بنانے کے حوالے سے اہم گفتگوکی۔ اے سی سی اے نے PLC 2025 کے موقع پر اپنے شراکت داروں کے ذریعے پاکستان میں شاندار کاروباری ترقی اور ٹیلنٹ کی نشوونما کے حل پر تعاون کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طورپرکام کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حکمت عملیوں پاکستان کے اے سی سی اے کے لیے
پڑھیں:
کراچی: گلشن حدید میں ڈکیتی مزاحمت پر شوروم مالک قتل، ورثا کا احتجاج، نیشنل ہوئی وے بلاک کردی
کراچی کے علاقے گلشن حدید میں لوٹ مار کے دوران شہری کو قتل کردیا گیا جب کہ ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہوئی وے بلاک کردی۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکوؤں کی فائرنگ سے قتل کیے گئے شوروم مالک مقتول خان عالم کے کزن رحمت جان محسود نے جناح اسپتال میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بینک سے رقم لے کر آرہے تھے، مقتول گاڑیوں کی خریدوفروخت کا کاروبار تھا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکووں نے قریب آتے ہی گولی چلائی، مقتول کا ساتھی فائرنگ سے محفوظ رہا، گلشن حدید کے رہائشی شخص سے گاڑی خریدیں تھی، اسے رقم دینے جارہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتول دو بچوں کا باپ تھا، روزگار کے سلسلے میں کراچی آیا تھا، مقتول کی فیملی وزیرستان میں ہے، شوروم میں ہی رہائش اختیار کر رکھی تھی۔
مقتول کے کزن نے کہا کہ اس شہر میں نہ جان محفوظ ہے، نہ مال محفوظ ہے، ڈاکو رقم بھی لے گئے، لائسنس یافتہ پستول بھی لے گئے، اپنے ہی پیسے کی خاطر جان بھی دے رہے ہیں، اور کیا کریں اس شہر میں؟ سب کچھ حکومت کے سامنے ہے، چاہتے ہیں قاتل جلد گرفتار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ رقم لے کر نکلنے کی اطلاع ممکنہ طور پر بینک سے ڈاکوؤں کو دی گئی، تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بعد ازاں مقتول کے ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہوئی وے بلاک کردی جس کے باعث ٹھٹھہ سے کراچی آنے والی ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی
ٹریفک پولیس نے کہا کہ احتجاج جاں بحق نوجوان کے لواحقین اور ساتھی شوروم مالکان کی جانب سے کیا جارہا ہے، ٹریفک کو پورٹ قاسم سے اندرون علاقہ اور لنک روڈ سے اندرون علاقہ کی طرف بھیج رہے ہیں۔
https://cdn.jwplayer.com/players/41XbpOEw-jBGrqoj9.htm